Thursday, November 2, 2023

مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ القدس کانفرنس“ سے ریاست کرناٹک کے علماء کا ولولہ انگیز خطاب، امیر شریعت کرناٹک کی صدارت، امت کے نام اہم پیغامات!

 ہم بیت المقدس، اہل فلسطین و غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کی پر زور مذمت کرتے ہیں!


کرناٹک کے مؤقر علماء اور تمام تنظیموں کے ذمہ داران کا اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نمائندہ و احتجاجی پروگرام!


مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ القدس کانفرنس“ سے ریاست کرناٹک کے علماء کا ولولہ انگیز خطاب، امیر شریعت کرناٹک کی صدارت، امت کے نام اہم پیغامات!


بنگلور، 02؍ نومبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام ریاست کرناٹک کے مؤقر علماء کرام اور تمام مسالک ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا اہل فلسطین و غزہ کی حمایت اور اسرائیل دہشت گردی کے خلاف ایک نمائندہ اور احتجاجی پروگرام بعنوان عظیم الشان آن لائن ”تحفظ القدس کانفرنس“ منعقد ہوا۔ جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ اس عظیم الشان کانفرنس کی صدارت امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان رشادی صاحب مدظلہ نے فرمائی۔


اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں امیر شریعت کرناٹک نے فرمایا کہ حق و باطل کا مقابلہ ہمیشہ سے رہا ہے، مشرکین، عیسائی اور یہودی یہ باطل مذاہب ہر دور میں اسلام اور اس کے ماننے والوں کو ختم کرنے یا نقصان پہنچانے کے درپے رہے ہیں لیکن سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جنگ ڈول کے مانند ہے، فریقین میں کبھی شکست ہوتی ہے تو کبھی فتح ہوتی ہے۔ لڑائی دفاعی بھی ہوتی ہے اور اقدامی بھی۔ آج جو فلسطینیوں کی لڑائی اسرائیل سے ہورہی ہے وہ خالص دفاعی ہے، اقدامی نہیں، سالہا سال سے اسرائیل فلسطین والوں پر ظلم و ستم ڈھا رہا تھا اور قتل و خون ریزی کرتا رہا اور جب فلسطینیوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا اور اسرائیل کے ظلم کا بدلہ لینا شروع کیا، اسرائیل کے ہوش اڑ گئے، اب آپ ہی فیصلہ کریں کہ حماس کا حملہ دفاعی تھا یا اقدامی؟ لیکن اسرائیل نے حسب سابق اپنے ظلم و ستم کا سلسلہ شروع کیا ہے اور مسلسل بم ڈالتا ہے اور ٹینکر سے حملہ کر رہا ہے، خود وہاں کے باشندوں نے جنگ بندی کی بات کہی ہے اور کئی ملکوں نے اس کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اسرائیل کے سرغنہ نے اس کو مستر د کر دیا ہے اور اپنی درندگی کو ترک کرنے تیار نہیں ہے، ظاہر ہے کہ درندہ کب اپنی درندگی کو ترک کرے گا۔ ہم فلسطین اور غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، اور انکے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں اور ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلسطینیوں کی پوری نصرت فرمائے، ہمارے قبلہ اول مسجد اقصٰی کی حفاظت فرمائے اور اسرائیل کو ذلت ورسوائی کے ساتھ شکست فاش دے اور پوری دنیا کو بتادے کہ وہ کس طرح مظلوموں کی مدد کرتا ہے۔ مولانا نے مسلمانوں سے گزارش کرتے ہوئے فرمایا کہ گناہوں اور بدکاریوں اور نافرمانیوں سے اجتناب کرتے ہوئے احکام خداوندی کو مضبوطی سے تھامیں، ثابت قدم رہیں، اللہ کو کثرت سے یاد کریں، اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کریں، آپس میں اتحاد کو قائم رکھیں اور صبر کا دامن تھامے رکھیں۔


کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ ارض فلسطین مسلمانوں کی میراث ہے، اور اسرائیل ایک غاصب ملک ہے۔ قبلہ اول مسجد اقصٰی کی حفاظت کیلئے اہل فلسطین و غزہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے پوری امت مسلمہ کی طرف سے فرض کفایہ ادا کررہے ہیں۔ لہٰذا پورے عالم اسلام کو ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری انسانیت کو ساتھ لانا چاہئے۔ نیز مسلمانوں کو بیت المقدس کے فضائل و مناقب سے واقف کروائیں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، عالمی اداروں، اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کونسل کو اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور کیا جائے۔


اس موقع پر جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب حضرت مولانا محمد مقصود عمران رشادی صاحب مدظلہ نے فلسطین و غزہ پر اسرائیلی جارحیت، وحشیانہ حملوں اور مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطینی مسلمان قبلہ اول مسجد اقصٰی کی حفاظت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جو مسلمانوں کی ملکیت ہے۔ لہٰذا پورا عالم اسلام اہل فلسطین و غزہ کے ساتھ برابر کھڑی ہے۔ عالمی ادارے فوراً مداخلت کرتے ہوئے امن کو بحال کریں۔


