ناچ گانا، فضول خرچی، لین دین اور دیگر رسومات والی شادیوں کا بائیکاٹ کریں!
مرکز تحفظ اسلام ہند کی اصلاح معاشرہ کانفرنس سے مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری کا خطاب!
بنگلور، 7؍ اپریل (پریس ریلیز): آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اصلاح معاشرہ کمیٹی کی دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کی ملک گیر تحریک کے پیش نظر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس کی آٹھویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم شاہ ولی اللہ، بنگلور کے مہتمم اور رابطہ مدراس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند شاخ کرناٹک کے صدر معلم الحجاج حضرت مولانا محمد زین العابدین صاحب رشادی مظاہری نے فرمایا کہ کائنات میں بسنے والے ہر ہر فرد کی کامل رہبری کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے زندگی کے ہر شعبے میں پوری کائنات کی رہبری فرمائی۔ لیکن افسوس کا مقام ہیکہ آج اسی نبی کا ماننے والا مسلمان نبی کے طور طریقوں کو چھوڑ کر اغیار اور مغربی تہذیب کو اپناتا جارہا ہے۔ بالخصوص آج کل کی شادی بیاہ کی تقاریب تو صد فی صد غیر اسلامی بن چکی ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ جو لوگ دین و شریعت کو چھوڑ کر شادی بیاہ اور دیگر شعبوں میں غیروں کا طریقہ اپنا رہے ہیں وہ یاد رکھیں کہ انکا حشر انہیں کے ساتھ ہوگا۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جو شخص جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہیں میں سے ہوگا۔ مولانا نے فرمایا کہ شادی میں ہونے والے غیر شرعی رسوم و رواج، جہیز کی لین دین، بےپردگی اور ناچ گانا، دعوت کے نام پر دسیوں قسم کے پکوان اور فضول خرچی و دیگر رسومات کا اسلام سے قطعاً کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اسلام اسکی اجازت دیتا ہے۔ کیونکہ اسلام نے نکاح کو آسان بنایا ہے اور سادگی کے ساتھ اسے انجام دینے کی تلقین کی ہے۔ اور برکت والا نکاح بھی وہی ہے جس میں کم خرچ اور کم بوجھ ہو۔ مولانا نے فرمایا کہ اسلام نے ہمیں یہ تعلیم دی کہ اگر اپنے گھر کیلئے پھل یا مٹھائی لیکر جاؤ تو اسے ڈھک لیا کرو تاکہ کسی یتیم کی اس پر نظر نہ پڑے اور وہ غمگین نہ ہو، انہوں نے اس حوالے سے فرمایا کہ جس نکاح میں فضول خرچی ہوتی ہے، لاکھوں روپیوں کا ڈیکوریشن اور شادی محل لیا جاتا ہے تو یاد رکھو بیوہ اور یتیم کی نظر اس پر پڑتی ہے اور انکی آہ نکلتی ہے، جسکی وجہ سے تمہاری زندگیوں سے خوشیاں ختم ہوجایا کرتی ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ تم سمجھتے ہو کہ یہ مال و دولت ہماری ہے، ہم جو چاہے کرسکتے ہیں جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے، مال و دولت اللہ تعالیٰ کی عطاء کردہ ہے اور کل قیامت میں ایک ایک پیسے کا حساب دینا ہوگا۔ مولانا نے فرمایا کہ آج عہد کریں کہ ہم نکاح کو آسان اور مسنون طریقہ سے انجام دینگے اور ایسی شادیاں جن میں غیر شرعی رسوم و رواج پائے جاتے ہیں انکا مکمل بائیکاٹ کریں گے، کیونکہ گناہ کی محفل میں شرکت کرنا بھی گناہ کرنے کے مانند ہے۔ مولانا نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آسان و مسنون نکاح مہم میں امت مسلمہ بالخصوص نوجوانان ملت کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور نکاح کو سادہ اور مسنون طریقہ سے انجام دینے کی اپیل کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہا اور دس روزہ اصلاح معاشرہ کانفرنس کے انعقاد پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ قابل ذکر ہیکہ آخیر میں مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری نے بورڈ کے جنرل سیکرٹری، امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب رحمہ اللہ کے انتقال پر تعزیت پیش کرتے ہوئے انکی مغفرت کیلئے دعا فرمائی۔
No comments:
Post a Comment