Tuesday, May 18, 2021

بیت المقدس کی حفاظت اور غزہ وفلسطینی مسلمان کے ساتھ کھڑا ہونا وقت کی اہم ترین ضرورت!




 بیت المقدس کی حفاظت اور غزہ وفلسطینی مسلمان کے ساتھ کھڑا ہونا وقت کی اہم ترین ضرورت!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے سلسلہ تحفظ القدس کا آغاز، 19 ؍مئی کو ریاست کرناٹک کے مؤقرعلماء کا احتجاجی پروگرام!


بنگلور، 18؍ مئی (پریس ریلیز): اس وقت عالم اسلام بڑی بے چینی کا شکار ہے، فلسطین، غزہ اور بیت المقدس میں جو حالات در پیش ہیں اس سے دیکھ اور سن کر دل دہک جاتا ہے۔مسجد اقصٰی جو ہمارا قبلہ اول ہے، آج وہ خاک اور خون میں لت پت ہے، ہلا دینے والے مصائب سے گزر رہی ہے، جس کو یہودیوں نے بے حال کرکے رکھ دیا، جس پر کوئی بھی غیرت مند مسلمان خاموش نہیں رہ سکتا۔ تاریخی حیثیت سے مسجد اقصٰی ہی وہ ایک مسئلہ ہے جس سے ہمارے شرعی ثوابت، تاریخی حقوق اور ہمارے تہذیب و تمدن کے بڑے کارنامے متعلق ہیں۔ عالم کفر کی طرف سے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں کہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا جائے، اس کی اسلامی حیثیت کو ختم کر کے اس کو محض ایک محدود قومی مسئلہ بنادیا جائے، اس مذموم مقصد کے حصول کے لیے انہوں نے دوغلی پالیسی اور دھوکے اور فریب کے سارے ہتھکنڈے استعمال کیے یہاں تک کے نام نہاد مسلم ممالک بھی انکی جال میں پھنس گئے۔ آج یہودیوں نے مسجد اقصٰی پر قبضہ کیا ہوا ہے اور ہزاروں فلسطینی مسلمان جو اپنی آنکھوں میں بیت المقدس کی آزادی سجائے ہوئے ہیں، وہ تنے تنہا اسرائیلی اور یہودی دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں اور جام شہادت پی کر بیت المقدس کی حفاظت کررہے ہیں۔ ان حالات میں امت مسلمہ بالخصوص مسلمانان ہند کی کیا ذمہ داریاں اور فریضہ ہے اس طرف توجہ دلانے کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند 19؍ مئی 2021ء بروز بدھ سے”دس روزہ سلسلہ تحفظ القدس“ کا آغاز کرنے جارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا سب سے پہلے 19؍ مئی بروز چہارشنبہ کو ٹھیک رات 8:30 بجے سے امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد رشادی صاحب کی صدارت میں ریاست کرناٹک کے مؤقر علماء کرام اور ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا احتجاجی پروگرام بعنوان عظیم الشان تحفظ القدس کانفرنس منعقد کیا جائے گا۔اسکے اگلے دن سے روزانہ رانہ 9:30 بجے دس روزہ ”تحفظ القدس کانفرنس“منعقد ہوگی، جس میں ملک کے مختلف علماء کرام کے خطابات ہونگے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند شروع دن سے ہی حالات کے اعتبار سے کام کرتا آرہا ہے، جس وقت امت کو جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے، اس وقت امت کو وہ چیز دینے کی مکمل کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصٰی اور فلسطین کے اس وقت کتنے نازک حالات ہیں اور اسرائیل بدبخت، ظالم کی طرف سے کس قدر فلسطینی مسلمانوں پر ظلم و ستم ہورہا ہے۔ اور کتنے ہی لوگوں کو اب تک شہید کردیا گیا ہے۔ ایسے وقت میں ہمیں کیا کرنا ہے؟ اور ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟ انہی ساری چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے دس روزہ سلسلہ تحفظ القدس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یومیہ نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ روزانہ صبح دس بجے فضائل بیت المقدس پر ایک حدیث بھیجی جائے گی، دوپہر 2 بجے بیت المقدس اور فلسطین کے سلسلے میں ایک اسٹیٹس ویڈیو بھیجا جائے گا اور روزانہ رات 9:30 بجے ملک کے اکابر علماء کرام میں سے کسی ایک کا لائیو بیان ہوگا۔ جسکے ذریعے وہ موجودہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے امت کی رہبری و رہنمائی فرمائیں گے۔ اس موقع پر مرکز کے رکن شوریٰ مولانا محمد طاہر قاسمی نے فرمایا کہ ارض مقدس فلسطین اور مسجد اقصٰی جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔ آج اسکی بے حرمتی و بے ادبی کی جارہی ہے۔ نمازیوں پر، عبادت کرنے والوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں، بم دھماکے کیے جارہے ہیں۔ اور نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ ہم اسکی مرکز تحفظ اسلام ہند کی طرف سے شدید مذمت کرتے ہیں۔ اور فلسطینی مسلمانوں کے لیے دعا کرتے ہیں کہ اللہ انکی مدد و نصرت فرمائے۔ مرکز کے رکن شوریٰ مفتی محمد جلال الدین قاسمی نے اس موقع پر فرمایا کہ اہل اسلام کے لئے مسجد حرام اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا سب سے مقدس ترین مقام مسجد اقصٰی ہے۔جو بدقسمتی سے اس وقت یہودیوں کے قبضے میں ہے۔مسجد اقصی کے اسی تقدس کو برقرار رکھنے اور اس کی بازیابی کے لئے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونکنے اور احساس ذمہ داری و بیداری پیدا کرنے اور تمام مساجد کے تقدس کو پامال ہونے سے بچانے اور اپنے بھولے ہوئے ماضی کو پھر سے یاد دلانے کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام دس روزہ سلسلہ تحفظ القدس شروع کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر مرکز کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند نے دس روزہ سلسلہ تحفظ القدس کیلئے ”تحفظ القدس کمیٹی“ کے نام سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے- جس کے کنوینر محمد فرقان، معاون کنوینر مولانا محمد رضوان حسامی اور اراکین حافظ محمد حیات خان، مولانا محمد طاہر قاسمی، مفتی محمد جلال الدین قاسمی، قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی اور مولانا محمد نظام الدین مظاہری رہیں گے۔ یہ کمیٹی اس پورے سلسلہ کا نظام اور پروگرامات طے کرے گی نیز اسکی مکمل نگرانی کرے گی۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان نے تمام صحافی حضرات، ناظرین، اراکین مرکز تحفظ اسلام ہند بالخصوص تحفظ القدس کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مرکز کے رکن شوریٰ مولانا محمد نظام الدین مظاہری بطور خاص شریک تھے۔

No comments:

Post a Comment