اس موقع پر جامعہ اسلامیہ مسیح العلوم بنگلور کے بانی و مہتمم حضرت مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ باطل مٹنے کیلئے آیا ہے اور حق غالب آنے کیلئے لہٰذا عنقریب اسرائیل کی ظلم و بربریت ختم ہونے والی ہے اور بیت المقدس آزاد ہونے والا ہے۔ اس کیلئے مسلمانوں کو آپس میں اتحاد قائم رکھنا ہوگا، امت کے اندر ہمت و شجاعت کی روح کو پھونکنی ہوگی۔


اس موقع پر دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور کے بانی و مہتمم حضرت مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے اسکی حفاظت پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ اہل فلسطین و غزہ کے موجودہ حالات پر ہمیں رجوع الی اللہ، توبہ و استغفار اور صدقے کی طرف خاص توجہ دینی چاہیے۔ نیز اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔


کانفرنس میں جماعت اسلامی کرناٹک کے امیر ڈاکٹر سعد بلگامی صاحب اور سکریٹری حضرت مولانا وحید الدین خان عمری صاحب مدظلہ شریک رہے اور مولانا عمری صاحب نے فرمایا کہ اس وقت اہل فلسطین و غزہ کے موجودہ صورتحال پر پوری امت مسلمہ بے چینی کا شکار ہے۔ ایسے میں ہمارے ذمہ داری ہیکہ ہم مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اور ظالم اسرائیل کے خلاف کھڑے ہوں، اس کیلئے عالمی دباؤ بھی بنایا جائے، اور بیت المقدس کی حفاظت کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے۔


اس موقع پر جامعہ حضرت بلالؓ بنگلور کے رئیس قائد اہلسنت حضرت مولانا ذوالفقار نوری صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اہل فلسطین و غزہ کی حمایت میں اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف پوری امت مسلمہ کو اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔ دعاؤں کے ساتھ ساتھ ہمیں عالمی سطح پر اس ظلم و بربریت کو روکنے کیلئے ہمیں کوششیں کرنی چاہیے۔


اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ مسجد اقصٰی پر مسلمانوں کا حق ہے، جس میں کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کا کوئی حق نہیں۔ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے جو اہل فلسطین پر ظلم ڈھا رہا ہے، اقوام عالم اور عالم اسلام کو اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اقدام کرنی چاہیے۔


اس موقع پر مرکزی مسجد اہلحدیث چارمنار بنگلور کے امام و خطیب شیخ اعجاز احمد ندوی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ آج فلسطینیوں کے اوپر جو ظلم ہو رہا ہے پوری امت اس کو محسوس کر رہی ہے، کیونکہ تمام مسلمان ایک جسم کے مانند ہے۔ ہم اہل فلسطین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں اور اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔


اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن تاسیس اور آل انڈیا ملی کونسل کے سکریٹری حضرت مولانا سید مصطفیٰ رفاعی جیلانی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ القدس کے بارے میں جو تأثرات پیش ہورہی ہیں، وہ ہمارے لئے اور ملت کے لئے القدس کے تئین مزید در مزید احساس و شعور کے اضافے کا موجب ہونگیں۔ اللہ تعالیٰ اہل فلسطین و غزہ کا حامی و ناصر ہو۔


اس موقع پر نائب امیر شریعت کرناٹک حضرت مفتی عبد العزیز قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل جو ظلم و ستم ڈھا رہی ہے اس کی ایک بنیادی وجہ ہمارے گناہ اور اعمال کی کمی ہے۔ اگر ہمارے اعمال درست رہے اور امت میں اتحاد رہے تو فلسطین اور بیت المقدس ہمارا ہوکر رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔


اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا محمد الیاس بھٹکلی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ مسجد اقصٰی، فلسطین و غزہ اور حماس کے تعلق سے ہمارے درمیان خاص طور پر نئی نسل میں جو غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں اسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں جب ظلم عروج پر ہو تو سمجھ لیں کہ صبح روشن یعنی فتح قریب ہے۔


قابل ذکر ہیکہ یہ عظیم الشان ”تحفظ القدس کانفرنس“ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن شوریٰ مفتی سید حسن ذیشان قادری و قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی اور ناظم جلسہ نے کرناٹک کے علماء و قائدین کا مسئلہ فلسطین پر مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ کانفرنس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کی تلاوت اور رکن شوریٰ قاری محمد عمران کے نعتیہ کلام سے ہوا۔ جبکہ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی نے مرکز کی خدمات پر روشنی ڈالی اور مولانا محمد نظام الدین مظاہری بطور خاص موجود رہے۔ اپنے خطاب میں تمام علماء کرام نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور ”تحفظ القدس کانفرنس“ کی انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت بتایا۔ کانفرنس کے اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام مقررین و سامعین اور مہمانان خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔ سرپرست مرکز حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ کی دعا سے یہ عظیم الشان ”تحفظ القدس کانفرنس“ اختتام پذیر ہوئی۔








#AlQuds #Palestine #Gaza #Israel #BaitulMaqdis #AlqudsConference #MTIH #TIMS 


No comments:

Post a Comment