ہم بیت المقدس اور اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلمان اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں!
کرناٹک کے مؤقر علماء اور تمام تنظیموں کے ذمہ داران کا اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نمائندہ و احتجاجی پروگرام!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے تحفظ القدس کانفرنس سے ریاست کرناٹک کے علماء کا ولولہ انگیز خطاب، امیر شریعت کرناٹک کی صدارت، امت کے نام اہم پیغامات!
بنگلور، 26؍ مئی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں ریاست کرناٹک کے مؤقر علماء کرام اور تمام ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا اہل فلسطین کی حمایت اور اسرائیل دہشت گردی کے خلاف ایک نمائندہ اور احتجاجی پروگرام بعنوان ”آن لائن تحفظ القدس کانفرنس“ منعقد ہوا۔ جس میں تقریباً پچاس ہزار سے زائد لوگ شریک ہوئے۔ اس عظیم الشان کانفرنس کی صدارت امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد رشادی صاحب نے فرمائی۔
اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں امیر شریعت کرناٹک نے فرمایا کہ ساری دنیا کے مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں، جب انسان کے کسی عضو میں تکلیف ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے جسم کے تمام اعضاء تکلیف میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح اگر دنیا کے کسی کونے میں اپنے مسلمان بھائیوں پر کوئی تکلیف آئے تو یوں سمجھیں کہ گویا ہم پر تکلیف آگئی ہے۔ ہمارے ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ ہمیں ان کی تکلیف کا احساس ہونا چاہیے۔ آج اہل فلسطین پر ظلم و ستم اور درندگی کے جو پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں اسے دیکھ کر ہمارے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ہم ان کے غم میں برابر شریک ہیں۔ اسرائیلی دہشت گردی ناقابل برداشت ہوچکی ہے۔ افسوس کا مقام ہیکہ نام نہاد مسلم ممالک اپنی ذاتی حقیر مفادات اور اپنی چند روزہ شان و شوکت اور عارضی کرسی کی بقا کی خاطر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری ملت اسلامیہ متحدہ ہوکر اس ظلم و بربریت کے خلاف آواز بلند کریں، انکے مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اہل فلسطین کی حفاظت فرمائے اور مسجد اقصٰی کو ظالموں کے ہاتھ سے آزاد فرمائے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمدصاحب قاسمی نے فرمایا کہ مسجد اقصٰی کا مسئلہ فقط اہل فلسطین کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا مسئلہ ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ مسلمانوں کو بیت المقدس کے فضائل و مناقب سے واقف کروائیں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، عالمی اداروں کو مجبور کریں کہ وہ اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دیں، اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کونسل کو اسکے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور کیا جائے۔
اس موقع پر دارالعلوم شاہ ولی اللہ کے مہتمم مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری نے فرمایا کہ اہل فلسطین پر جو ظلم و بربریت ہورہی ہے وہ ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہے۔ ہم جب تک اپنے گناہوں سے توبہ نہیں کرتے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ نہیں کرتے تب تک ہم بھی اس ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔
اس موقع پر جامعہ مسیح العلوم بنگلور کے مہتمم مفتی محمد شعیب اللہ خان صاحب مفتاحی نے فرمایا کہ فلسطینی مسلمانوں کا جو قتل عام کیا جارہا ہے وہ انسانیت کا قتل عام ہے۔ لہٰذا اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ اسکے خلاف آواز بلند کریں اور عالمی حقوق انسانی کو مجبور کریں کہ وہ اسرائیل کی دہشت گردی پر روک لگائے۔
