Friday, March 26, 2021

آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!

 

آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!
مہم کے دوران مرکز تحفظ اسلام ہند منعقد کرے کی آن لائن کانفرنس!

بنگلور، 26؍ مارچ (پریس ریلیز): اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے جو تمام شعبہٴ زندگی پرمحیط ہے۔ زندگی کے تمام امور و معاملات میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت کا نام اسلام ہے۔ ہر اہل ایمان کو اپنے تمام امور ومعاملات کو شریعت کے تابع کردینا لازمی ہے۔ جاہلانہ اور غیر اسلامی رسوم و رواج اور طور طریقوں کو چھوڑ دینا ایک مسلمان کا فریضہ ہے۔ یہی ترک جاہلیت اسلام میں مطلوب ہے اور اسکے خلاف عمل حرام ہے۔ شادیوں میں جن جاہلانہ اور غیر اسلامی رسوم کا رواج ہوچکا ہے، ان میں ایک ”جہیز“ ہے۔ جو مہر کی ضد میں شریعت اسلامی کے خلاف پروان چڑھ چکی ہے۔ نکاح ایک مسنون عمل ہے اور شریعت نے نکاح کو سادہ اور آسان رکھا ہے، اس میں تکلفات، لوازمات، رسوم و رواج اور فضول خرچی کو ناپسند قرار دیا ہے۔ ان سے نکاح کی سنت مشکل ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے خاندانوں میں شادیاں ان ہی رسومات بالخصوص جہیز کے پورا نہ کر سکنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوجاتی ہیں، یہاں تک کہ ہزاروں خاندانوں نے اس جہیز کی لعنت کی وجہ سے موت کو اپنے گلے لگا لیا ہے۔ ضرورت ہیکہ معاشرے سے بیجا رسم و رواج خصوصاً جہیز کی لعنت کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو سادہ اور آسان بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ معاشرے سے اسی جہیز کی لعنت کو ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کے لیے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ روز اول سے جد و جہد کررہی ہے۔ اس سلسلے میں بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے مختلف ریاستوں کے علماء و دانشوروں کے ساتھ آن لائن میٹنگ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو بیدار کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ اب بورڈ نے 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کا اعلان کیا ہے، جس کیلئے پچیس قراردادیں بھی منظور کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند روز اول سے اس مہم کے سلسلے میں فکر مند ہے اور مختلف جگہوں اور مواقع پر اپنی نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس دس روزہ مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ رات مرکز نے اپنے اراکین کی ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی تھی۔جس میں اتفاق رائے سے یہ طے پایا کہ 27؍ مارچ سے مہم کے اختتام یعنی آئندہ دس دنوں تک روزانہ رات 9؍ بجے آسان و مسنون نکاح کے عنوان سے مرکز تحفظ اسلام ہند آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس منعقد کرے گی، جس میں ملک کے اکابر علماء کرام کے خطابات ہونگے۔ اسی کے ساتھ زمینی سطح پر بھی چھوٹے بڑے پروگرامات کا بھی انعقاد کیا جائے گا، نیز مضامین و مقالات کے ذریعہ بھی لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی اور ایک خصوصی مجلہ بھی شائع کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اپیل کی کہ ہر شخص انفرادی طور پر عہد کرلے کہ آئندہ ہم نہ تو جہیز لیں گے، نہ دیں گے اور نہ ہی ایسی شادیوں میں شرکت کریں گے جن میں جہیز کا لین دین ہو، خواہ وہ ہمارے کتنے ہی عزیز کیوں نہ ہوں۔ خاص طور پر دلہا اور اس کے گھر والے جہیز نہ مانگیں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان کے علاوہ مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی، اراکین شبیر احمد، سید توصیف، احمد خطیب، عمیر الدین، اور آن لائن کے ذریعہ رکن شوریٰ مولانا محمد نظام مظاہری، اراکین حافظ محمد شعیب اللہ خان، حافظ محمد نور اللہ وغیرہ خصوصی طور پر شریک تھے۔

No comments:

Post a Comment