مرکز تحفظ اسلام ہند کا دو روزہ سالانہ مشاورتی اجلاس اختتام پذیر!
سرپرستان مرکز کی صدارت،ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر کئی اہم تجاویز منظور!
بنگلور، 20؍ فروری (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کا دو روزہ ”سالانہ مشاورتی اجلاس“ 17، 18؍ فروری 2024ء بروز سنیچر، اتوار جامعہ تعلیم القرآن بنگلور میں حضرات سرپرستان مرکز کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں ملک بھر سے مرکز تحفظ اسلام ہند کے تقریباً اراکین نے شرکت فرمائی۔ اس سالانہ مشاورتی اجلاس میں گزشتہ سال کے کاموں کا جائزہ لیا گیا، مالیات سمیت مختلف شعبہ جات کی رپورٹ پیش کی گئی، آئندہ سال کا لائحہ عمل تیار کیا گیا، نئے عہدیداران اور ارکان کا انتخاب عمل میں آیا اور ملک کے موجودہ حالات میں مرکز کی ذمہ داریوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ سرپرست مرکز حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے آئندہ ٹرم کیلئے محمد فرقان کو ڈائریکٹر، حافظ محمد حیات خان کو آرگنائزر اور قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کو خازن منتخب فرمایا، جس کی تمام ارکان نے تائید فرمائی۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرپرست مرکز حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند گزشتہ کئی سالوں سے دینی، مذہبی خدمات اور ملک میں بسنے والے مسلمانوں کی دینی و مذہبی رہبری کا فریضہ انجام دیتے آیا ہے۔ مختلف مواقع پر اور مختلف حساس موضوعات پر ملک کے اکابرین کا پیغام امت تک پہنچانا اسکی خدمات میں شامل ہے۔ مرکز اپنے اکابر علماء کی سرپرستی میں تدریجاً اپنے کاموں کو بڑھا رہا ہے اور اسکے دائرہ کار میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ مرکز کا پیغام درحقیقت اکابر کا پیغام ہے، لہٰذا اس ادارے کا ہر ایک مسلمان ساتھ دے، اسے اپنا ادارہ سمجھیں اور اس میں شامل ہوکر اپنے فارغ اوقات میں دین کی خدمات انجام دیں۔
مرکز تحفظ اسلام ہند کے سالانہ مشاورتی اجلاس کی پہلی نشست سرپرست مرکز حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب مدظلہ کی زیر صدارت بعد نماز مغرب منعقد ہوئی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے فرمایا کہ دینی کام کو صرف اور صرف رضائے الٰہی کیلئے کرنا چاہیے، اجتماعی کاموں میں آپسی اتحاد کا ہونا بہت ضروری ہے، موجودہ حالات میں ہمیں تحفظ دین و ایمان کیلئے اور ایمان سوز فتنوں کے رد و تعاقب کیلئے میدان میں آنے کی اشد ضرورت ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اب تک کی خدمات قابل مبارکباد ہے، امید ہیکہ آئندہ بھی اس کی کوششوں فرماتے رہیں گے۔
اجلاس کی دوسری نشست سرپرست مرکز حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی صاحب مدظلہ کی زیر صدارت بعد نماز عشاء منعقد ہوئی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند ایک طرف تبلیغ دین کا فریضہ انجام دے رہی ہے اور دوسری طرف دین پر اٹھنے والے فتنے اور طاقتوں کا مقابلہ کررہی ہے۔ اجتماعی کاموں سے امت کو بہت فائدہ پہنچتا ہے، اسلامی عقائد کی حفاظت اور اسکے خلاف اٹھنے والے فتنوں کا تعاقب بہت اونچا کام ہے، اسکو جاری رکھا جانا چاہیے۔