اس موقع پر جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب مولانا محمد مقصود عمران رشادی نے فرمایا کہ اسرائیل اہل فلسطین پر جو ظلم و بربریت کررہا ہے وہ نہ صرف اہل فلسطین پر ظلم ہے بلکہ پورے عالم اسلام پر ظلم ہے۔ حکومت کرناٹک اور حکومت ہند کو چاہیے کہ اس بات کی نوٹس لیں اور اپنا احتجاج درج کروائیں۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کرناٹک کے صدر ڈاکٹر سعد بلگامی نے فرمایا کہ اسرائیل کو کمزور کرنے کیلئے اہل اسلام اور مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور اسرائیل کی دہشت گردی سے پوری دنیا کو واقف کروائیں۔
اس موقع پر جماعت اہل سنت کرناٹک کے صدر مولانا سید تنویر ہاشمی نے فرمایا کہ اس وقت پوری دنیا میں سب سے بڑا دہشت گرد ملک اسرائیل ہے۔ ہم اہل فلسطین پر اسرائیلی دہشت گردی اور ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہیں اور صاف الفاظوں میں کہتے ہیں کہ مسلمان مسجد اقصٰی کی حفاظت کیلئے ہر طرح کی قربانی دینگے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ مسجد اقصٰی کی حفاظت کے خاطر کم از کم ہمیں اسرائیل مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہئے اور اپنے گناہوں سے توبہ کرنا چاہیے۔
اس موقع پر مرکزی مسجد اہلحدیث چارمنار بنگلور کے امام و خطیب شیخ اعجاز احمد ندوی نے فرمایا کہ ہم اہل فلسطین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں اور اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عالمی اداروں سے مطالبہ کریں کہ انسانیت کے قتل عام کے خلاف قانون بنائے۔
اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا محمد الیاس بھٹکلی نے فرمایا کہ اس وقت مسجد اقصٰی کے تعلق سے مسلمانوں بالخصوص جدید تعلیم یافتہ لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے- نیز اہل فلسطین اور غزہ، حماس اور اخوان کے تعلق سے جو غلطی فہمی عوام کے پھیلائی گئی ہے اسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے نائب صدر مولانا شمیم سالک مظاہری نے فرمایا کہ ہم اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور امت مسلمہ سے اپیل کرتے ہیں وہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ نیز مسلمان کو چاہئے کہ حکومت کو میمورنڈم دے کر اور دیگر ذرائع سے اس ظلم و بربریت کے خلاف آواز بلند کریں۔
اس موقع پر جامعہ حضرت بلال بنگلور کے امام و خطیب مولانا محمد ذوالفقار رضا نوری نے فرمایا کہ اہل فلسطین پر جو ظلم و بربریت ہورہی ہے اس سے پورا عالم اسلام پریشان ہے لیکن افسوس ہیکہ اسلامی ممالک طاقتور ہونے کے باوجود خاموش ہیں، انہیں چاہیے کہ اس ظلم کے خلاف کارروائی کریں-
اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک کے صدر مفتی سید باقر ارشد قاسمی نے فرمایا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے پرزو اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح اسرائیل نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے انہیں وہاں سے نکالیں اور ان پر پابندیاں عائد کریں کیونکہ اسرائیل کھلے عام دہشت گردی کررہا ہے۔
قابل ذکر ہیکہ اس عظیم الشان تحفظ القدس کانفرنس کی نگرانی تحفظ القدس کمیٹی کے کنوینر اور مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان اور نظامت مرکز کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان صاحب کاشفی فرمارہے تھے۔ اجلاس کا آغاز قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی کی تلاوت سے ہوا۔ جبکہ اسٹیج پرمسجد رحمانیہ منہاج نگر بنگلورکے سابق امام و خطیب مولانا محمد ریاض مظاہری، جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور کے نائب صدر حافظ محمد آصف، مرکز تحفظ اسلام ہند کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، اراکین شوریٰ مولانا محمد طاہر قاسمی، مفتی محمد جلال الدین قاسمی، مولانا محمد نظام الدین مظاہری وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔ اپنے خطاب میں تمام علماء کرام نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور تحفظ القدس کانفرنس کی انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت بتایا۔ اجلاس کے اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام مقررین و سامعین اور مہمانان خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔حضرت امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد رشادی صاحب کی دعا سے یہ عظیم الشان تحفظ القدس کانفرنس اختتام پذیر ہوا!
No comments:
Post a Comment