حضرات صحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والا لعنتی ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس کی اختتامی نشست سے مولانا سیدطلحہ قاسمی نقشبندی کا خطاب!
بنگلور، 15/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی تیسویں و آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے شیخ طریقت مولانا سید طلحہ قاسمی نقشبندی مدظلہ نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ کو اللہ کے رسولؐ کی نسبت حاصل ہے، وہ اصحاب محمدؐ ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ نے ارشاد فرمایا کہ رسول اللہؐ کے یہ صحابہ ایسی منتخب جماعت ہیں جنکا انتخاب خود اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیؐ کا ساتھی بنانے اور آپکے دین کو ساری دنیا میں پھیلانے کے لیے کیا ہے۔اور پھر فرمایا کہ ساری دنیا کے انسانوں میں سب سے زیادہ پاک دل اور نیک دل والے حضرات صحابہؓ تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس جماعت کو سب سے گہرا علم عطاء کیا تھا اور دوسرے تمام انسانوں کے مقابلے میں انکی زندگیاں ہر قسم کی بناوٹ سے خالی ہیں، انکا جو ظاہر ہے وہی باطن ہے، انکا جو باطن ہے وہی ظاہر ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہؓ کو اللہ کے نبیؐ کے ساتھ بہت سارے معاملات اور صفات میں شریک بنایا ہے، اپنے نبیؐ کے ساتھ ایسی معیت کاملہ اور معیت تامہ نصیب فرمائی تھی کہ صحابہؓ کو الگ کرکے حضورؐ کی نبوت، سیرت، اور شخصیت کو نہیں سمجھا جاسکتا، اور حضورؐ کو الگ کرکے صحابہؓ کے کمالات و صفات کو نہیں سمجھا جاسکتا۔ مولانا طلحہ قاسمی نے قرآن پاک کی ایک آیت کا مفہوم بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ وہ ہیں جنکو محمد رسول اللہؐ سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔ حضرات صحابہ کرامؓ حضورؐ کی محنت کا نتیجہ ہیں۔ مولانا نے بہت ساری مثالیں دیتے ہوئے دو ٹوک فرمایا کہ جو لوگ حضرات صحابہؓ کو لعن طعن کرتے ہیں، حضرات صحابہؓ کو ملامتوں کا نشانہ بناتے ہیں، اور نعوذبااللہ جو لوگ اپنی صریح گفتگو سے یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ ادھر حضورؐ کی آنکھیں بند ہوئیں اور ادھر حضرات صحابہ کرامؓ دنیا کی لالچ میں حضورؐ کا طریقہ چھوڑ کر کے نامعلوم کیا سے کیا ہوگئے، تو وہ محمدؐ کو دنیا کا سب سے ناکام انسان کہہ رہے ہیں۔ مولانا طلحہ نقشبندی نے فرمایا کہ نبی کریمؐ قیامت تک کے لیے نبی و رسول ہیں تو آپکا ہر کام قیامت تک پہنچے گا، اب جو لوگ صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نعوذبااللہ صحابہ کرامؓ اقتدار کے نشے میں آپس میں لڑ پڑے اور ایسے ویسے ہوگئے تو یہ لوگ حضورؐ کو ناکام کہہ رہے ہیں کہ انکا پہلا طبقہ ہی محفوظ نہیں رہا تو انکا دین کہاں محفوظ ہے۔ اور آپ ؐخاتم النبیین کیسے ہو سکتے ہیں؟ مولانا نقشبندی نے فرمایا کہ ہمارا ایمان ہے کہ صحابہ کرامؓ کو اللہ کے نبیؐ نے ایمان کے جس اعلیٰ معیار پر چھوڑا اس دنیا سے رخصت ہوتے وقت صحابہ کرامؓ نے اپنے ایمان کی حفاظت فرمائی، صحابہ کرامؓ نے رسول اکرمؐ کے ساتھ وفاداری کا حق ادا کیا۔ اور اگر کسی مسئلے میں صحابہؓ کے درمیان اختلاف ہوا تو ان میں سے ہر ایک کامل مخلص تھا، اور اخلاص کے ساتھ انہوں نے اپنی رائے قائم کی اور ایمانداری کے ساتھ اس پر رہے۔ اس سے زیادہ ہم صحابہؓ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ہمیں حضرات صحابہؓ سے حسن ظن رکھنا چاہیے، حضرات صحابہ کرامؓ کو جو مقام ملا ہے، جو نسبت ملی ہے وہ حضورؐ کی صحبت با برکت کی وجہ سے ملا ہے، لہٰذا ساری دنیا کے اولیاء ملکر بھی کسی صحابی کے مقام کو نہیں پہنچ سکتے۔ مولانا نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے دوٹوک فرمایا کہ حضرات صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا لعنتی ہے، اس کے شر پر اللہ و رسولؐ کی، ایمان والوں کی اور فرشتوں کی لعنت ہے۔ اور جو لوگ صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں انکا اہل بیت سے کوئی تعلق نہیں، انکا تعلق روافض اور نواصب سے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مولانا سید طلحہ قاسمی نقشبندی مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیااور بہت ساری دعاؤں سے نوازا۔ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس مولانا کی پُر سوز دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔
No comments:
Post a Comment