Sunday, July 18, 2021

قربانی حصول تقویٰ و تقرب الٰہی کا انتہائی مستند اور مفید ذریعہ ہے!



 قربانی حصول تقویٰ و تقرب الٰہی کا انتہائی مستند اور مفید ذریعہ ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن ہفت روزہ کانفرنس سے مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی کا خطاب!


 بنگلور، 17؍ جولائی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن ہفت روزہ کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی کی پانچویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ اسلامیہ مسیح العلوم بنگلور کے بانی، مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب نے فرمایا کہ قرب الٰہی کے حصول کیلئے اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور عبادت ضروری ہے۔ نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، قربانی اور دیگر اعمال صالحہ کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل ہوتی ہے۔ بالخصوص قربانی اللہ تعالیٰ کے تقرب کا انتہائی مستند اور مفید ذریعہ ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی بارگاہ الٰہی میں تقرب حاصل کرنے کے لیے ہی اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی پیش کی تھی، جس پر اللہ تعالیٰ نے انہیں قبول فرمانے کے بعد عظیم بشارت سے سرفراز کیا اور یہ ادا اللہ تعالیٰ کو اس قدر پسند آئی کہ رہتی دنیا تک اس کو برقرار رکھا۔مولانا نے فرمایا کہ قربانی ایک عظیم عبادت اور اللہ تعالیٰ کے تقرب کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو قدیم زمانے سے چلی آرہی ہے، قرآن کہتا ہے: ”ہر امت کیلئے ہم نے قربانی کا ایک قاعدہ مقرر کردیا ہے تاکہ اس امت کے لوگ ان جانوروں پر اللہ کا نام لیں جواس نے ان کو بخشے ہیں۔“ مولانا نے فرمایا کہ ایک مرتبہ صحابہ کرامؓ نے نبی اکرم ؐسے پوچھا: ”یا رسول اللہؐ! یہ قربانی کیاچیز ہے؟“ آپ نے ارشاد فرمایا: ”یہ تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔“ پھر انہوں نے عرض کیا ”یا رسول اللہؐ! ہمارے لیے ان میں کیا اجر ہے؟“ آپؐ نے فرمایا کہ”قربانی کے جانور کیہر ہر بال کے عوض ایک نیکی ہے۔“ مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی نے فرمایا کہ انسانی زندگی کا مقصد اطاعت الٰہی ہے، جو تقرب الٰہی اور کیفیت تقویٰ کے بغیر ممکن نہیں اور یہ تقرب الٰہی، کیفیت تقویٰ کے بغیر حاصل نہیں ہوتی لہٰذا اطاعت کیلئے قربانی ضروری ہے۔ مولانا نے قرآن مجید کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کے پاس نہ ہمارے قربانی کے جانوروں کے گوشت پہنچتے ہیں اور نہ خون بلکہ ہمارا تقویٰ پہنچتا ہے۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ اس آیت کریمہ سے یہ واضح ہے کہ اللہ تعالیٰ کو مقصود ان جانوروں کا خون یا ان کا گوشت نہیں بلکہ وہ اپنے بندوں کا تقویٰ دیکھنا چاہتا ہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ پر کس قدر یقین رکھتے ہیں؟ اس کے احکام کی کس قدر پابندی کرتے ہیں اور کس طرح وقت ضرورت قربانی پیش کرنے کو تیار رہتے ہیں؟ مولانا نے فرمایا کہ تقویٰ کی صفت اللہ تعالیٰ کو بے حد محبوب ہے، اسی صفت سے انسان نیک اعمال کو ترجیح دے کر انہیں اختیار کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص کسی عمل کو تقویٰ کی صفت کے ساتھ انجام دیتا ہے تووہ خالصۃً للہ ہوتا ہے۔ اس میں ریا کا شائبہ نہیں ہوتا۔ مولانا مفتاحی نے فرمایا کہ عیدالاضحی کا مقصد بھی جذبہئ قربانی کو بیدار کرنا اور اپنی عزیز سے عزیز تر چیز کو حکم ربانی کے مطابق رضائے الٰہی کے حصول میں قربان کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا یہی قربانی ہے۔ اس سے ان کو یہ سبق ملتا ہے کہ اپنی مقصد ِزندگی کے تمام شعبوں میں اپنی خواہشات پر رب کائنات کی مرضیات کو ترجیح دے۔ یہ دراصل انسان کی عملی زندگی کا ایک امتحان ہے، جس سے اسکے اندرنکھار اور حسن پیدا ہوتا ہے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔

No comments:

Post a Comment