Thursday, 3 November 2022

ختم نبوتؐ کا تحفظ پورے دین کا تحفظ ہے، مسلمان عقیدہ ختم نبوتؐ کی اہمیت کو سمجھیں!

  ختم نبوتؐ کا تحفظ پورے دین کا تحفظ ہے، مسلمان عقیدہ ختم نبوتؐ کی اہمیت کو سمجھیں!



مرکز تحفظ اسلام ہند کے عظیم الشان ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ سے مولانا محمد الیاس، ہانگ کانگ کا خطاب!


بنگلور، 28؍ اکتوبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد پندرہ روزہ عظیم الشان آن لائن ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کی دوسری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مجلس تحفظ ختم نبوتؐ، ہانگ کانگ کے امیر حضرت مولانا محمد الیا س صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کے اہم ترین عقائد میں سے ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے سلسلہ نبوت کی ابتدا ء حضرت سیدنا آدم علیہ السلام سے فرمائی اور اس کی انتہا خاتم النبیین حضرت سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس پر فرمائی۔ آنحضرتؐ پر نبوت ختم ہوگئی، آپؐ کے بعد کسی کو نبی نہ بنایا جائے گا۔ البتہ حضرت عیسٰی علیہ السلام قریب قیامت میں ضرور نازل ہوں گے، لیکن رسول اللہؐ کی شریعت پر ہوں گے، اس لیے نزول عیسی ؑسے رسول اللہ ؐکے خاتم النبیین ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام شریعتِ محمدیہؐ پر ہوں گے۔ مولانا نے فرمایا کہ ختم نبوتؐ کا عقیدہ اسلام کا وہ بنیادی اور اہم عقیدہ ہے جس پر پورے دین کا انحصار ہے اگر یہ عقیدہ محفوظ نہ ہو تو دین محفوظ نہیں رہتا۔ گویا عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ پورے دین کا تحفظ ہے۔ اس لیے کہ اگر یہ عقیدہ محفوظ نہ ہو اور خاتم النبیین جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کا آنا مان لیا جائے تو دین کے تمام عقائد اور شعبے خطرے میں پڑ جائیں گے کیونکہ نیا نبی دین کے کسی حکم کو منسوخ کرنا چاہے جیسے جھوٹا مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی نے جہاد کے حکم کو منسوخ کردیا، یا پورے دین کو منسوخ کرکے نیا دین پیش کردے جیسا کہ بہاء اللہ ایرانی نے پورے کا پورا دین اسلام منسوخ کرکے نیا دین ”دین بہاء“ ایجاد کر لیا، حتیٰ کہ اس نے قرآن مجید کو منسوخ کر کے اس کی جگہ ”البیان“ نامی کتاب پیش کردی اور مسلمانوں کا قبلہ و کعبہ جو مکۃ المکرمہ میں ہے مگر اس نے قبلہ بدل کرفلسطین کے ایک شہر ”عکہ“ کو قبلہ بنالیا۔ اسی طرح عقیدہ ختم نبوت اگر محفوظ نہ رہا توپورا دین خطرے میں پڑ جائے گا۔ مولانا محمد الیاس نے فرمایا کہ اس سے عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کا اندازہ ہوتا اور معلوم ہوتا ہیکہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی بنیاد اور اساس ہے، اور پورے دین کی عمارت عقیدہ ختم نبوت پر قائم ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ عہدِ نبوتؐ سے لے کر اس وقت تک ہر مسلمان اس پر ایمان رکھتا آیا ہے کہ آنحضرتﷺ بلاکسی تاویل اور تخصیص کے خاتم النبیین ہیں۔ قرآن مجید کی ایک سو سے زائد آیاتِ کریمہ اور ذخیرہ احادیث میں دوسو سے زائد احادیث نبوی بھی اس پر شاہد عدل ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہیکہ امت کا سب سے پہلا اجماع بھی اسی مسئلہ پر منعقد ہوا۔ آنحضرتؐ کے زمانہ حیات میں اسلام کے تحفظ و دفاع کے لیے جتنی جنگیں لڑی گئیں، ان میں شہید ہونے والے صحابہ کرامؓ کی کل تعداد: 295 ہے، اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ و دفاع کے لیے اسلام کی تاریخ میں پہلی جنگ جو سیدنا صدیق اکبر ؓکے عہدِ خلافت میں مسیلمہ کذاب کے خلاف یمامہ کے میدان میں لڑی گئی، اس ایک جنگ میں شہید ہونے والے صحابہ کرامؓ اور تابعین کی تعداد بارہ سو(1200) ہے، جن میں سے سات سو(700) قرآن مجید کے حافظ اور عالم تھے۔ اس سے ختم نبوت کے عقیدہ کی عظمت کا اندازہ ہوسکتا ہے۔ مولانا محمد الیاس نے فرمایا کہ صحابہؓ، تابعین اور آج تک کے ہر دور میں باطل طاقتوں نے عقیدہ ختم نبوتؐ پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن الحمدللہ اسلام بہادر جوانوں اور ختم نبوتؐ کے مجاہدوں نے ان فتنوں کا نہ صرف تعاقب کیا ہے بلکہ منھ توڑ جواب بھی دیا ہے اور دیتے آرہے ہیں۔ کیونکہ عقیدہ ختم نبوتؐ کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری، اس کے ایمان کا تقاضہ اور آخرت میں شفاعتِ رسول ﷺ کا بہترین ذریعہ ہے۔ ضرورت اس بات ہیکہ ہم عقیدہ ختم نبوتؐ کی اہمیت کو سمجھیں، اسے عام کریں اور اپنی و اپنے لوگوں کے دین و ایمان کی حفاظت کریں، یہ وقت کا سب سے اہم تقاضا اور ضرورت ہے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مجلس تحفظ ختم نبوتؐ ہانگ کانگ کے امیر حضرت مولانا محمد الیاس صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کے خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور اس عظیم الشان پندرہ روزہ ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کے انعقاد پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے ذمہ داران کو مبارکبادی پیش کی۔