سالانہ مشاورتی اجلاس کی تیسری و آخری نشست سرپرست مرکز حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ کی زیر صدارت بعد نماز فجر منعقد ہوئی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے فرمایا کہ سخت حالات اور آزمائشوں میں مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہنا اور صرف رضائے الٰہی کیلئے کام کرتے رہنا کامیابی کی علامت ہے۔ کاموں کو مزید مستحکم کرنا ہے تو آپسی اتحاد کو برقرار رکھنا ہے۔ محاسبہ کی یہ نشست بہت مفید اور ضروری ہے، تمام ساتھیوں کو بلند حوصلہ اور مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، اکابرین کے اعتماد کی حفاظت کرنی چاہیے، مرکز تحفظ اسلام ہند نے اب تک جو خدمات وہ قابل مبارکباد ہے۔
قابل ذکر ہیکہ سالانہ مشاورتی اجلاس کی کارروائی مجلس العمل کی نگرانی میں مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے چلائی، حافظ محمد حیات خان آرگنائزر، قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی خازن، حافظ محمد شعیب اللہ خان رکن کی تلاوت اور قاری محمد عمران کے نعتیہ اشعار سے نشستوں کا آغاز ہوا۔ اس سالانہ مشاورتی اجلاس میں شعبۂ ختم نبوت، شعبۂ ہیٹ گرام، شعبۂ رابطہ صحافت اسلامی کا قیام عمل میں آیا، جس کے کنوینر مفتی ذیشان حسن قاسمی، عمیر الدین اور محمد فرقان منتخب ہوئے۔ نیز شعبۂ تحفظ اسلام میڈیا سروس اور شعبۂ نشر و اشاعت کو مضبوط کرنے کی ترتیب بنائی گئی۔ نیز گزشتہ سال کے منظور شدہ تجاویز کے بقیہ کاموں کو آئندہ ٹرم میں مکمل کرنے کا عزم کیا گیا، علاوہ ازیں مختلف عنوانات پر کانفرنس اور اصلاحی مجالس کا انعقاد، ایمان سوز فتنوں خاص کر فتنۂ گوہر شاہیت کے رد و تعاقب کیلئے مہم، نئے ورکشاپ کا انعقاد، اسکول و کالج کے طلبہ و طالبات اور خواتین کیلئے تربیتی نشستیں منعقد کرنے کی تجویز منظور ہوئی۔ اس موقع پر ارکان تاسیسی کیلئے قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی، مولانا محمد نظام الدین مظاہری، عمیر الدین کا انتخاب عمل میں آیا، قابل ذکر ہیکہ ڈائریکٹر اور آرگنائزر پہلے سے ہی تاسیسی رکن ہیں۔ علاوہ ازیں مولانا اسرار احمد قاسمی بنگلور، مفتی مختار حسن قاسمی رام نگرم، مفتی اسعد قاسمی بستوی، مولانا مصعب عادل آلہ آبادی، مولانا عبد الاحد بستوی، مفتی عمر قاسمی بنگلور، مولانا حارث ندوی بھٹکل، محمد فرحان بنگلور، محمد کیف بنگلورکو بطور رکن مرکز اور مولانا نوشاد احمد قاسمی بنگلور کو شعبہ ختم نبوت کے رکن کی حیثیت سے منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر تین کتابوں کا اجراء بھی عمل میں آیا؛ ”بیت المقدس اور ہماری ذمہ داریاں“، ”فتنۂ گوہر شاہی دور حاضر کا بدترین فتنہ“، ”یونس گوہر شاہی دور حاضر کا بدترین کافر“ قابل ذکر ہیں۔ نیز سرپرست مرکزحضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب کی خدمت میں ادارے کی جانب سے سپاس نامہ پیش کیا گیا۔سالانہ مشاورتی اجلاس میں سرپرست مرکز، ڈائریکٹر، آرگنائزر، خازن، ارکان تاسیسی، ارکان شوریٰ، نو منتخب اراکین کے علاوہ دیگر ذمہ داران حافظ محمد آصف،حافظ محمد عمران، حافظ سمیع اللہ، مولانا محمد طاہر قاسمی، مولانا ابو الحسن فاروقی، حافظ نور اللہ، حافظ محمد شعیب اللہ خان، عمران خان، محمد شبلی، سید توصیف، محمد حفظ اللہ، عاصم پاشاہ، محمد لیاقت، محمد فیض،قاری یعقوب شمشیر، مولانا شیخ محمود الرحمن، ابراہیم اقبال، عباس حسین، دولت پاشاہ وغیرہ خصوصی طور پر موجود تھے۔ رکن مرکز مولانا اسرار احمد قاسمی کی دعا سے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
#Press_Release #News #MarkazHighlights #MarkazOfficial #AnnualMeeting #MTIH #TIMS
Masha allah.
ReplyDeleteAllah Ham sabko Apne Naam Aur Kalime ki bulandi ke liye aur Apne Deen ki Taleem O Tableegh Ke Liye Qubool Farmaye. Aameen.