Wednesday, November 3, 2021

سیرت النبیؐ اور اسوۂ رسولؐ کو اپنا کر ہی مسلمان دونوں جہاں میں کامیاب ہوسکتا ہے!



 سیرت النبیؐ اور اسوۂ رسولؐ کو اپنا کر ہی مسلمان دونوں جہاں میں کامیاب ہوسکتا ہے!

علماء کرام کے ولولہ انگیز خطابات مرکز تحفظ اسلام ہند کی دس روزہ عظیم الشان سیرت النبی ؐکانفرنس اختتام پذیر!


 بنگلور، 03؍ نومبر (پریس ریلیز): انسانوں کی رہنمائی کے لیے اللہ تعالیٰ انبیاء علیہم السلام کو بھیجتا رہا ہے۔ سب سے آخر میں حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو مبعوث فرمایا اور آپؐ کی زندگی کو دنیا والوں کے لیے نمونہ قرار دیا۔ قیامت تک پیش آنے والے تمام مسائل کا صحیح حل سیرت النبیؐ اور اسوۂ رسولؐ میں موجود ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ سنت رسولؐ اور حیاتِ پیغمبرؐ میں وہ نقوش ملیں گے، جن کو اختیار کرکے ایک انسان کامیاب اور قابلِ رشک زندگی گزار سکتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ نبی ﷺ کی سیرت مبارکہ انسانی شاہراہ حیات پر کامیابی وکامرانی کی شاہ کلید ہے۔ آپؐ کی سیرت طیبہ اپنی ظاہری باطنی وسعتوں اور گہرائیوں کے لحاظ سے کوئی شخصی سیرت نہیں بلکہ ایک عالمگیر اور بین الاقوامی سیرت ہے، جو کسی شخص واحد کا دستور زندگی نہیں بلکہ جہانوں کے لئے ایک مکمل دستور حیات ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ جوں جوں زمانہ ترقی کرتا چلا جائے گا اسی حد تک انسانی زندگی کی استواری اور ہمواری کے لئے اس سیرت کی ضرورت شدید سے شدید تر ہوتی چلی جائے گی۔ بالخصوص ہندوستان و عالمی حالات دن بہ دن ناگزیر ہوتے جارہے ہیں۔ان حالات کا مقابلہ بھی سیرت النبیؐ اور اسوۂ رسولؐ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اسی وجہ سے قرآنِ کریم نے تمام مسائل ومشکلات میں رسول اللہؐ کی مبارک اور بافیض زندگی کو ہی تمام مسلمانوں کے لیے بہتر اسوہ اور نمونہ قرار دیا ہے۔ لہٰذا اب ہماری کامیابی و کامرانی اور فلاح و نجات اس بات پر منحصر ہے کہ ہم آپؐ کی زندگی کو اپنائے۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ سیرت النبیؐ کے اسی پیغام کو عام کرنے کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے ”عظیم الشان آن لائن دس روزہ سیرت النبیؐ کانفرنس“ کا انعقاد کیا۔ جس سے حضرت مولانا انیس احمد آزاد قاسمی صاحب بلگرامی نقشبندی (ناظم و شیخ الحدیث جامعہ عربیہ سید المدارس دہلی)، حضرت مفتی سید حذیفہ صاحب قاسمی (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرا)، حضرت مولانا سید احمد ومیض صاحب ندوی نقشبندی (استاذ حدیث دارالعلوم حیدرآباد)، حضرت مفتی محمد شفیق احمد صاحب قاسمی (رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند)، حضرت مولانا عبد العلیم صاحب فاروقی (سرپرست مرکز تحفظ اسلام ہند و رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند و ندوۃ العلماء لکھنؤ)، حضرت مولانا سید بلال حسنی صاحب ندوی (ناظر عام دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)، حضرت مفتی محمد راشد صاحب گورکھپوری (صدر و استاذ شعبہ تحفظ ختم نبوت مظاہر العلوم سہارنپور)، حضرت مفتی افتخار احمد صاحب قاسمی (سرپرست مرکز تحفظ اسلام ہند و صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، حضرت مولانا محمد مقصود عمران صاحب رشادی (امام و خطیب جامع مسجد سٹی بنگلور) اور حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ صاحب رحمانی (سرپرست مرکز تحفظ اسلام ہند و سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے سیرت النبیؐ کے مختلف موضوعات پر بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ یہ کانفرنس مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشیل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج تحفظ اسلام میڈیا سروس پر براہ راست نشر کیا جارہا تھا، جسے سننے والوں کی تعداد ہزاروں میں تھی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام اکابر علماء کرام نے فرمایا کہ مسلمان صحیح معنوں میں سیرت النبیؐ کی پیروی کریں کیونکہ نبی پاکؐ کی تعلیمات کی پیروی میں ہی ہماری کامیابی و کامرانی کا راز مضمر ہے۔ اور موجودہ حالات کا مقابلہ بھی سیرت النبیؐ اور اسوہ رسولؐ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ قابل ذکر ہیکہ اس کانفرنس کا آغاز 13؍ اکتوبر 2021ء کو مفسر قرآن حضرت مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی صاحب کے خطاب سے ہوا اور 22؍ اکتوبر 2021ء کو شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کے خطاب و دعا سے اختتام پذیر ہوا۔ جس میں خاص طور پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اعلیٰ قائد الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی صاحب رحمہ اللہ کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام اکابر علماء، سامعین کرام اور اراکین مرکز کا شکریہ ادا کیا۔

No comments:

Post a Comment