محسن انسانیت ؐپوری انسانیت کے پیغمبر ہیں، انکی شان میں گستاخی ناقابل قبول ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت مصطفیٰ ؐکانفرنس کی اختتامی نشست سے مولانا محمد کلیم صدیقی کا خطاب!
بنگلور، 17/ نومبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت مصطفیٰ ؐکانفرنس کی آٹھویں و اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ساری کائنات کو انسان کی خدمت کے لیے پیدا کیا ہے اور اس پوری کائنات کا دولہا حضرات انسان کو بنایا۔ جب اللہ تعالیٰ انسان کے خالق و مالک ہیں تو اللہ تعالیٰ کو سب کچھ معلوم ہے کہ انسان کو کن کن چیزوں کی ضرورت ہے اور کن چیزوں کی نہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا کی ساری نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہدایات بھی دیں اس لیے کہ نعمت کے ساتھ اگر ہدایت نہ ہو تو وہ زحمت ہے۔ نعمت کے ساتھ ہدایت کا ہونا ضروری ہے۔ اور یہ ساری چیزیں سکھانے اور بتانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضراتِ انبیاء کرام علیہم السلام کا سلسلہ شروع فرمایا اوف اخیر میں میرے اور آپ کے آقا جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو بھیجا اور آپ کے ساتھ قرآن پاک کو بھی بھیجا، جو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا لاسٹ اور کمپلیٹ ایڈیشن ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آ پؐکو پوری دنیا کے لیے نمونہ اور رول ماڈل بنا کر بھیجا ہے۔ ہم مسلمانوں نے یہ کہہ کر قرآن کے ساتھ اور اللہ کے نبیؐ کے ساتھ بے وفائی کی ہے کہ قرآن صرف مسلمانوں کی کتاب اور اللہ کے نبیؐ صرف مسلمانوں کے نبی ہیں، جبکہ یہ بات بلکل درست نہیں کیونکہ قرآن مجید پوری دنیا کے انسانوں کی کتاب ہے اور نبی کریم ؐساری کائنات کے نبی ہیں۔ قرآن پاک کا اکثر حصہ ان لوگوں سے مخاطب ہے جو غیر مسلم ہیں۔ مولانا کلیم صدیقی نے فرمایا کہ آج کل نبی کریمؐ کی شان میں جو گستاخیاں ہو رہی ہیں یقیناً اسکے ذمہ دار ہم خود بھی ہیں، اس لیے کہ ہم نے اللہ کے رسولؐ کا تعارف اس طرح نہیں کروایا کہ آپؐ ساری انسانیت کے رسول ہیں اور آپکی تعلیمات کو جو انسانیت کے لیے بہت ضروری ہیں اسے عام نہیں کیا۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حضراتِ صحابہ کے ذریعہ نبی ؐکی ایک ایک ادا کو محفوظ فرمایا، آج کے ترقی یافتہ دور میں کسی کی تاریخ و ہسٹری اس طرح باریکی سے محفوظ نہیں جس طرح آپؐ کی سیرت باریکی سے محفوظ ہے۔ محققین نے یہاں تک فرمایا کہ حضرات صحابہ نے اللہ کے نبیؐ کی زندگی کو اتنی گہرائی اور باریکی سے بیان کیا ہے کہ آپ کی زندگی کے دنوں اور گھڑیوں کے چاٹ بناسکتے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ میں نے مدینہ منورہ کی لائبریری میں ڈاکٹر عبد الجبار رفاہی کی ایک کتاب دیکھی جس میں انہوں نے سیرت کی انتتیس ہزار سات سو چوہتر کتابوں کا تعارف کرایا تھا جو انکی دسترس تک پہنچی ہیں۔ ان میں سے بعض کتابیں کئی کئی جلدوں پر مشتمل ہیں، ان میں سے ایک کتاب پچاسی جلدوں کی اور ایک کتاب اڑتیس جلدوں کی ہے۔ عرب میں صرف آپکے جوتوں پر پچپن کتابیں لکھی گئیں ہیں۔ یہ سارا کام ایسا ہی اتفاقی طور پر نہیں ہوا بلکہ اللہ تعالیٰ نے یہ سارا کام کروایا ہے کہ جو ذات ساری انسانیت کے رول ماڈل بننے والی ہے اسکی ایک ایک چیز محفوظ ہو۔ اور اللہ تعالیٰ نے آپکی ذات کو پُر کشش بنانے کے لیے آپکو پوری دنیا کے لیے رحمت بناکر بھیجا۔ مولانا کلیم صدیقی نے فرمایا کہ دنیا میں بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو کسی چیز کو پسند کرتے ہیں تو کسی کو نہیں کرتے لیکن رحمت ایک ایسی چیز ہے جسے ہر کوئی پسند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ نے آپکو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا، جنگ کے میدان میں بھی آپؐ رحمت کا پیکر تھے۔ مولانا صدیقی نے فرمایا کہ اللہ کے نبی سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور محبت کا تقاضا یہ ہے کہ پوری دُنیا میں کہیں بھی نبیؐ کی شان میں گستاخی ہوتو ہمارا خون کھول جائے اور ہم اس پر ناراضگی کا اظہار کریں لیکن یہ ساری چیزیں شریعت کے حدود میں رہتے ہوئے اللہ کے لیے کرنا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے پوری امت کا درد دیکر ہمیں خیر امت کا لقب دیا ہے، پوری امت مدعو ہے ہم داعی ہیں۔ فرانس میں جو واقعہ پیش آیا اور وہاں کے صدر میکرون نے گستاخان رسولؐ کی حمایت کی اس پر پوری امت مسلمہ میں انفعال پیدا ہونا امت مسلمہ کا بے چین ہوجانا اور تڑپ جانا اور بھڑک جانا یہ فطری چیز ہے، اسکے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں کیونکہ حب رسولؐ بنیادی چیز ہے۔ داعئ اسلام نے فرمایا کہ یہ انتہائی تکلیف کی بات ہے کہ جو نبیؐ ساری ساری رات امت کے لیے رویا تڑپا، جسکی ہدایت کی فکر لیکر ستر ستر مرتبہ انکے پاس جاتے رہے، اور اللہ تعالیٰ نے کہہ دیا:ائے نبی جی! کیا آپ اپنے آپ کو ہلاک کر لیں گے؟ اس غم میں کہ یہ لوگ ایمان لے آئیں، آج اس محسن نبیؐ کی شان میں گستاخی ہو رہی ہے۔ جو لوگ گستاخی کر رہے ہیں اللہ کے نبیؐ انکے بھی رسول ہیں، انھیں معلوم نہیں ہے کہ وہ اپنے نبیؐ کی شان میں گستاخی کر رہے ہیں۔ اسکے اصل مجرم ہم ہیں کہ ہم نے آپ ؐکا صحیح سے تعارف نہیں کرایا۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت طیبہ کو زیادہ سے زیادہ عام کریں۔ قابل ذکر ہیکہ داعئ اسلام مولانا محمد کلیم صدیقی مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور انہیں کی دعا سے پندرہ روزہ آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس اختتام پذیر ہوا!
#ProphetMuhammad4All #BycottFrenchProducts #ProphetMuhammad #MTIH #TIMS #Press_Release
No comments:
Post a Comment