نکاح کاروبار نہیں بلکہ عبادت ہے، جہیز والی شادیوں کا بائیکاٹ کریں!
مرکز تحفظ اسلام ہند کی اصلاح معاشرہ کانفرنس سے مولانا سید ازہر مدنی کا خطاب!
بنگلور، 7؍ اپریل (پریس ریلیز): آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اصلاح معاشرہ کمیٹی کی دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کی ملک گیر تحریک کے پیش نظر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس کی ساتویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اترپردیش کے سکریٹری نبیرۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ازہر مدنی صاحب نے فرمایا کہ اسلام میں نکاح ایک اہم اور بڑی عبادت ہے اور تمام انبیاء کی سنت ہے۔ شریعت اسلامیہ نے نکاح کو بہت آسان بنایا ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہیکہ آج ہمارے معاشرے نے نکاح کو بہت ہی مشکل بنا دیا ہے۔ یہاں تک کے معاشرے نے نکاح کو ایک کاروبار بنا دیا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ نکاح ایک کاروبار نہیں بلکہ ایک اہم عبادت اور پیار و محبت کا ایک مضبوط رشتہ ہے۔ شریعت نے ہمیں نکاح کے بارے میں بھی رہبری فرماتے ہوئے فرمایا کہ رشتوں کا انتخاب مال و دولت کے بجائے دینداری کی بنیاد پر کیا جائے اور اسی میں کامیابی ہے۔ مولانا مدنی نے فرمایا کہ آج کل نکاح میں دن بہ دن غیر شرعی رسوم و رواج بڑھتے ہی جارہے ہیں اور بالخصوص جہیز کا لین دین تو آسمان چھو رہا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جہیز ایک ناسور ہے جو ہمارے معاشرے کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے، اس لعنت نے لاکھوں بیٹیوں اور بہنوں کی زندگی کو جہنم بنا رکھا ہے۔ انکی آرزوؤں، تمناؤں اور حسین زندگی کے سپنوں کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ اس رسم کی وجہ سے ہزاروں بیٹیاں بن بیاہی گھروں میں بیٹھی ہیں اور ہزاروں جانیں اس جہیز کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اسی کے ساتھ نکاح میں بارات کی رسم اور فضول خرچی بھی اپنے عروج پر ہے، جس کی وجہ سے لڑکی والے اپنی زندگی کو داؤ پر لگانے پر مجبور ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ مسلم معاشرہ ان غیر شرعی رسوم و رواج کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے، جس کی وجہ سے نت نئے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور مسلم معاشرہ پریشانی کا شکار رہتا ہے۔ مولانا مدنی نے فرمایا کہ نکاح جتنی سادگی کے ساتھ ہوگا اس میں اتنی ہی برکت ہوگی۔ ہم جس شریعت کو مانتے ہیں اس کے مطابق نکاح کیا جانا چاہیے، اسی میں کامیابی حاصل ہوگی۔ مولانا نے فرمایا کہ ضرورت ہیکہ آج ہم سب عہد کریں کہ ہم غیر شرعی رسوم و رواج کو چھوڑ کر نکاح کو دین و شریعت کے مطابق آسان و مسنون طریقہ پر انجام دینگے۔ انہوں نے فرمایا کہ اسی کے ساتھ ہر محلہ میں کمیٹیاں بنائی جائیں اور وہ فیصلہ کرے کہ غیر شرعی رسوم و رواج اور جہیز کے لین دین والی شادیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں گے، اس سے بھی نکاح آسان ہوگا۔ اسی کے ساتھ مولانا نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے آسان و مسنون نکاح مہم میں سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور اکابرین بورڈ کی ہدایات پر مکمل عمل کرنے کی اپیل کی۔ قابل ذکر ہیکہ مولانا سید ازہر مدنی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی کوششوں اور کاوشوں کو خوب سراہتے ہوئے دعاؤں سے نوازا۔
No comments:
Post a Comment