حضور اکرم ؐکی شان اقدس میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، فرانس اپنی غلط حرکتوں سے باز آجائیں!
مرکز تحفظ اسلام ہند نے آج سے آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس منعقد کرنے کا کیا اعلان!
بنگلور، 29/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): اللہ تبارک و تعالیٰ کے بعد مسلمانوں کے نزدیک سب سے زیادہ لائق احترام ہستی فخر کائنات، خلاصۂ موجودات محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات اقدس ہے۔ مسلمان کسی بھی اعتبار سے آپ علیہ السلام کی شان میں گستاخی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کر سکتا، اور بحیثیت مسلمان ہونے کے برداشت کرنا بھی نہیں چاہیے۔ آئے دن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مختلف طریقوں سے مختلف مقامات پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخیاں کی جارہی ہیں۔ ابھی فی الحال فرانس کی ناہنجار عوام اور صدر کی جانب سے کارٹون کی شکل میں جو گستاخانہ خاکے بنا کر ساری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا اور مسلمانوں کو جس رنج و غم میں مبتلا کیا گیا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند پورے وثوق اور پوری قوت کے ساتھ فرانس میں آپ ؐ کی شان میں ہوئیں گستاخیوں کی مذمت کرتا ہے، اور فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ صرف ربیع الاول میں آپ ؐ کی عظمت و فضیلت اور آپکی سیرت طیبہ کو بیان نہ کیا جائے بلکہ پورا سال اور پوری زندگی آپکی سیرت مطہرہ کو بیان کیا جائے، خصوصاً حالیہ واقعات کی وجہ سے عظمت مصطفیٰؐ پر بولنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے فی الفور آج 12/ ربیع الاول 1442ھ بتاریخ 30/ اکتوبر 2020ء بروز جمعہ سے عظیم الشان آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس منعقدکرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق یہ کانفرنس روزانہ رات 9:30 بجے مرکز کے آفیشل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج پر براہ راست لائیو نشر کیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق کانفرنس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام کے خطابات ہونگے۔12/ ربیع الاول کو فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی مدظلہ کا خطاب ہوگا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اراکین نے امت مسلمہ کو اس عظیم الشان آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس میں شرکت کرنے کی پرزور اپیل کی ہے۔نوٹ: مندرجہ ذیل لنک کے ذریعے مرکز کے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرلیں اور کانفرنس میں شرکت کریں:
https://www.youtube.com/tahaffuzeislammediaservice
No comments:
Post a Comment