Wednesday, March 5, 2025

رمضان المبارک میں برادران وطن کو مذہب اسلام کے تعارف سے روشناس کرائیں!

  رمضان المبارک میں برادران وطن کو مذہب اسلام کے تعارف سے روشناس کرائیں!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست مفتی افتخار احمد قاسمی کی اپیل!




بنگلور، 05؍ مارچ (پریس ریلیز): اسلام، مسلمان، قرآن اور مساجد و مدارس کے حوالے سے برادران وطن میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ ان غلط فہمیوں کی وجہ سے اس سلسلے میں غیر مسلموں میں ایک منفی تصور پایا جاتا ہے۔ ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر کوئی کوشش بھی نہیں کیا جاتی۔ مسجد کے نام کے ساتھ ہی مسلمانوں کیلئے خالص مقدس مقام کا تصور ابھرتا ہے لیکن دور نبویؐ کا ہم جائزہ لیں تو مسجد سے نہ صرف عبادت بلکہ دعوت و اصلاح، تعلیم و تعلم، مختلف مذاہب کے وفود سے ملاقات اور کئی سماجی کام کی انجام دہی کا اسوہ ملتا ہے۔ لیکن دور حاضر میں ہم نے برادران وطن میں اس کام کو مکمل طور پر فراموش کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ نفرت بڑھتی جا رہی ہے، دلوں کے فاصلے وسیع سے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں؛ کیوں کہ باہمی تعارف سے غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور فاصلے سمٹتے ہیں، اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ اور ایک ایسے دور میں جب اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے غلط فہمیاں اور نفرتیں زور و شور سے پھیلائی جارہی ہیں، اگر ہماری مساجد برادران وطن کے ذہن کی گرہوں کو کھولنے اور انکے قلوب میں نرمی پیدا کرنے کا ذریعہ بنیں تو اس سے بہتر بات کوئی نہیں ہوسکتی۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ ملک کے موجودہ حالات میں برادران وطن تک اسلام کے صحیح تعارف کو پہنچانے اور اس کیلئے خاموش دعوت کا طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت ہے، اس کی ایک صورت یہ ہے کہ ہم مواقع اور حالات کو سامنے رکھتے ہوئے مسجدوں میں برادران وطن کو مدعو کریں۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک ہمارے لیے غیر مسلم بھائیوں کے سامنے مذہب اسلام کا تعارف پیش کرنے کا بہترین موقع ہے، اس کا سب سے آسان طریقہ اور اس کی ترتیب یہ ہو کہ محلے یا اطراف و اکناف میں بسنے والے ہمارے غیر ایمانی بھائی جو اثر و رسوخ رکھتے ہیں یا جو قدآور شخصیات ہیں، ان کو ویک اینڈ یعنی ہفتے کے آخیر کے دنوں میں مسجد کے اندر روزہ کھولنے کی دعوت دی جائے، مثال کے طور پر پورے رمضان کے ہر ویک اینڈ یعنی ہر ہفتہ اور اتوار کو صرف دس دس لوگوں کو ہی مدعو کریں تو اِس حساب سے پورے مہینے میں علاقے کے کل 80 لوگوں کو ہم مسجد بلا پائیں گے اور یہ 80 غیر ایمانی بھائی ہمارے ساتھ بیٹھ کر افطار کریں اور مغرب کی نماز کے وقت ان کیلئے بیٹھنے کا نظام بنا دیں اور وہ ہماری مغرب کی نماز کی کیفیت دیکھیں اور مغرب کے بعد کھانے میں اپنے ساتھ شریک کریں، اس کے بعد اگر گنجائش ہو تو انہیں قرآن مجید کے ترجمہ کا ایک نسخہ یا سیرت کی کوئی کتاب ہدیہ دیکر عزت و اکرام کے ساتھ رخصت کریں، اس سے علاقے میں ہم آہنگی کا ایک اچھا ماحول بنے گا، غیروں کو رمضان اور مذہب اسلام کو سمجھنے کا موقع ملے گا، اس طرح ہم یہ کام بہت اچھے انداز میں انجام دے سکتے ہیں جوکہ ہمارے لئے بہت مفید اور کارگر ثابت ہوگا۔ مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے تمام برادران اسلام بالخصوص ذمہ داران مساجد سے اس سلسلے میں پیش رفت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس مشن میں ملک کے ہر ایک مسجد کے ذمہ داران حصہ لیں گے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیں گے۔


#PressRelease #News #Ramadan #Ramazan #NonMuslim #IftikharAhmedQasmi  #MTIH #TIMS