لاکھوں اشکبار آنکھوں کے درمیان سرکاری اعزاز کے ساتھ امیرشریعتؒ سپردخاک
پانچ لاکھ سے زائد افراد کا ہجوم، مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے نماز جنازہ پڑھائی
والد بزرگوار اور جدامجد کے پہلو میں تدفین، سرکردہ شخصیات کے اظہارتعزیت کاسلسلہ جاری
مونگیر، 4 اپریل
عالم اسلام کی عظیم شخصیت مفکراسلام امیرشریعت مولانا محمد ولی رحمانی ؒ جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سپردخاک ہوئے۔ آپ ؒ،اپنے والد امیرشریعت مولانا منت اللہ رحمانی ؒاور داداقطب عالم مولانا محمد علی مونگیریؒ کے پہلو میں خانقاہ رحمانی کے احاطے میں ابدی نیند سوگئے۔ نماز جنازہ امیرشریعت ؒ کے خلیفہ ارشد مولانا عمرین محفوظ رحمانی سکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ نے پڑھائی۔نماز جنازہ خانقاہ رحمانی کے وسیع میدان میں ہوئی ۔ہجوم کا عالم یہ تھاکہ وسیع میدان، مکمل خانقاہ اورخانقاہ سے باہر دور دراز تک تاحد نگاہ سرہی سرتھے۔ خانقاہ رحمانی کے ذرائع کے مطابق پانچ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ ہرفرد انتہائی مغموم تھا۔ اس موقعہ پرسرکاری اعزازات بھی پیش کیے گئے جیساکہ کل بہارحکومت نے اعلان کیا تھا۔ آپ بائیس برس ایم ایل سی بھی رہے ہیں اور دوبار بہار قانون ساز کونسل کی ذمے داری بھی سنبھالی ہے۔ رات سے ہی خانقاہ میں جوق درجوق افراد کی آمد تھی، ہر آنکھ اشکبار تھی، ہر طرف غم کی فضا چھائی تھی۔ آپ کے مریدین و متوسلین کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر تھا۔ امیرشریعت سابعؒ کے انتقال پر پوری دنیا سے اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔مولانا مفتی تقی عثمانی، مولانا الیاس گھمن سمیت ملک سے بھی سبھی سرکردہ علماء نے اظہار تعزیت کیا۔ مسلم پرسنل لاءبورڈ، جمعیۃ علماء ہند، مسلم مجلس مشاورت، جماعت اسلامی ہند، تنظیم علمائے حق، دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم وقف، ندوة العلماءکے ذمہ داروں اور اکابر علماء و مشائخ اور دانشوروں نے انتہائی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے فرزندوں، عقیدت مندوں، اداروں سے وابستہ افراد کے ساتھ تعزیت کی ہے۔ ان کے علاوہ سیاسی شخصیات میں پرینکاگاندھی، اکھلیش یادو، لالویادو، تیجسوی یادو، نتیش کمار، پپویادو،پرکاش امبیڈکر، بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھرآزاد، دگ وجے سنگھ نے گہرے غم کا اظہار کیا ہے۔ آپؒ کی شخصیت ہرطبقے میں مقبول تھی۔آپ مسلم پرسنل لا بورڈ سے اول دن سے وابستہ تھے۔ بعد میں 2015 میں بورڈ کے جنرل سکریٹری بنے، 29نومبر2015 کو امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ کے امیر شریعت بنائے گئے۔ 1996میں سماجی اور تعلیمی خدمات کے لیے رحمانی فاﺅنڈیشن کاقیام کیا، 2008 میں رحمانی تھرٹی قائم کرکے ملت میں نئی تعلیمی بیداری کی روح دوڑادی۔عزم وحوصلہ اور ہمت کے پہاڑ شخص تھے۔ آپ کے دو فرزند مولانا احمد ولی فیصل رحمانی اورجناب مولانا حامد ولی فہد رحمانی ہیں۔ بڑے فرزند سجادہ نشیں ہوں گے اور چھوٹے فرزندان کی معاونت کریں گے اور رحمانی فاﺅنڈیشن اور رحمانی تھرٹی کے انتظامات دیکھیں گے جن کی وصیت آپ نے اپنی حیات میں کردی تھی۔ ان کے علاوہ علالت سے عین قبل آپ نے اپنے اہم فیصلے میں مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیرشریعت اور مولانا انظار قاسمی کو قاضی شریعت نامزد کیا تھا۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
ReplyDeleteMashallaha Allah hazrat ka darja buland farmaya
ReplyDeleteAllah tala hazrat ki qabar ko Noor SE munawwar farmayen.. karwat karwat jannat naseeb farmayen aameen
ReplyDelete