Thursday, August 13, 2020

اکابر کا پیغام - 05

یہ چمن معمور ہوگا نغمۂ توحید سے!

از قلم : مفکر اسلام حضرت مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب دامت برکاتہم

        کسی کا کچھ بھی منصوبہ رہا ہو اللہ کا منصوبہ سر زمین ہند کے بارے میں کچھ اور ہے، و مكروا ومكر الله. و الله خير المكرين، علامہ اقبال نے اس منصوبے کی جھلکیاں روحانی دنیا میں اپنی روحانی آنکھوں سے دیکھی تھیں، بڑے بڑے عارفین نے کہا ہے کہ اقبال صاحب مقام تھے، سر زمین ہند کے بارے میں جو اللہ کا منصوبہ ہے ان کے بعض اشعار سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کی کچھ جھلکیاں اللہ نے انہیں دکھا دی تھیں، وہ اشعار یہ ہیں: ؎

آسماں ہوگا سحر کے نور سے آئین پوش
اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی
آ ملیں گے سینہ چاکان چمن سے سینہ چاک
بزم گل کی ہم نفس باد صبا ہو جائے گی
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پے آ سکتا نہیں
محو حیرت ہوں دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
شب گریزاں ہوگی آخر جلوہؑ خورشید سے
یہ چمن معمور ہوگا نغمہؑ توحید سے

        یہاں کے بارے میں اللہ کا منصوبہ کچھ اور ہے، یہاں اسلام نہیں مٹے گا، یہیں سے اسلام کی زبردست نشاة ثانیہ ہوگی، اگر یہ اللہ کا منصوبہ نہ ہوتا تو الف ثانی کا مجدد سرزمین ہند میں نہ بھیجا گیا ہوتا، اور اب مجھے لگتا ہے اللہ کے اس منصوبے کی تکمیل کی طرف ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، دیکھنے میں تو یہ لگ رہا ہے رات کا اندھیرا بڑھ رہا ہے لیکن حقیقت میں صبح کی روشنی قریب ہو رہی ہے، لیکن اس کا دار و مدار اس پر ہے کہ ہماری نیتیں خالص ہوں، ہم اپنے ذاتی مفاد کو بالکل بالائے طاق رکھ دیں، ہمارا صرف ایک ہی مقصد ہو کہ میرا اللہ مجھ سے راضی ہو جائے، میری مغفرت کردے، مجھے نجات عطا فرمادے، صرف اسی نیت کے ساتھ اور حالات کے صحیح تجزیے اور نئی حکمت عملی کے مطابق ہم مشترکہ اجتماعی جد و جہد میں اپنی جان و مال، صلاحیتیں اور وقت لگانا شروع کریں تو ہم اس مستقبل کی طرف تیزی سے بڑھیں گے، جس کی طرف میں نے ابھی اشارہ کیا، اور بظاہر اس کے راستے اب کھل چکے ہیں-

پیشکش : شعبہ تحفظ اسلام میڈیا سروس، مرکز تحفظ اسلام ہند

 

No comments:

Post a Comment