#Press_Release #News #khatmenabuwat #ProphetMuhammad #FinalityOfProphethood #LastMessenger #MTIH #TIMS

Friday, 28 October 2022

عقیدۂ ختم نبوتؐ کی حفاظت، شفاعت رسولؐ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے!

عقیدۂ ختم نبوتؐ کی حفاظت، شفاعت رسولؐ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے! 



مرکز تحفظ اسلام ہند کے عظیم الشان ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ سے مفتی سبیل احمد قاسمی کا خطاب!


 بنگلور، 27؍ اکتوبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد پندرہ روزہ عظیم الشان آن لائن ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کی پہلی و افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور کے رکن شوریٰ اور جمعیۃ علماء تمل ناڈو کے صدر حضرت مولانا مفتی سبیل احمد صاحب قاسمی مدظلہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کے لیے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام کو مبعوث فرمایا، سنۃ اللہ کے مطابق اس سلسلۃ الذہب کو نبی کریمﷺ پر ختم کیا؛ کیونکہ دنیا میں اللہ کا دستور ابتدائے آفرینش سے چلا آیا ہے کہ ہر چیز کا مبدأ بھی لازم ہے اور منتہاء بھی، چاہے وہ مادی ہو یا روحانی؛ لہٰذا نبوت کے اس وہبی دستور کے مطابق حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام سے سلسلہ نبوت کا آغاز ہوا، اور خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہﷺ پر یہ سلسلہ نبوت ختم ہوا؛ گویا یہ ایک قدرتی قانون کے تحت ہوا۔ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریمﷺ کی بعثت ایک انقلاب آفریں بعثت ہے، آپؐکی بعثت سے دنیا میں تمام ظلمتیں چھٹ گئیں، دنیا جو ظلمت کدہ بنی ہوئی تھی پُرنور اور روشن ہوگئی، جس کی برکتوں کے اثرات آج چودہ صدیوں کے بعد بھی محسوس کیے جارہے ہیں اور قبیل قیامت تک محسوس کیے جاتے رہیں گے اور پھر حشر ونشر میں بھی اور میزان وحساب میں بھی آپ کی برکتیں جلوہ گر ہونگی۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ آپؐ کی وفات حسرت آیات کے بعد عظیم فتنوں نے سراٹھایا، جسکا صحابہ کرامؓ نے پورے طاقت کے ساتھ مقابلہ کیا۔ جس میں سے سب سے بڑا فتنہ جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت کا تھا۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ ختم نبوتؐ کا عقیدہ اجماعی عقائد میں سے ہے، عہدِ نبوتؐ سے لے کر اس وقت تک ہر مسلمان اس پر ایمان رکھتا آیا ہے کہ آنحضرتﷺ بلاکسی تاویل اور تخصیص کے خاتم النبیین ہیں۔ قرآن مجید کی ایک سو آیات کریمہ اور رحمت عالم ؐ کی احادیث متواترہ بھی اس پر شاہد عدل ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ امت کا سب سے پہلا اجماع بھی اسی مسئلہ پر منعقد ہوا۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ اس پر فتن دور میں بھی اس اہم ترین عقیدۂ ختم نبوتؐ پر ضرب لگانے یا کم ازکم اس عقیدے کو بے اثر کرنے کی کوششیں ہوتی رہتی ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ بلاشبہ ہمارے نزدیک ختم نبوتؐ ہی کا دوسرا نام عشقِ رسول ﷺ ہے جو کہ ہر مسلمان کے ایمان کی اساس ہے، اس لیے اس عقیدہ کی حفاظت اور پاسبانی میں اُمت مسلمہ کی زندگی مضمر ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ تحفظ ختم نبوت کا کام شفاعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ فتنہ قادیانیت کے خلاف کام اللہ پاک کی رضامندی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہات کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا بہترین وسیلہ ہے۔ اور خوش بخت و سعادت مند انسانوں کو قدرت ان کاموں کے لئے قبول فرماتی ہے۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ اگر آپ روز محشر حضور ﷺ کی شفاعت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو تحفظ ختم نبوت کے اعلی ترین کام میں شریک ہوں اور جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت کا پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کریں۔ قابل ذکر ہیکہ یہ عظیم الشان پندرہ روزہ ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کی پہلی و افتتاحی نشست مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن شوریٰ مولانا سید ایوب قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کی تلاوت اور مرکز کے رکن شوریٰ حافظ محمد عمران کی نعتیہ کلام سے ہوا۔ اس موقع پر حضرت مولانا مفتی سبیل احمد قاسمی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے حضرت والا اور تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدر اجلاس حضرت مولانا مفتی سبیل احمد قاسمی صاحب کی دعا سے کانفرنس کی یہ نشست اختتام پذیر ہوئی۔



#Press_Release #News #ProphetMuhammad #khatmenabuwat #FinalityOfProphethood #LastMessenger #MTIH #TIMS

Monday, 17 October 2022

عقیدہ ختم نبوتؐ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے، اسکی حفاظت ہر ایک مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے!

 عقیدہ ختم نبوتؐ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے، اسکی حفاظت ہر ایک مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے!



مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام پندرہ روزہ ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“، برداران اسلام سے شرکت کی اپیل!


