Thursday, April 8, 2021

مسلمان خلاف شرع رسم و رواج کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں!





مسلمان خلاف شرع رسم و رواج کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی اصلاح معاشرہ کانفرنس سے مولانا محمد صلاح الدین ایوبی قاسمی کا خطاب!


بنگلور، 7؍ اپریل (پریس ریلیز): آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اصلاح معاشرہ کمیٹی کی دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کی ملک گیر تحریک کے پیش نظر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس کی چھٹویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء بنگلور کے صدر حضرت مولانا محمد صلاح الدین ایوبی قاسمی صاحب نے فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے آسان و مسنون نکاح کی جو مہم چل رہی ہے یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سے قبل بھی مختلف تنظیموں اور جماعتوں نے ایسی تحریکیں چلائی ہیں۔ لیکن ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہیکہ اکثر خیر کے کاموں میں ہمارا معاشرہ تعاون نہیں کرتا اور کرتا بھی ہے تو نا کے برابر کرتا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج جو کچھ ہمارے نکاح میں ہورہا ہے بظاہر ہم اسے اپنی عزت سمجھتے ہیں جبکہ اس میں کوئی عزت نہیں ملتی کیونکہ عزت و ذلت کا مالک اللہ تعالیٰ ہے اور اللہ تعالیٰ نے شریعت و سنت کے پابند لوگوں کیلئے ہی عزت رکھی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے فرمایا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کا نکاح سادگی اور مسنون طریقہ سے ہوا اور دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ نے انہیں کتنی عزت سے نوازا اس سے ہر کوئی واقف ہے۔ مولانا ایوبی نے فرمایا کہ نکاح ایک عبادت ہے اور کوئی بھی عمل تبھی عبادت کہلاتا ہے جب اسے عبادت کے طریقے پر انجام دیا جائے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج کل تو ہمارے معاشرے کی حالت ایسی ہوچکی ہیکہ نکاح کے مختلف رسوم و رواج تو یاد رہتے ہیں لیکن نکاح میں جو اصل فرائض، واجب اور سنتیں ہیں اس کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں ہوتا۔ مولانا نے فرمایا کہ نکاح میں دو فرائض ہیں ایک ایجاب و قبول کرنا اور دوسرا دو گواہوں کا موجود ہونا، اسی کے ساتھ مہر دینا واجب ہے، اور خطبہ نکاح، نکاح کے بعد چھوارے تقسیم کرنا اور اپنی حیثیت کی مطابق ولیمہ کرنا یہ تین سنتیں ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ افسوس کی بات ہیکہ آج لڑکا مہر تو لکھوادیتا ہے لیکن وہ کاغذ اور دفتر تک ہی محدود ہوجاتا ہے، اسے ادا کرنے کا کوئی احساس بھی نہیں رہتا۔ اسی کے ساتھ ولیمہ میں بھی ایسی فضول خرچی، خلاف شرع رسم و رواج ناچ گانا اور بے حیائی ہوتی ہے لیکن دعوت "ولیمہ مسنونہ" کے نام سے دی جاتی ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ لوگ اپنے آپ کو دولت میں تولنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں عزت ملے لیکن وہ لوگ یاد رکھیں عزت متقی اور پرہیزگار لوگوں کو ہی ملتی ہے۔ کاش کہ شادی بیاہ میں لاکھوں روپیہ خرچ کرنے کے بدلے کسی غریب، یتیم، مسکین اور بیوہ کی مدد کرتے تو ہماری زندگیوں میں رحمتیں اور برکتیں حاصل ہوتیں اور ازدواجی زندگی خوشگوار ہوتی۔ یہ نہ کرنے کی وجہ سے ہی آج ہم دنیا میں ذلیل و رسوا ہورہے ہیں۔ مولانا نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے فرمایا کہ اب ان سب چیزوں کو ختم کرو اور نکاح کو آسان و مسنون طریقہ پر انجام دو، اگر خرچ کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو اپنے بچوں کے ساتھ غریبوں کی اجتماعی شادیاں کرواؤ تاکہ تمہیں انکی دعائیں ملیں۔ مولانا نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی آسان و مسنون نکاح مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔ قابل ذکر ہیکہ مولانا محمد صلاح الدین ایوبی قاسمی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔

No comments:

Post a Comment