صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی قرب قیامت کی نشانی ہے: مولانا احمد ومیض ندوی نقشبندی
مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہ ؓکانفرنس سے مولانا احمد ومیض ندوی نقشبندی اور مفتی زکریا قاسمی کا خطاب!
بنگلور، 23/ ستمبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی بارہویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم حیدرآباد کے استاذ حدیث، پیر طریقت حضرت مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی مدظلہ نے فرمایا کہ کائنات میں ہر کسی کے حقوق ہیں جس طرح اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں، اللہ کے رسولؐ کے حقوق ہیں، ٹھیک اسی طرح حضرات صحابہ کرامؓ کے بھی حقوق ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ کے حقوق ان سے عقیدت و محبت رکھنا، انکی عزت کرنا، انکا ادب و احترام کرنا، انکا ذکر اچھے انداز سے کرنا، اور انکی پیروی کرنا وغیرہ ہیں۔مولانا نے فرمایا کہ نبوت کا انتخاب جیسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے ٹھیک اسی طرح نبی کی صحبت کے لیے افراد کا انتخاب بھی اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہوتا ہے، معلوم ہوا کہ حضرات صحابہ ؓنبی کریمؐ کی صحبت و قربت کے لیے پہلے ہی سے چنندہ و منتخب کردہ ہیں۔ مولانا احمد ومیض ندوی نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ کا مقام کوئی معمولی مقام نہیں ہے۔ حضرات صحابہؓ کے بعد قیامت تک آنے والے اولیاء، اتقیاء، ابدال و اقطاب کسی ادنیٰ سے ادنیٰ صحابی کے بھی مقام کو نہیں پہنچ سکتے۔ مولانا نے فرمایا کہ قرآن پاک کے اولین مخاطب حضرات صحابہؓ ہیں، حضرات صحابہؓ اللہ کے نبیؐ اور امت کے درمیان ایک عظیم واسطہ ہیں، دنیا ہی میں جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا کا پروانہ دیا وہ حضرات صحابہؓ ہیں، اس امت پر اللہ کے نبی ؐکے بعد سب بڑا احسان جسکا ہے وہ حضرات صحابہؓ ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ کے بارے میں حد درجہ احتیاط برتنی چاہیے، نئی نسل کو صحابہ کرامؓ کے واقعات سنانا چاہیے، کیونکہ اس امت کی کامیابی صحابہ کے نقش قدم پر چلنے میں ہے، اگر یہ امت صحابہؓ کے طریقہ سے ہٹے گی تو برباد ہو جائیگی۔ مولانا ندوی نے فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہیکہ امت کہ آخر میں آنے والے لوگ اپنے اسلاف پر لعن طعن کریں گے۔ لہٰذا صحابہ کرامؓ پر لعن طعن کرنا، انکو تنقید کا نشانہ بنانا، انکی شان میں گستاخی کرنا یہ قیامت کے نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ مولانا احمد ومیض ندوی نقشبندی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو خوب سراہا اور دعائیں دیں۔
عظمت صحابہؓ کانفرنس کی گیارہویں نشست سے خطاب کرتے مجلس تحقیق بنگلورکے ڈائریکٹر مفتی زکریا قاسمی نے فرمایا کہ حضرت صحابہ کرامؓ ہمارے دین کی بنیاد ہیں، لہٰذا ان پر اعتماد رکھنا نہایت ہی ضروری ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ محرم کا مہینہ شروع ہوتے ہی ایک طبقہ حضرات صحابہؓ پر تبرا کرنا شروع کر دیتا ہے، خصوصاً حضرت امیر معاویہؓ اور حضرت علیؓ کے درمیان جو وقتی طور پر کچھ اجتہادی اختلاف ہوا تھا اسمیں فیصل بننے کی کوشش کرتا ہے۔ اور تعجب و افسوس اس وقت ہوتا ہے جب ایک شخص اپنے آپ کو اہل سنت و الجماعت کا ترجمان کہنے والا حضرات صحابہؓ پر زبان درازی کرتا ہے۔ حضرت امیر معاویہؓ، حضرت ابو سفیانؓ، اور حضرت ابوہریرہؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ایک باطل فرقے کی تائید کرتا ہے تو ایسے نام نہاد سنی کے چیلے اور اسکے اندھے بھگت اسکی حمایت و تائید کرتے ہیں۔اور بعض دو کوڑی کے اینکر بھی گستاخ صحابہ کو چھوڑ کر دفاع صحابہ کا کام کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ انکے نزدیک انکے گستاخ گرو کا مقام صحابہ سے زیادہ ہے۔ مفتی زکریا قاسمی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سوشل میڈیا ڈسک کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ایسے چینلوں کو لوگ دیکھے سنیں اور پھیلائیں جس کے ذریعہ دین کی حفاظت کا کام کیا جارہا ہے اور تحفظ ناموس رسالتؐ و تحفظ عظمت صحابہؓ پر کام کیا جارہا ہے۔ اور وہ چینلز جو اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ایسے چینلوں کو نہ سنیں، نہ دیکھیں اور نہ اسکی تشہیر کریں بلکہ ایسے مفاد پرست اور گستاخان صحابہ کے حمایتی چینلز کا بائیکاٹ کریں۔ قابل ذکر ہیکہ 24/ ستمبر کو مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مکہ مکرمہ کے مدرسہ صولتیہ کے شیخ الحدیث حضرت مولانا سعید احمد عنایت اللہ مکی مدظلہ خطاب کریں گے۔
No comments:
Post a Comment