بنگلور، 17؍ اکتوبر (پریس ریلیز): ختم نبوتؐ کا عقیدہ اسلام کا وہ بنیادی اور اہم عقیدہ ہے، جس پر پورے دین کا انحصار ہے۔ اگر یہ عقیدہ محفوظ ہے تو پورا دین محفوظ ہے اگر یہ عقیدہ محفوظ نہیں تو دین محفوظ نہیں۔ قرآن مجیدمیں ایک سو سے زائد آیات اور ذخیرہ احادیث میں دوسو سے زائد احادیث نبوی سے یہ مسئلہ ثابت ہیکہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بلا کسی تاویل اور تخصیص کے خاتم النبیین ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ تمام مسلمانوں کا یہ متفق علیہ عقیدہ ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ کے سب سے آخری نبی اور رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ ؐکو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ؐ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ لہٰذا اب اگر کوئی شخص نبی کریمﷺ کے بعد نبوت یا رسالت کا دعویٰ کرے (خواہ کسی معنی میں ہو) وہ کافر، کاذب، مرتد اور خارج از اسلام ہے۔ نیز جو شخص اس کے کفر و ارتداد میں شک کرے یا اسے مومن، مجتہد یا مجدد وغیرہ مانے وہ بھی کافر و مرتد ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ عقیدہ ختم نبوت امت مسلمہ کا وہ اجتماعی عقیدہ ہے، جس پر شروع سے لے کر آج تک کسی کا اختلاف نہیں اور دیگر فتنوں کی طرح ایک شیطانی فتنہ انکار ختم نبوت بھی وقتاً فوقتاً سر اٹھاتا رہا ہے۔ آپؐ کے دور میں ہی مسیلمہ کذّاب نے دعویٰ نبوت کر دیا تھا۔ جس کی سرکوبی اور ختم نبوتؐ کی حفاظت کے لیے حضرات صحابہ کرامؓ نے لازوال قربانیوں کی ایسی داستان رقم کی جو اب تاریخ حق کے انمول باب کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ انیسویں صدی کی ابتداء میں فتنہ قادیانیت اور آج کل فتنہ شکیلیت، فتنہ گوہرشاہیت وغیرہ بدنما صورت میں نمودار ہوا اور بھولے بھالے لوگوں کو اپنی جال میں پھنسا کر گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ تحفظ ختم نبوتؐ ایک بڑا حساس مسئلہ ہے، اس موضوع پر کام کرنا اور اس کی حفاظت کرنا ہر ایک کا ایمانی فریضہ اور امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ نیز عقیدۂ ختم نبوتؐ کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری، اس کے ایمان کا تقاضہ اور آخرت میں شفاعت رسول ﷺ کا بہترین ذریعہ ہے۔ محمد فرقان نے کہا کہ ملک میں جھوٹے مدعیان نبوت اور منکرین ختم نبوت کے بڑھتے فتنوں کے پیش نظر عقیدہئ ختم نبوتؐ کی حفاظت، اسکی اہمیت و فضیلت کو امت مسلمہ تک پہنچانے کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند بتاریخ 18؍ اکتوبر 2022ء بروز منگل سے پندرہ روزہ آن لائن ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ منعقد کرنے جارہی ہے۔ جو روزانہ رات 09؍ بجے مرکز کے آفیشیل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج تحفظ اسلام میڈیا سروس پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔ جس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام بالخصوص سرپرستاں مرکز تحفظ اسلام ہند خطاب فرمائیں گے۔ محمد فرقان نے تمام برادران اسلام سے اپیل کی کہ وہ اس اہم اور عظیم الشان ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ میں شرکت فرماکر اکابرین کے خطابات سے مستفید ہوں اور ختم نبوتؐ کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں، نیز اسکے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی کوشش کریں کیونکہ بحیثیت مسلمان ہر ایک مسلمان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ہم ہر طریقہ سے جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت کے فتنوں کا تعاقب کریں، اور اس فتنہ کے تعاقب، سد باب اور سرکوبی کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرتے ہوئے ختم نبوتؐ کی حفاظت کریں۔


#Press_Release #News #Letter_Head #khatmenabuwat #ProphetMuhammad #FinalityOfProphethood #LastMessenger #MTIH #TIMS

Tuesday, 4 October 2022

हिंदुस्तान के मौजूदा हालात का मुक़ाबला उसवा-ए-रसूल और सीरत-उन-नबी ﷺ के जरिए ही मुमकिन है...!


 { अकाबिर का पैग़ाम - 22 }


🎯 हिंदुस्तान के मौजूदा हालात का मुक़ाबला उसवा-ए-रसूल और सीरत-उन-नबी ﷺ के जरिए ही मुमकिन है...!


