بنگلورو تشدد میں شہید نوجوانوں کیلئے جمعیۃ علماء ہند کی مالی امداد
صدر جمعیۃ مولانا ارشد مدنی نے بنگلور تشدد اور پولیس کی لاپرواہی پر شدید ردعمل کا کیا اظہار!
بنگلورو، 21؍ اگست (پریس ریلیز): پچھلے دنوں شہر گلستان بنگلورو میں فیس بک پر رسول اللہﷺ کی شان میں گستاخ آمیز پوسٹ کی وجہ سے پھیلی کشیدگی اور پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی تشدد سے شہر کے ڈی جے ہلی، کے جی ہلی اور کاول بیر سندرا کے علاقوں میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔ آج تمام مسلم تنظیموں کی متحدہ محاذ کے ایک وفد نے متاثرہ ڈی جے ہلی، کے جی ہلی اور کاول بیر سندرا کے علاقوں کا دورہ کیا اور گزشتہ دنوں میں ہوئے تشدد کے نقصانات کا جائزہ لیا۔ وفد کے اراکین نے پولس فائرنگ میں شہید ہونے والے چار نوجوانوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ یہ چاروں نوجوان بالکل بے قصور تھے، نہ انہوں نے مظاہرہ میں شرکت کی اور نہ ہی اس تشدد سے انکا کوئی سروکار تھا۔ بس اپنا کام ختم کرکے شام کے وقت اپنے گھر لوٹ رہے تھے کہ اچانک بھیڑ میں پھنس گئے اور پولس فائرنگ کی زد میں آکر اپنی جان کھو بیٹھے۔ یہ سبھی گھر کے اکیلے کمانے والے افراد تھے۔
اس واقعہ کا علم جب جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی صاحب کو ہوا تو انہوں نے اہانت رسولؐ، تشدد اور پولیس کی لاپرواہی کی سخت مذمت کرتے ہوئے معصوم نوجوان کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ اور ان میں سے ایک نوجوان جس کے بہن کی شادی عنقریب ہونے والی تھی اس کے اہل خانہ کو جمعیۃ علماء ہندکی جانب سے 50؍ ہزار روپئے اور چاروں شہداء کے اہل خانہ کو ایک سال تک ماہانہ 5؍ہزار روپیوں کی امداد دینے کا اعلان کیا۔بعد ازاں وفد نے پولس کمشنر سے ملاقات کر کے ان علاقوں سے پولس کی سخت پابندیوں کو ہٹانے اوربے قصوروں کی جلد رہائی اور مزید گرفتاریوں پرروک لگانے کا مطالبہ کیا۔قابل ذکر ہیکہ متحدہ محاذ کے اس وفد میں کئی مؤقر علماء کرام اور ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کے ساتھ جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی اور جنرل سیکرٹری جناب محب اللہ خان امین خصوصی طور پر شریک تھے۔
No comments:
Post a Comment