شہدائے بنگلور کے اہل خانہ کو صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء کے وفد نے معاوضہ ادا کیا!
جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ مظلوموں کا سہارا بنی ہے!
بنگلورو، 24/ اگست (ایم ٹی آئی ہچ): پچھلے دنوں توہین رسالتؐ سے شہر بنگلور میں پھیلی بدامنی اور پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوئے تشدد کے دوران پولیس کی فائرنگ سے چار نوجوان شہید ہوگئے تھے۔ جس کے بعد تمام مسلم تنظیموں کی متحدہ محاذ کے ایک وفد نے متاثرہ ڈی جے ہلی، کے جی ہلی اور کاول بیر سندرا کے علاقوں کا دورہ کیا اور پولس فائرنگ میں شہید ہونے والے چار نوجوانوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ یہ چاروں بے قصور تھے اور تشدد سے انکا دور دور تک کوئی تعلق نہیں تھا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ وہ چاروں شہدائے اپنے اپنے گھروں کے ایکلوتے کمانے والے فرد تھے، جنکی آمدنی سے روز مرہ کی ضرورت پوری ہوتی۔ جس طرح جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ مظلوموں اور بے بیکسوں کا سہارا بنی ہے۔ اسی طرح جب اس واقعہ کا علم جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی صاحب کو ہوا تو انہوں نے فی الفور شہدائے بنگلور کے اہل خانہ کو ایک سال تک ماہانہ پانچ ہزار روپے معاوضہ اور عنقریب شادی ہونے والی ایک شہید کی بہن کے اہل خانہ کو پچاس ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا تھا۔ صدر جمعیۃ علماء ہند کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے بروز سنیچرکو جمعیۃ علماء کرناٹک کے وفد نے شہدائے بنگلور کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں رقم سونپی اور یہ بھروسہ دلایا کہ جب بھی ضرورت پڑے گی ان شاء اللہ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ کی طرح انکا ساتھ دے گی۔قابل ذکر ہیکہ اس وفد میں جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی، نائب صدر مولانا شمیم سالک مظاہری، رکن عاملہ حافظ یل محمد فاروق، جنرل سکریٹری محب اللہ خان امین، جمعیۃ علماء ضلع بنگلور کے صدر مولانا محمد صلاح الدین قاسمی، نائب صدر حافظ محمد آصف، اراکین مولانا محمد جنید، محمد نصرت، ندیم احمد، سید غوث پرویز، محمد ندیم، شیخ محی الدین مدنی وغیرہ خصوصی طور پر شریک تھے۔
No comments:
Post a Comment