Sunday, September 20, 2020

حضرات صحابہؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرنا گمراہی ہے!


 حضرات صحابہؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرنا گمراہی ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مولانا عمرین محفوظ رحمانی اور مفتی شفیق احمد قاسمی کا خطاب!


بنگلور، 20 /ستمبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی آٹھویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی مدظلہ نے فرمایا کہ انبیاء کے بعد امت میں صحابہ کرامؓ سب سے افضل ہیں، اگر صحابہؓ کے بارے میں کچھ معلوم کرنا ہے تو قرآن سے پوچھو! مولانا نے فرمایا کہ صحابہ کرامؓ کی جماعت وہ جماعت ہے جس نے دین و اسلام کے لیے سب کچھ قربان کر دیا، حضرات صحابہؓ وہ ہستیاں ہیں جن کی تنہائیاں قرآن کی تلاوت میں گزرا کرتی تھیں اور خود قرآن پاک صحابہؓ کی عبادت و اطاعت کی گواہی دیتا ہے۔ مولانا رحمانی نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ ستاروں کے مانند ہیں، جو تاروں پر تھوکے گا تھوک اسکے ہی منہ پر گرے گا۔ اور جو لوگ صحابہؓ کو برا بھلا کہتے ہیں وہ اپنے ایمان کے بارے میں غور کریں۔ انہوں نے فرمایا کہ جو لوگ دوسروں کو صحابہؓ سے بدظن کرنا چاہتے ہیں وہ دراصل اسلام سے بدظن کر رہے ہیں۔ مولانا نے دو ٹوک فرمایا کہ جو صحابہؓ کو گالی دیتا ہے اس پر اللہ و رسول کی اور تمام فرشتوں کی لعنت ہے، نیز فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ پر طعن و تشنیع کرنا بہت بڑی محرومی اور گمراہی کی بات ہے۔


عظمت صحابہؓ کانفرنس کی نویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ اور جامعہ امام ابو حنیفہؒ بنگلور کے مہتمم مفتی محمد شفیق احمد قاسمی مدظلہ نے فرمایا کہ حضور ؐجس طرح اللہ کے چنندہ اور منتخب کردہ ہیں اسی طرح حضرات صحابہؓ بھی اللہ کے منتخب کردہ ہیں۔ حضرات صحابہ کرامؓ ہمارے دین کی بنیاد ہیں، حضرات صحابہؓ رسول اللہ کا عکس و پرتو ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ کی تربیت بذات خود اللہ کے نبیؐ نے فرمائی ہے، اس لیے حضرات صحابہؓ پر انگلیاں اٹھانا گویا کہ اللہ کے رسولؐ کی تربیت پر اعتراض کرنے کے برابر ہے۔ اور یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ قرآن و حدیث امت تک صحابہؓ کے توسط سے پہنچا ہے، اگر صحابہ کرامؓ کو مجروح کیا گیا تو قرآن و حدیث سے اعتبار ختم ہو جاتا ہے۔ مفتی صاحب نے فرمایا اگر صحابہ کرامؓ پر تنقیص کردی جائے تو ساری شریعت شک کے دائرے میں آجاتی ہے۔ اور صحابہ کرامؓ میں سب سے پہلے تنقید کا نشانہ حضرت امیر معاویہؓ کو بنایا جاتا ہے، حالانکہ امیر معاویہؓ حضورؐ کے خاندان سے ہیں، انہیں اللہ کے نبیؐ نے بہت ساری دعاؤں سے نوازا ہے۔ سب سے پہلے بحری جنگ امیر معاویہؓ نے لڑی جسکے بارے میں رسول اللہؐ نے جنت کی بشارت دی تھی۔ حضرت معاویہؓ کی بادشاہت منجانب اللہ تھی۔ لوگ امیر معاویہؓ پر تنقید کرکے اپنی جہالت کا ثبوت دے رہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ صحابہؓ پر تنقید کرنے والوں کا اہل سنت و الجماعت سے کوئی تعلق نہیں اور صحابہؓ پر تنقیص کرنے والے بیوقوف اور گمراہ ہیں۔ مفتی شفیق احمد قاسمی نے فرمایا کہ گستاخ صحابہ کے ساتھ کوئی معاملہ نہ کرو، انکے پیچھے نمازیں بھی نہ پڑھو! ہمارے اکابرین نے مشاجرات صحابہؓ پر تبصرہ کرنے سے منع فرمایا ہے، لہٰذا ہمیں اسی پر عمل کرنا چاہیے اور گستاخان صحابہ کے بیانات سننے سے اور پھیلانے سے بچنا چاہیے- قابل ذکر ہیکہ 21/ ستمبر کو مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس سے دارالعلوم حیدرآباد کے استاذ حدیث، پیر طریقت مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی مدظلہ خطاب کریں گے۔


No comments:

Post a Comment