عشرۂ ذی الحجہ بڑی فضیلت کا حامل، قربانی اللہ کے قرب و رضا اور اعتراف بندگی کا مظہر ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی پہلی نشست سے مولانا عبد الرحیم رشیدی خطاب!
بنگلور، 25؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد ”آن لائن سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی پہلی و افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اسلامی مہینوں میں آخری مہینہ ذی الحجہ کا ہے، اسلام کے سارے ہی مہینے محترم اور قابل عظمت ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے بعض مہینوں کو خاص فضیلت اور عظمت سے نوازا ہے، ان میں سے ایک ذی الحجہ کا مہینہ بھی ہے، جس کا احترام شروع زمانہ سے چلتا آرہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینہ میں کچھ عبادتوں کو رکھا ہے جس کی وجہ سے اس کی عظمت میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ حج جیسی عظیم عبادت بھی اسی مہینہ میں انجام دی جاتی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ذی الحجہ کا پورا مہینہ ہی قابل احترام ہے لیکن اس کے ابتدائی دس دن تو بہت ہی فضیلت اور عظمت والے ہیں۔ چنانچہ قرآن مجید کی سورہ فجر میں اللہ تعالیٰ نے ذی الحجہ کے ان ابتدائی دس راتوں کی قسم کھائی اور کسی چیز پر اللہ تعالیٰ کا قسم کھانا اس چیز کی عزت اور حرمت پر دلالت کرتا ہے، لہٰذا اس سے ان دس راتوں کی عزت، عظمت اور حرمت کی نشان دہی ہوتی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کی عظمت و اہمیت کو بیان فرمایا اور نبی کریمﷺ نے امت کو عشرۂ ذی الحجہ کی قدردانی سے آگاہ فرمایا۔ لہٰذا ہمیں ان ایام کی قدردانی کرنی چاہیے، اس کی تعظیم اور احترام کرنا چاہیے اور عبادات وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہیے، بالخصوص معاصی اور گناہوں کے کاموں اور نافرمانی والے اعمال سے بچنا ضروری ہے۔ مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ عشرۂ ذی الحجہ کی دس تاریخ کو عید منائی جاتی ہے، عید الاضحیٰ کا دن مسلمانوں کے لئے بہت ہی تاریخی اور عظمت کا حامل دن ہے، یہ دن صرف عید کی خوشی میں مست ہوجانے والا دن نہیں بلکہ ایک عظیم پیغام اور سبق دینا والا دن ہے، مسلمان عید الاضحیٰ کے دن جانور کی قربانی کرتے ہیں، اور صاحب حیثیت اور مالک نصاب افراد اپنی جانب سے قربانی انجام دیتے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ قربانی دین اسلام کی اہم ترین عبادت ہے، اس ماہ مبارک میں لاکھوں مسلمان اس فریضہ کو انجام دیتے ہیں اور ابراہیم علیہ السلام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں جانور اللہ کی رضا کی خاطر ذبح کیے جاتے ہیں، قربانی کی عبادت بندے کی اللہ تعالیٰ کے قرب و رضا، عشق و محبت کا مظہر ہے۔ مولانا نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ قربانی کے ان ایام میں کو کوئی نیک عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربانی کا خون بہانے سے بڑھ کر محبوب اور پسندیدہ نہیں۔ نیز فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد ہر سال قربانی فرمائی کسی سال ترک نہیں فرمائی بلکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر سو اونٹوں کی قربانی پیش فرمائی تھی- عید الاضحٰی کے ایام میں حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی عظیم قربانی کی یاد میں اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور گوشت کی تقسیم میں غریب و مسکین کا بھی خاص خیال رکھیں۔ مولانا نے فرمایا کہ قربانی کا مقصد جذبۂ ایثار کو بیدار کرنا اور اپنی عزیزسے عزیز تر چیز کو حکم ربانی کے مطابق رضائے الٰہی کے حصول میں قربان کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہی قربانی کا مقصد ہے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔
#Press_Release #News #Qurbani #Zilhijjah #QurbaniSeries #ZilhijjahSeries #MTIH #TIMS
No comments:
Post a Comment