✍️ हज़रत मौलाना मोहम्मद उमरैन महफूज़ रहमानी साहब द.ब

( सरपरस्त मर्कज तहफ्फुज-ए-इस्लाम हिंद व सेक्रेटरी ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल ला बोर्ड )  


______ सीरत-उन-नबी ﷺ से हमें यह भी पैग़ाम मिलता है कि जब जुल्म व सितम हद से बढ़ जाए तो इंसान अल्लाह की तरफ माइल होकर मदद मांगे, और हालात का सब्र व इस्तिकामत के साथ-साथ अज्म व हौसला और हिम्मत व जुर्रत के साथ मकाबिला करें क्योंकि हाल से आजिज़ होकर मुस्तकबिल के लिए मायूस हो जाना जिंदा कोमो की शान नहीं है। जिंदा कोमें मुश्किल से मुश्किल हालात का हिकमत और जुर्रत के साथ मुकाबला करती हैं और नए अज्म व हौसला के साथ मुस्तकबिल का लाहि-ए-अमल तैयारी करती हैं। लिहाज़ा हिंदुस्तान के मौजूदा हालात का मुकाबला उसवा-ए-रसूल और सीरत-उन-नबी ﷺ के जरिए करना चाहिए_______ 


( मर्कज़ तहफ्फुज-ए-इस्लाम हिंद के जेरे एहतमाम 22 अक्टूबर 2021 को मुनअकिद 10 रोजा "अज़ीमुश्शान सीरत-उन-नबी ﷺ कॉन्फ्रेंस" की इख्ततामी नशिस्त से सदारती खीताब )


🎁पेशकश : शुअबह तहफ्फुज-ए -इस्लाम मीडिया सर्विस, मर्कज़ तहफ्फुज-ए-इस्लाम हिंद


( मर्कज़ तहफ्फुज-ए-इस्लाम हिंद के ऑफिशल व्हाट्सएप ग्रुप से जुड़ने के लिए लिंक पर क्लिक करें👇)

https://chat.whatsapp.com/FPLiE3pajoI0VH9sj0r9aN

यह इस पर मेसेज करें👇🏻

https://wa.me/917019554109

📲+91 70195 54109


#AkabirKaPaigham #ProphetMuhammad #SeeratunNabi #UmrainRahmani #MTIH #TIMS

Hindustan Ke Maujooda Halaat Ka Muqabila Uswa-e-Rasool Aur Seeratun Nabi (S.A.W) Ke Zariye Hi Mumkin Hai...!


 { Akabir Ka Paigham - 22 } 


🎯 Hindustan Ke Maujooda Halaat Ka Muqabila Uswa-e-Rasool Aur Seeratun Nabi (S.A.W) Ke Zariye Hi Mumkin Hai...!


✍️ Hazrat Moulana Mohammed Umrain Mahfooz Rahmani Saheb DB

( Sarparast Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind & Secretary All India Muslim Personal Law Board )


______Seeratun Nabi Sallallahu Alaihi Wasallam se hamain ye bhi Paigham milta Hai Ke jab zulm o Sitam had Se tajawaz Kar jaaye to Insan Allah Ki taraf ruju hokar madad mange aur halaat ka Sabar o istiqamat ke sath sath azm o hausla aur himmat o jurrat ke sath Muqabila Karain. Kyoon Ke Haal se Aajiz hokar Mustaqbil ke liye mayus ho jana Zinda Qaumon ki shaan Nahin Hai. Zinda Qaumain mushkil se mushkil Halaat ka hikmat aur jurrat ke saath Muqabila Karti hain aur naye Azm O Hausila ke sath Mustaqbil ka Lahiye Amal tayyar Karti Hain. Lihaza Hamain Hindustan ke Maujooda Halaat ka Muqabila Uswa-e-Rasool Aur Seeratun Nabi Sallallahu Alaihi Wasallam ke Zariye Karna Chahiye_______


( Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind Ke Zere Ehtimam 22 October 2021 Baroz Jumma Ko Munaqqid 10 Roza "Azeemusshan Seeratun Nabi (S.A.W) Conference" ki Ikhtitami Nashist Se Sadarati Khitaab )


🎁Peshkash : Shoba e Tahaffuz-e-Islam Media Service, Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind


(Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind Ke Official WhatsApp Group Se Judne Ke liye Is Par Click Karen👇🏻)

https://chat.whatsapp.com/FPLiE3pajoI0VH9sj0r9aN

Ya Is Per Message Karain👇🏻

https://wa.me/917019554109

📲+91 70195 54109


 #AkabirKaPaigham #ProphetMuhammad #SeeratunNabi #UmrainRahmani #MTIH #TIMS