Friday, July 1, 2022

نبی کریم ؐاور حضرت عائشہؓ کے نکاح پر انگلیاں اٹھانے والوں کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چائیے!

 نبی کریم ؐاور حضرت عائشہؓ کے نکاح پر انگلیاں اٹھانے والوں کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چائیے!


مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ سے مولانا ثمیر الدین قاسمی کا خطاب!


بنگلور، یکم؍ جولائی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان آن لائن ہفت روزہ ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ کی پانچوں نشست سے خطاب کرتے ہوئے شارح ہدایہ، ماہر فلکیات حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب (مانچسٹر، انگلینڈ) نے فرمایا کہ ام المؤمنین حضرت سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہما ان پاکباز اور ستودہ صفات خواتین میں سے ہیں، جنہوں نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیض صحبت سے مالا مال ہوکر علم وفضل اور معرفت ودانش مندی کے وہ گہر لٹائے ہیں جس کی ہم سری دنیا کی کوئی خاتون نہیں کر سکتی۔ انہوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جس طرح آپؐ کا نبوت و رسالت کے لیے انتخاب فرمایا تھا،اسی طرح آپؐ کی زوجیت ومصاحبت کے لیے بھی اعلیٰ صفات کی حامل ازواج مطہرات کو منتخب فرما لیا تھا؛جن میں گوناگوں خصوصیات کی وجہ سے حضرت عائشہؓ کو ایک خاص مقام اور امتیاز حاصل ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آپؐ نے اللہ کے حکم سے ام المؤمنین حضرت عائشہؓ سے نکاح فرمایا، جب کہ انکی عمر مبارک 6؍ سال تھی، مگر اسی وقت رخصتی نہیں کی گئی، جب حضرت عائشہؓ کی عمر 9؍ سال کی ہوئی تب آپکی رخصتی ہوئی۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرت عائشہؓ کا نکاح نبی اکرم ؐکے ساتھ کم سنی میں ہوئی، اس بات کو لیکر دشمنانِ اسلام حضرت محمد رسول اللہ ؐکی شان اقدس میں گستاخی کرتے نظر آتے ہیں اور آپ ؐ کے مبارک تقدس کو پامال کرنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ ایسے لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ نکاح ایک معاشرتی عمل اور ضرورت ہے، اس لیے نکاح میں ہر جگہ کے معاشرے، وہاں کی تہذیب اور عرف وعادت کو بڑا دخل ہوتا ہے، اس تناظر میں ہمیں نظر آتاہے کہ حضرت عائشہؓ جس معاشرے کا حصہ ہیں، اس میں کم سنی میں نکاح قطعاً معیوب نہیں بلکہ متعارف اور رائج ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ کفار مکہ جو آپؐ کے پیغام کو جھٹلایا کرتے، اور ہر طریقے سے آپؐ کو بدنام کرنے اور آپکو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے اور وہ ہر اس موقع کی تاک میں رہتے تھے کہ جس سے وہ آپؐ کی شخصیت پر وار کر سکیں، لیکن ان کفار مکہ نے بھی کبھی یہ نہیں سوچا کہ حضرت عائشہؓ سے آپؐ کے نکاح کو لیکر اعتراض کریں یا طعنہ دیں، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ اسوقت انکے سماج میں یہ عام سی بات تھی اور انکے نزدیک وہ کوئی ایسی عیب کی بات نہیں تھی کہ جس کو بنیاد بنا کر وہ آپؐ کو طعنہ دیتے۔ مولانا نے فرمایا کہ جو لوگ اس نکاح پر اعتراض کرتے ہیں وہ یا تو جہالت کی بنیاد پر یا سیاسی مفاد کی خاطر کرتے ہیں۔ کیونکہ کم عمری میں لڑکی کا نکاح اور بیوی وشوہر کے درمیان عمر کا فرق طرفین کی باہمی رضامندی، معاشی رواج، موسم، صحت اور بلوغ سے متعلق ہے، مشرق ومغرب کے اکثر سماج میں کم عمر لڑکیوں کا نکاح ہوتا رہا ہے، مختلف مذہبی کتابوں میں نہ صرف اس کی اجازت دی گئی ہے بلکہ اس کی ترغیب دی گئی ہے، اور خاص کر ہندو سماج میں اس کا رواج زیادہ رہا ہے، اور مذہب کی مقدس شخصیتوں نے اس عمر میں نکاح کیا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آپؐ کا حضرت عائشہؓ سے کم سنی میں نکاح سے متعدد دینی تعلیمی اور تربیتی مصلحتیں وابستہ تھیں اور علم نبوت کا ایک اہم حصہ ان کے ذریعے امت تک پہنچ سکا۔ آپؐ نے اس ایک نکاح کے علاوہ سارے نکاح بیوہ یا طلاق یافتہ خواتین سے کیا، اور حضرت عائشہؓ سے یہ نکاح بھی دو بیوہ خاتون سے نکاح کرنے کے بعد کیا۔ اور جس مصلحت کی خاطر اللہ نے اس نکاح کا اشارہ دیا تھا وہ مصلحت تاریخ اسلام کا سنہرا باب ہے کہ آج دینی مسائل کا ایک چوتھائی حصہ حضرت عائشہؓ کی روایت ہی سے موجود ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آپؐنے اپنی حیات طیبہ میں جتنے بھی نکاح فرمائے وہ مردوں والے شوق کی شادیاں نہیں تھیں، بلکہ وہ حکم الٰہی اور حکمت خداوندی کی بنیاد پر تھیں۔ لہٰذا اس پر اعتراضات کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ اپنی دشمنی، نفرت اور تعصب کا چشمہ نکال کر اسکے پیچھے پوشیدہ حکمتوں کو دیکھیں اور سمجھیں۔ قابل ذکر ہیکہ یہ ہفت روزہ ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ کی چوتھی نشست مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کی تلاوت اور مرکز کے رکن شوریٰ حافظ محمد عمران کی نعتیہ کلام سے ہوا۔ کانفرنس میں مرکز کے اراکین مولانا محمد طاہر قاسمی اور حارث پٹیل خصوصی طور پر شریک تھے۔ اس موقع پر حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے حضرت والا اور تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدر اجلاس حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب کی دعا سے یہ کانفرنس اختتام پذیر ہوا۔


#Press_Release #News #NamooseRisalat #ProphetMuhammad #Gustakherasool #MTIH #TIMS #ArrestNupurSharma #HazratAyesha

No comments:

Post a Comment