Monday, September 21, 2020

حضرات صحابہ کرامؓ پر طعن و تشنیع کرنے والا زندیق ہے!

 


حضرات صحابہ کرامؓ پر طعن و تشنیع کرنے والا زندیق ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مولانا سلمان بجنوری نقشبندی کا خطاب!


ٍ بنگلور، 21/ ستمبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن عظیم الشان آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی دسویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث حضرت مولانا محمد سلمان بجنوری نقشبندی مدظلہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام صحابہؓ کے بارے میں حسنیٰ کہہ کر جنت کی بشارت دی ہے، اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ما انا علیہ و اصحابی کہہ کر ہدایت کا راستہ اپنے اور اپنے صحابہؓ کے راستے کو قرار دیا ہے، اور اسلاف کے بقول حضراتِ صحابہؓ اسلام کا دروازہ ہیں۔لہٰذا حضراتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین پر اعتماد کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ صحابہؓ پر اعتماد کا مسئلہ پورے دین کے اعتماد کا مسئلہ ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ یقیناً صحابہؓ کے درمیان کچھ اختلافات ہوئے لیکن انکے اختلافات کے بارے میں بھی ہمیں اچھا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ وہ اجتہادی اختلاف تھا، ہمیں اسکے بارے میں تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مولانا نے اسلاف کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ صحابہؓ کے اجتہاد کے بارے میں خیر کے سوا کچھ نہ کہو! امام مالک ؒفرماتے ہیں کہ جو لوگ اللہ کے نبیؐ پر اعتراض کرنا چاہتے ہیں وہ حضرات صحابہؓ پر اعتراض کرتے ہیں، تاکہ لوگوں کو یہ احساس ہو کہ انکے متعلقین اور انکے ساتھ اٹھنے بیٹھنے والے ایسے ہیں تو وہ خود کیسے ہوں گے؟ نعوذبااللہ من ذالک! اور اسی طرح ایک اور جگہ امام مالکؒ ایک آیت کی روشنی میں فرماتے ہیں کہ جو صحابہؓ کے متعلق دل میں بغض رکھتا ہے اسکے دل میں کفر ہے! اور ابو زرعہ رازیؒ فرماتے ہیں اگر تم کسی کو دیکھو کہ وہ کسی ایک صحابی پر بھی طعن و تشنیع کر رہا ہے تو وہ زندیق ہے! مولانا بجنوری نے فرمایا کہ صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرنے والے حضرت امیر معاویہؓ ہی سے ہوکر گزرتے ہیں، جبکہ حضرت معاویہؓ کے بہت مناقب و فضائل ہیں۔ مولانا سلمان بجنوری نے آنسوں بھرے الفاظ میں فرمایا کہ یہ کیسا عجیب و غریب پرفتن دور آچکا ہیکہ کوئی شخص بے تکلف بیٹھ کر حضرات صحابہؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرتا ہے اور ہم خاموش تماشائی بیٹھے دیکھ رہے ہیں! مولانا نے فرمایا کہ علماء دیوبند اختلاف پیدا نہیں کرنا چاہتے لیکن سوچیں کہ اگر کوئی آدمی کھلے عام غلط بات کہتا ہے تو غلط کو غلط کہنا بھی کیا غلط ہے؟ لہٰذا اگر کوئی آدمی اختلاف پیدا کردے تو غلط بات کو غلط کہنے علماء امت کی ذمہ داری ہے، جو رسول اللہؐ کی طرف سے مقرر کی گئی ہے۔ کیونکہ اگر صحیح اور غلط میں فرق نہ کیا جائے تو دین کا عجیب حال ہوجائے گا۔ لہٰذا ضرورت ہیکہ ہم صحابہ کرام ؓکی ناموس کی حفاظت کیلئے کام کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہیکہ مولانا سلمان بجنوری نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اطلاعات کے مطابق 22/ ستمبر کو آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس سے جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے شعبہ تحفظ ختم نبوتؐ کے صدر و استاذ مولانا راشد گورکھپوری مدظلہ خطاب کریں گے۔

No comments:

Post a Comment