Wednesday, October 28, 2020

رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت کو عام کرنے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی سوشل میڈیا ڈیسک نے کیا ٹیوٹر ٹرینڈ کا اعلان!

 


رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت کو عام کرنے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی سوشل میڈیا ڈیسک نے کیا ٹیوٹر ٹرینڈ کا اعلان!

عاشقان رسول ؐ سے اس مہم میں حصہ لینے کی مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کی اپیل!


نئی دہلی، 28 /اکتوبر (پریس ریلیز): ناموس رسالت ؐکی حفاظت ہمارا دینی اور ایمانی فریضہ ہے، حضور اکرمؐ ہمیں اپنی اولاد، والدین اور اپنی جانوں سے زیادہ عزیز اور محبوب ہیں۔ ان کی شان اقدس میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری اور بورڈ کی سوشل میڈیا ڈسک کے کنوینر حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی مدظلہ نے کیا۔ مولانا نے فرمایا کہ آئے دن رسول اللہؐ کی شان میں گستاخی کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ چاہے وہ گستاخیاں کارٹون کے ذریعہ ہوں جیسے فرانس کے بدنام زمانہ میگزین چارلی ہیبدو نے سن 2006ء اور 2013ء میں رسول اللہؐ کے بارے میں کارٹون شائع کیا تھا۔ یا پھر کبھی نازیبا بیانات کی شکل میں۔ جیسے ابھی حال ہی میں فرانس کے صدر میکرون نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دل آزار بیان دیا، اور فرانس کی مختلف عمارتوں پر گستاخانہ خاکے آویزاں کیے گئے۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے فرمایا کہ چونکہ یہ ربیع الاول کا مہینہ چل رہا ہے اس ماہ کی نسبت سرور کائنات ؐکے ساتھ ہے، کیونکہ اسی ماہ ربیع الاول میں آپ ؐکی ولادت بھی ہوئی اور آپ کی وفات بھی۔ اسی نسبت سے رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کو عام کرنے کے غرض سے اور دعوتی نقطۂ نظر کو پیش نظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے ٹیوٹر پر ٹرینڈ رکھا جا رہا ہے۔ ان شاء اللہ یہ اقدام گستاخانہ خاکوں اور حرکتوں کا مثبت جواب ہوگا۔ مولانا نے بتایا کہ ٹرینڈ کیلئے 11/ ربیع الاول مطابق 29/ اکتوبر بروز جمعرات شام ٹھیک 07/ بجے کا وقت طے کیا گیا ہے۔ وقت سے پہلے ان شاء اللہ ہیش ٹیگ کا اعلان کیا جائے گا اور بورڈ کے آفیشل ٹیوٹر ہینڈل سے ٹیوٹ کیا جائے گا۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے تمام برادران اسلام سے اپیل کی کہ اس ٹرینڈ میں بھرپور حصہ لیکر محبت رسولؐکا ثبوت دیں۔ مندرجہ ذیل لنک کے ذریعے بورڈ کے آفیشیل ٹیوٹر ہینڈل کو فالو کرسکتے:

https://twitter.com/AIMPLB_Official

No comments:

Post a Comment