بیت المقدس کی حفاظت پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے تحفظ القدس کانفرنس مولانا اشرف عباس قاسمی، مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی اور مولانا اسجد قاسمی ندوی کا خطاب!
بنگلور، 03؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے منعقد عظیم الشان آن لائن تحفظ القدس کانفرنس کی پانچویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث حضرت مولانا اشرف عباس قاسمی صاحب نے فرمایا کہ اسرائیل کا وجود اور اسکا غاصبانہ اور ظالمانہ قیام عالم اسلام کی کمزوری اور غلامی سے ہے۔ اور یہ مسئلہ تبھی حل ہوگا جب بیت المقدس اور فلسطین آزاد ہوگا۔ بیت المقدس کئی سو سالوں تک مسلمان کے پاس رہا پھر عالم اسلام جب کمزور ہوا تو بیت المقدس پر یہودیوں نے قبضہ کرلیا۔ مولانا نے فرمایا کہ یہ بات واضح ہیکہ جب بیت المقدس آزاد ہوگا تو عالم اسلام بھی آزاد ہوگا۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ آج اسلامی ممالک اپنی شان و شوکت اور حکومت کی خاطر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور اغیار کی غلامی میں مصروف ہے۔یہی وجہ ہیکہ عالم اسلام کوئی متفقہ رائے قائم نہیں کرپا رہی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ عالم اسلام کی آزادی بیت المقدس سے کی آزادی وابستہ ہے۔انہوں نے فرمایا کہ قرب قیامت کی نشانیاں ظاہر ہورہی ہیں اور دجال کے انتظار میں فلسطین کے قریب یہودی جمع ہورہے ہیں تو بات واضح ہیکہ بیت المقدس کی آزادی قریب ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ فلسطین اور غزہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور بہت جلد یہودی اپنے انجام کو پہنچیں گے اور بیت المقدس آزاد ہوگا، جس سے عالم اسلام میں بھی آزاد ہوجائے گا اور پوری دنیا میں اسلام کا غلبہ ہوگا لیکن اس سے قبل مسلمانوں کو جو قربانیاں دینی ہونگی اس کیلئے ہمیں تیار رہنا ہوگا۔
تحفظ القدس کانفرنس کی چھٹی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ اسلامیہ مسیح العلوم بنگلور کے بانی و مہتمم حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب نے فرمایا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے اور انسانیت سے اسکا کوئی تعلق نہیں۔ بیت المقدس اور فلسطین پر ناجائز قبضہ اور مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم اسرائیل دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے۔ لیکن اللہ کا شکر ہیکہ نہتے فلسطینیوں کے سامنے اسرائیل نے آج اپنے گھٹنے ٹیک دئے اور جنگ بندی کا اعلان کیا۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فلسطینی کو فتح عطاء فرماتے ہوئے پوری دنیا کو یہ پیغام دے دیا کہ جو اللہ کیلئے بڑھتا ہے اور اللہ کی راہ میں چلتا ہے اسے اللہ فتح عطاء فرماتے ہی۔ مولانا نے بیت المقدس کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے۔ رسول اللہﷺ نے سولہ یا سترہ مہینوں تک بیت المقدس کی طرف رُخ کرکے نمازیں ادا فرمائیں۔ انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ کرہئ ارض پر سب سے پہلے مسجد الحرام، پھر مسجد اقصٰی تعمیر کی گئی۔ مولانا نے فرمایا کہ مسجد اقصیٰ میں امام الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ نے سفر معراج کے موقع پر تمام انبیاء کرام کی امامت فرمائی۔ مولانا نے فرمایا کہ بیت المقدس کئی سو سالوں تک مسلمانوں کے پاس رہی اور پھر یہودیوں نے اس پر ناجائز قبضہ کرلیا۔ یہ سب چیزیں قیامت کی نشانیوں میں ایک نشانی ہے۔ مولانا فرمایا کہ وہ دن دور نہیں جب دجال ظاہر ہوگا اور حضرت مہدی اور حضرت عیسٰی علیہ السلام تشریف لائیں گے اور کفر کے خلاف جنگیں کریں گے اور دجال کا مقابلہ کریں گے۔لہٰذا قرب قیامت کے اس دور میں ہمیں چاہیے کہ اپنے ایمان کی فکر کریں اور اسے مضبوط کریں اور ہمت و شجاعت اور بہادری کو اپنائیں تاکہ جب حضرت امام مہدی اور حضرت عیسٰی علیہ السلام تشریف لائیں گے تو انکے لشکر میں ہم یا ہماری نسل شریک ہوکر کفار کا مقابلہ کرسکے۔
تحفظ القدس کانفرنس کی ساتویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ عربیہ امدادیہ مرادآباد کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد اسجد قاسمی ندوی نقشبندی صاحب نے فرمایا کہ مسلمانوں کے نزدیک مکہ اور مدینہ کے بعد مسجد اقصٰی سب سے مقدس مقام ہے۔ جہاں آج اسرائیل کا ناجائز قبضہ ہے۔ مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے بادل عالم اسلام کو چیخ چیخ کر کہ رہی ہیں کہ بیت المقدس پھر کسی صلاح الدین ایوبی کے انتظار میں ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ بیت المقدس سے مسلمانوں کا رشتہ ایمانی اور مذہبی ہے۔ قبلہ اول کی حفاظت پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے لیکن افسوس کا مقام ہیکہ عالم اسلام کے حکمرانوں کاہلی، عیش کوشی، بے تدبیری اور ناعاقبت اندیشی میں مبتلا ہیں۔ صرف ترکی کے صدر طیب اردگان کے علاوہ دیگر مسلم ممالک اپنی ذاتی حقیر مفادات اور اپنی چند روزہ شان و شوکت اور عارضی کرسی کی بقا کی خاطر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ فلسطین کے بہادر مسلمانوں اور بیت المقدس کے مجاہدین کے علاوہ امت مسلمہ میں ہمت و شجاعت اور بہادری کا نام و نشان دور دور تک نظر نہیں آتا۔ انہوں نے فرمایا کہ آج مسجد اقصٰی جو صدیوں سے مسلمانوں کے سجدوں سے آباد رہا، جہاں کھڑے ہوکر نبی اکرم ﷺ نے تمام انبیاء علیہ السلام کی امامت فرمائی وہ اسی صلاح الدین ایوبی کے انتظار میں ہے جس نے بیت المقدس کو فتح کرکے اغیار کی راتوں کی نیند حرام کردی تھی۔آج ضرورت ہیکہ ہم اپنے اندر ہمت و شجاعت اور بہادری پیدا کریں اور بیت المقدس کی حفاظت اور آزادی کیلئے کوششیں کریں۔ مولانا نے فرمایا کہ وہ دن قریب ہے جب بیت المقدس دوبارہ آزاد ہوکر رہے گا۔قابل ذکر ہیکہ تمام حضرات نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔
No comments:
Post a Comment