لدھیانہ میں مجلس احرار اسلام ہند کے زیر اہتمام تعزیتی اجلاس کا انعقاد، پنجاب اور ملک کی دیگر ریاستوں سے ہزاروں علماء کرام شامل ہوئے!
شیر اسلام شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ پنجاب ہی نہیں ملک بھر کے مظلوموں کی آواز تھے: مولانا سجاد نعمانی کا بیان
لدھیانہ 20 ستمبر (پریس ریلیز): بر صغیر کے شعلہ بیان اور بے خوف عالم دین مجلس احرار اسلام ہند کے امیر و شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ کے وصال کے بعد آج یہاں تاریخی جامع مسجد لدھیانہ کے سامنے مجلس احرار اسلام ہندکی جانب سے تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس کی صدارت حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب نے فرمائی، جبکہ بوڑیا یمنانگر سے پیر جی حافظ حسین احمد صاحب قادری خصوصی طور پر موجود تھے۔ تعزیتی اجلاس میں پنجاب کی تمام مساجد کے امام صاحبان اور ذمہ داران موجود تھے نیز دیگر ریاستوں سے بڑی تعداد میں علماء کرام شامل ہوئے۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد طیب صاحب طاہرپور رائے پور اور شری سوشیل کمار پراشر نے ادا کئے۔ اجلاس کی ابتداء قاری محمد محترم کی جانب سے قرآن پاک کی تلاوت سے کی گئی جس کے بعد شان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم میں قاری محمد مستقیم کریمی نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ اس تعزیتی اجلاس میں تمام مذاہب اور سیاسی و سماجی جامعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے جن میں گردوارہ دکھ نورن صاحب کے پردھان پرتپال سنگھ، چیئرمین عتیق الرحمن لدھیانوی،کیبنٹ منسٹر بھارت بھوشن آشو وزیر اعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ کی جانب سے تعزیتی پیغام لیکر آئے۔ نیز پنجاب وددھان سبھا میں عام آدمی پارٹی کے اپوزیشن لیڈرہرپال سنگھ چیمااکالی دل باد کے سینئر لیڈر سابق کیبنٹ منسٹر ہیرا سنگھ گابڑیا، چرچ نارتھ انڈیاسے اگسٹن داس،شری گیان استھل مندر کے پردھان جگدیش بجاج، تخت شری کیس گڑھ صاحب کے سابق جتھیدار گیانی کیول سنگھ، چیئرمین امرجیت سنگھ ٹکہ، اطہر لدھیانوی سابق سکریٹری حج کمیٹی دہلی، بالمیکی سمودائے سے نند کشور، مفتی صدام حسین لدھیانوی، قاری الطاف الرحمن لدھیانوی، مجاہد طارق لدھیانوی سمیت متعدد معززین شامل تھے۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڑ کے رکن و ملک کے ممتاز عالم دین حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا کہ مجلس احرار کے امیر و شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے مظلوموں کی آواز تھے،یہ شیر ہمیشہ اس وقت گرجتا تھا جب ظلم کے سامنے مظلوم کے حق میں آواز اٹھانے والے خاموش نظر آتے تھے۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ آج مولانا حبیب الرحمن ثانیؒ ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں لیکن انکی جرأت اور استقامت و حق گوئی مجلس احرار اسلام ہند اور انکے جانشین مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی کی شکل میں موجود ہے اور ہم دعا کرتے ہیں کہ یہ احباب احرار کی عظیم روایات کو ہر دور میں اندہ رکھیں گے۔ تعزیتی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے پیر جی حافظ حسین احمدصاحب بوڑیا نے کہا کہ مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ نے اپنے دادا رئیس الاحرار مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی اول مرحوم کے ہم نام ہونے کا حق ادا کردیا۔ آپ میں وہی جرأت اور بیباکی تھی جو علمائے لدھیانہ کی شان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عظیم خاندان نے ہر دور میں ملک و قوم کی خدمت کی ہے اور تحریک تحفظ ختم نبوتؐ کے لئے شیر اسلام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کی خدمات آب زر سے لکھی جانے والی ہیں کہ آپ کا نام سن کر منکرین پر آج بھی لرزہ طاری ہو جاتا ہے۔ پیر جی نے کہا کہ پنجاب و ہریانہ سمیت ملک بھر کے مسلمان آپکے جانشین مولانا محمد عثمان حمانی لدھیانوی کے ساتھ ہیں۔پنجاب کے اپوزیشن لیڈر ہرپال سنگھ چیمہ نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ مرحوم شاہی امام صاحب سے اس لئے محبت کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی کسی سے کوئی بھید بھاو نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی عوام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کو ہمیشہ احترام اور فخر کے ساتھ یاد کرتی رہیگی۔اکالی دل کے نمائدے و سابق جتھیدار ہیرا سنگھ گابڑیا نے کہا کہ مرحوم شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن مذہبی ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات میں بھی پیش پیش تھے، لاک ڈاؤن میں جو مثالی خدمات شاہی امام صاحبؒ کی قیادت میں جامع مسجد سے کی گئیں اس کی نظیر نہیں ملتی،اس موقعہ پر آپکے بچپن کے دوست اور مشہور اکالی لیڈر سردار پرتپال سنگھ نے کہا کہ شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی حقیقت میں شیر تھے، آپ نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی اگر کھی پاکستان کی طرف سے کوئی بات ہوئی تو سیدھا اسکے خلاف بیان دیا اور جب کبھی ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف کوئی بڑے سے بڑا فرقعہ پرست بولا تو اسکے بھی دانت کھٹے کر دئے، انہوں نے کہا کہ ڈرنا اور خاموش ہو جانا پنجاب کے شاہی امام مرحوم مولانا کو آتا ہی نہیں تھا انہوں کہ ہم سب اپنے بھتیجے نئے شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے جانشین امیر احرار شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے اپنے مختصر اور ولالہ انگیز خطاب میں کہا کہ ہم سب انشاء اللہ خون کے آخری قطرہ تک تحریک تحفظ ختم نبوتؐ جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ تمام دوست اور دشمن یقین رکھیں کے وہ مجھے اپنے ساتھ اور سامنے ہر حالت میں قائم و دائم پائیں گے ہم اللہ کی طاقت کے ساتھ پرچم حق کو بلند کرتے رہیں گے۔ اجلاس کے اختتام پر مجلس احرار اسلام ہند کے سرپرست اورمعروف عالم دین پیر جی حافظ حسین احمد صاحب قادری بوڑیانے دعاء کروائی۔ قابل ذکر ہے کہ اجلاس میں متعدد علماء کرام نے خطاب کیا اور تمام وقت مجمع سے اللہ اکبر و ختم نبوتؐ کی فلک شگاف صدائیں بلند ہوتی رہیں، بعد نما ظہر شروع ہوا یہ اجلاس نماز عصر کے وقت اختتام پزیر ہوا، اجلاس میں لدھیانہ پولیس اور پرشاسن کی طرف سے اعلیٰ انتظامات کئے گئے تھے۔
فوٹو کیپشن۔لدھیانہ میں شیر اسلام شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کے تعزیتی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی، انکے ساتھ پیر جی حافظ حسین احمد صاحب، شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی، سردار پرتپال سنگھ و دیگر معززین۔۔۔۔(آزاد)
ALLAH MARHOOM KI MAGFIRAT FARMAYE OR GHAR WALO KO SBR JAMEEL AATA FARMAYE
ReplyDeleteALLAH AAPKI DEEN KI TAMAM KHIDMAT KO QABOOL FARMAYE
آمین ثم آمین یا رب العالمین