ویلنٹائن ڈے منانے والوں کےنام..... ایک پیغام!!!
عبدالرحمن الخبیر قاسمی بستوی
ترجمان: تنظیم ابنائے ثاقب ورکن شوریٰ مرکز تحفظ اسلام ہند
14 فروی ویلنٹائن ڈے! یعنی بے حیائی کا عالمی دن ، یومِ فریب جس میں جانور بھی انسان کی بے حیا اور گھناؤنی حرکتوں کو دیکھ کر شرمندہ ہو جائے، زمین خدا سے پناہ مانگے، ویلنٹائن ڈے جس کو محبت کے نام پر انسانیت کو بے آبرو اور حیا کا جنازہ نکالنے کےلئے ان بے حیا لوگوں نے ایجاد کیا جن کے یہاں ماں، بہن بیٹی کی پہچان تک مشکل ہے، جن کے کتے توبیڈ پر سوتے ہیں پر والدین اولڈ ہاؤس میں پڑے ہوتے ہیں، لیکن افسوس کی انتہا تو تب ہوتی ہے کہ جب اس کو وہ قوم بھی منانے لگتی ہے جو اس رسول اللہ ﷺ کو مانتی ہے جس کی پاکیزہ تعلیم! الحیاءشعبۃ من الایمان! (حیا ایمان ہی کا ایک حصہ ہے) ہر دین کی ایک پہچان ہوا کرتی ہے اور اسلام کی پہچان حیا ہے، جس دین کی پہچان ہی حیا ہو اس دین میں بےحیائی کی کوئی بھی جگہ نہیں ہو سکتی۔
محترم قارئین!
14 فروری یہ عیسائیوں کا تہوار ہے اس دن عیسائی سرخ لباس زیب تن کرتے ہیں، پھولوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں، آپس میں تحفہ تحائف دیا اور لیا جاتا ہے، محبت کا اظہار والہانہ انداز میں کیا جاتا ہے، اس تہوار کو منانے کا اک خاص انداز یہ ہوتا ہے کہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے بے پردگی اور بے حیائی کے ساتھ میل ملاپ، تحفے تحائف کا لین دین سے لے کر فحاشی و عریانی کا جتنا ہو سکے کھلے عام یا چوری چپکے ارتقاب کیا جاتا ہے، اس دن رقص، موسیقی، مے خوری، بدکاری کے ریکارڈ توڑے جاتے ہیں، اس طرح اسلامی تعلیمات کا سرِعام مذاق اڑایا جاتا ہے، اسلام ہمیں حیا اور پاکیزگی کا پیغام دیتا ہے. ارشاد باری تعالیٰ ہے :
(اےنبی) مسلمان مردوں سے کہہ دو اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے بہت پاکیزہ ہے. بےشک اللہ کو ان کے کاموں کی خبر ہے. اور مسلمان عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی پاکدامنی کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں. (سورہ نور)
ایک اور جگہ ارشاد ہوا:
اور بدکاری کے قریب نہ جاؤ بے شک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی برا راستہ ہے
نیز آج کی نوجوان نسل یاد رکھےاگر آج اس طرح خوشی خوشی گناہوں کی دلدل میں دھنسے گی تو کل اس کی اولاد بھی اس نحوست کا شکار ہو گی، یہ محبت کا مذاق ہے، محبت تو ایک پاکیزہ انسانی جذبہ ہے جو بندہ مومن کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کیلئے پیدا ہوتا ہے، ایسی محبت نہیں جو ہوس پرستی میں رنگی ہو۔
پس اس گناہ اور بدکاری سے بچنے کے لئے دنیا بھر میں "یومِ حیا" منایا جاتا ہے، کیونکہ اسلام ہمیں حیا اور پاکیزگی کا حکم دیتا ہے، اور غیر مسلموں کے تہوار منانے سے منا کرتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا :
جو قوم جس قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہی میں سے ہے
آخر میں میری نوجوان طبقے سے التجا ہے خدارا اس دن اپنے کردار کو داغدار کر کے پاش پاش ہونے سے بچا لیں، اپنے نامہ اعمال کو گناہوں کی سیاہی سے آلودہ نہ کریں اور اس دن یعنی 14 فروری کو "یوم حیا" اور " یوم حجاب" سمجھ کر حیا کو عام کریں، کسی کو پھول پیش کرنے کے بجائے اپنے گھر میں بہنوں کو حجاب پیش کریں، کیونکہ جو چیزیں عام ہوں اس کے توڑ کےلئے اس کا بدل تلاش کریں اور اسے خوب عام کریں تاکہ برائی بےحیائی بدکاری خود بخود ختم ہوجائے، کسی کےسر پر عزت و آبرو کی چادر ڈالیں، تاکہ معاشرہ حیا کی خوشبو سے مہکنے لگے، حیا کے زیور سے اپنے آپ کو آراستہ کریں ورنہ بےحیائی نسلوں کا سفرطئے کرکے گمراہی تک پہنچائے گی
اللہ رب العزت ہم سب کی عزتوں کی حفاظت فرمائے اور ہمیں شیطان کے شر سے محفوظ رکھے.....آمین
No comments:
Post a Comment