اسلام میں عقیدہ کو اولیت حاصل ہے اور صحیح عقیدہ پر ہی دین قائم ہے!
عقائد اسلام کی حفاظت کے عہد کیساتھ مرکز تحفظ اسلام ہند کا چالیس روزہ سلسلہ عقائد اسلام اختتام پذیر!
02؍ فروری (ایم ٹی آئی ہچ): اسلام میں عقیدہ کو اولیت حاصل ہے۔ عقیدہ مضبوط بندھی ہوئی گرہ کو کہتے ہیں، دین کی وہ اصولی اور ضروری باتیں جن کا جاننا اور دل سے ان پر یقین کرنا مسلمان کیلئے ضروری ہے۔ صحیح عقیدے کے بعد ہی اعمال کی ابتداء ہوتی ہے۔ صحیح عقیدہ ہی وہ بنیاد ہے جس پر دین قائم ہوتا ہے، اور اس کی درستگی پر ہی اعمال کی صحت کا دارومدار ہے۔ کسی کا عقیدہ درست ہو اور کثرت عبادت نہ بھی ہو تو ایک نہ ایک دن جنت ضرور ملے گی اور اگر عقیدہ ہی غلط اور باطل ہو تو اسکا ٹھکانہ ہمیشہ ہمیش کیلئے جہنم ہوگا۔معلوم ہوا کہ عقائد اصل ہیں اور اعمال فرع ہیں اور صحیح عقائد ہی مدار نجات ہیں۔ لیکن افسوس کہ عقائد کی جتنی اہمیت ہے اتنے ہی ہم عقائد کے معاملے میں غافل اور اسکی محنت سے کوسو دور ہیں۔ بلکہ غفلت کا عالم یہ ہے کہ یہ احساس ہی دلوں سے مٹتا چلا جارہا ہے کہ عقائد درست کرنے اور سیکھنے کی بھی کوئی ضرورت ہے! یہی حال عصری تعلیمی اداروں کا بھی ہے کہ ان میں پروان چڑھنے والی ہماری نوجوان نسل اپنے دین کے ضروری عقائد سے بھی نابلد رہتی ہیں۔ یہی وجہ ہیکہ آج جگہ جگہ فتنوں کی کثرت ہورہی ہے اور نئے نئے ارتدادی فتنے جنم لے رہے ہیں۔اسی طرح اہل السنۃ والجماعۃ کے حق عقائد کے خلاف بھی مسلسل مہم جاری ہے تاکہ مسلمانوں کو حق جماعت اہل السنۃ والجماعۃ سے ہٹا کر گمراہی کی راہ پر لگایا جاسکے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔
انہوں نے فرمایا کہ اگر ہر مسلمان اپنے دین کے بنیادی عقائد سیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کریں تو ان فتنوں سے بخوبی حفاظت ہوسکتی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ دنوں مرکز تحفظ اسلام ہند نے 07؍ ڈسمبر 2020ء سے 15؍ جنوری 2021ء تک چالیس روزہ ”سلسلہ عقائد اسلام“ کا اہتمام کیا تا کہ عام فہم انداز میں ہر مسلمان کو عقائد سیکھنے کا موقع میسر آسکے۔ اس منفرد سلسلے کا آغاز مجلس تحفظ ختم نبوت ہانگ کانگ کے امیر حضرت مولانا محمد الیاس صاحب کے خطاب سے ہوا۔ اس چالیس روزہ سلسلہ کے دوران سوشل میڈیا پر عقائد سے متعلق دس مضامین، مختلف اکابر علماء دیوبند کی تصانیف میں سے دس کتابیں اور دارالعلوم دیوبند کے دس فتاویٰ نشر کیے گئے۔اور فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان صاحب مفتاحی مدظلہ کی کتاب اسلامی اسباق کے باب عقائد کو قسط وار اردو، ہندی اور رومن ترجمہ کے ساتھ اشتہارات کی شکل میں نشر کئے گئے، علاوہ ازیں اسی باب کو مرکز تحفظ اسلام ہند کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر بستوی قاسمی کی پرسوز آواز میں ریکارڈ کرکے ویڈیوز کی شکل میں جاری کئے گئے تاکہ جو لوگ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے وہ اس سے محروم نہ ہوں بلکہ آڈیو یا ویڈیو کو سن کر اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔اسی کے ساتھ متکلم اسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب مدظلہ کے 44؍ قسطوں پر مشتمل کتاب ”شرح عقیدہ طحاویہ“ کے دروس کو بھی نشر کیا گیا۔ اور مختلف اکابرین کے مختصر پیغامات بطور واٹساپ اسٹیٹس بھی نشر کئے گئے۔اس چالیس روزہ سلسلہ کے دوران ہر ہفتے ”آن لائن تحفظ عقائد اسلام کانفرنس“ بھی منعقد ہوتی رہی، جس کی پہلی چار نشستوں سے مجلس تحفظ ختم نبوت ہانگ کانگ کے امیر مولانا محمد الیاس صاحب اور پانچویں و اختتامی نشست سے فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان صاحب مفتاحی مدظلہ نے خطاب کیا اور انہیں کی دعا سے چالیس روزہ سلسلہ عقائد اسلام اپنے اختتام کو پہنچا۔ مرکز کے آرگنائزر حافظ حیات خان نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اس چالیس روزہ”سلسلہ عقائد اسلام“کے ذریعہ مسلمانوں کو عام فہم انداز میں اسلام کے بنیادی عقائد کو سیکھنے اور سمجھنے کا موقع میسر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے کی تمام چیزیں مضامین و کتب، فتاویٰ، اشتہارات، دروس، پیغامات و بیانات وغیرہ ہزاروں لوگوں تک پہنچے اور ایک بڑی تعداد مرکز کے مختلف پلیٹ فارم سے جڑی ہے۔اس چالیس روزہ سلسلہ کی نگرانی مرکز کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی، مرکز کے اراکین شوریٰ مفتی محمد جلال قاسمی، مولانا محافظ احمد نے انجام دیں، علاوہ ازیں مرکز کی سوشل میڈیا ڈیسک تحفظ اسلام میڈیا سروس کے تمام اراکین نے پیغامات کی ترسیلات میں بھر پور حصہ لیا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اس منفرد ”سلسلہ عقائد اسلام“ کو مختلف اکابر علماء کرام نے سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اللہ تعالیٰ مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور پوری امت مسلمہ کے عقائد و ایمان کی حفاظت فرمائے!
No comments:
Post a Comment