کسانوں کے بھارت بند کو مرکز تحفظ اسلام ہند کی حمایت!
مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں سے ہندوستان کی غذائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے!
بنگلور، 07/ڈسمبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ ملک کے کسانوں پر مسلط کئے گئے تین زرعی قوانین کیخلاف پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لاکھوں کسان دہلی میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ نئے زرعی قوانین ملک کی زراعت کو تباہ کردیں گے۔ کسانوں کو اپنی زمینات کارپوریٹ گھرانوں کے پاس گروی رکھنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ یہ نئے قوانین غیرجمہوری طریقہ سے لائے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ میں منظورہ ان قوانین کے ذریعہ کسانوں کو بے بس کیا جارہا ہے۔ پارلیمنٹ میں ان قوانین پر وسیع تر غور و خوص نہیں کیا گیا اور نہ ہی رائے دہی کروائی گئی۔ مودی حکومت کی پالیسیوں سے ہندوستان کی غذائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ زرعی سرگرمیاں اور ہمارے کسانوں کو شدید دھکا پہونچایا گیا ہے۔کسانوں کیلئے اقل ترین امدادی قیمت اور زرعی ارضیات کو رہن رکھنے کیلئے یہ قوانین خطرناک ثابت ہورہے ہیں۔ ان زرعی قوانین کیخلاف کسانوں نے 08/ ڈسمبر2020ء بروز منگل کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔جس کو تمام اپوزیشن پارٹیوں اور تمام ملی، سماجی، رفاہی تنظیموں کی تائید حاصل ہے۔لہٰذا ملک بھر کی تمام ملی، سماجی، رفاہی و سیاسی تنظیموں کے ساتھ مرکز تحفظ اسلام ہند بھی 08/ دسمبر بروز منگل بھارت بند کی مکمل تائید کرتا ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے ملک کے تمام باشندوں سے اپیل کی کہ وہ 08/دسمبر بروز منگل کو کسانوں کے حق میں اپنی دکانیں اور کاروبار کی ساری سرگرمیوں کو بند کر کے بھارت بند کو کامیاب بنائیں،تاکہ مرکز ی حکومت ہمارے کسانوں کے جائز مطالبات کو پورا کریں اور کسان دشمن قوانین کو واپس لے سکے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی، آرگنائزر حافظ حیات خان وغیرہ شریک تھے۔
No comments:
Post a Comment