تمام صحابہ کرامؓ معیارِ حق ہیں، ان کی شان اقدس میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے دس روزہ ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ کی اختتامی نشست میں اکابر علماءِ کرام کے ولولہ انگیز خطابات!
حضرت امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد خان رشادی کی صدارت، امت مسلمہ کے نام اہم پیغام!
حضرت مفتی شعیب اللہ خان، حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی، حضرت مفتی مقصود عمران رشادی، حضرت مولانا زین العابدین رشادی، حضرت مفتی عبد العزیز قاسمی، حضرت مولانا الیاس بھٹکلی، اور حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی کے اہم خطابات!
بنگلور، 19؍ جولائی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان آن لائن دس روزہ ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ کی اختتامی نشست امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان رشادی صاحب مدظلہ کی زیر صدارت منعقد ہوئی، جس میں ریاست کرناٹک کے ممتاز و اکابر علماء کرام نے خصوصی شرکت فرمائی۔ یہ کانفرنس کرناٹک میں ”یومِ صحابہؓ“ کے تاریخی اور کامیاب انعقاد کا تسلسل اور اس کے روحانی اثرات کا مظہر بھی تھی۔
اس موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے حضرت امیر شریعت کرناٹک نے فرمایا کہ صحابہ کا مقام اور عظمت بلند و بالا ہے، کوئی بھی مسلمان صحابہ کرام ؓکے مقام و مرتبہ کو نہیں پا سکتا، کیونکہ وہ وہ مقدس ہستیاں ہیں جن کے بارے میں خود رسول اللہ ؐ نے اکرام و تعظیم کا حکم دیا اور ان کو گالی دینے والوں پر اللہ کی لعنت کا اعلان فرمایا۔ آج جو فتنہ پرور عناصر صحابہ کی شان میں گستاخی کر رہے ہیں، لعن طعن اور زبان درازی سے ان کی عظمت کو مجروح کرنا چاہتے ہیں، وہ درحقیقت عذابِ خداوندی کو دعوت دے رہے ہیں۔ ایسے گستاخ اور ملعون عناصر کسی بھی صورت میں امت مسلمہ کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم صحابہؓ کا ادب و احترام اپنے دلوں میں راسخ کریں، ان کی سیرت کو مشعلِ راہ بنائیں، اور ان کے خلاف ہر زہرآلود سازش کو مکمل اتحاد، ایمان اور غیرت ایمانی کے ساتھ ناکام بنائیں، کیونکہ صحابہؓ آسمان ہدایت کے روشن ستارے ہیں جن کی پیروی میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔ صحابہ کو برا بھلا کہنا، ان پر زبان درازی کرنا صرف گمراہی نہیں بلکہ ایمان کے لیے خطرہ ہے، اور ملت اسلامیہ ہرگز یہ گستاخی برداشت نہیں کرے گی۔
کانفرنس سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے جامعہ اسلامیہ مسیح العلوم بنگلور کے بانی و مہتمم حضرت مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ فتنوں کے اس دور میں جہاں ایمان، دینی شعائر اور مقدسات پر حملے ہو رہے ہیں، ایک منظم سازش صحابہ کرامؓ پر اعتماد ختم کرنے کی بھی ہے۔ خاص طور پر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حالانکہ وہ جلیل القدر صحابی، کاتب وحی، عظیم اسلامی سپہ سالار، اور علم و عدل کے پیکر تھے جنہیں محدثین اور مفسرین نے ثقہ، متقی اور معتبر قرار دیا ہے۔ ان کی فضیلت پر متعدد احادیث موجود ہیں۔ مشاجرات صحابہ کو بنیاد بنا کر کسی بھی صحابی کی شان میں گستاخی کی کوئی گنجائش نہیں، کیونکہ یہ اختلافات اجتہادی تھے جن میں سب مأجور ہیں۔ اہل السنۃ والجماعۃ کا متفقہ عقیدہ ہے کہ تمام صحابہ عادل اور ہدایت کے ستارے ہیں۔ اس نشست میں مفتی صاحب نے علمی و تحقیقی انداز میں حضرت امیر معاویہؓ پر کیے جانے والے اعتراضات کے تفصیلی دلائل سے جواب دیے اور واضح کیا کہ صحابہ کی توہین درحقیقت اسلام اور ایمان پر حملہ ہے، جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر اور مرکز تحفظ اسلام ہند سرپرست حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ قرآن و حدیث میں صحابہ کرامؓ کی شان و عظمت واضح طور پر بیان کی گئی ہے، اور تمام صحابہ عادل، حق کے پیمانہ اور امت کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ افسوس کہ آج بعض افراد اہل بیتؓ کی محبت کا جھوٹا نعرہ لگا کر دیگر جلیل القدر صحابہؓ پر زبان درازی کرتے ہیں، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اہل بیتؓ کے بھی دشمن ہیں، کیونکہ اہل بیتؓ خود صحابہ کرامؓ کی عزت و توقیر کرتے تھے۔ جو شخص صحابہ کی شان میں گستاخی کرتا ہے، وہ نہ صرف گمراہ ہے بلکہ اپنے ایمان کو بھی خطرے میں ڈال چکا ہے۔ یہ دراصل اسلام کی بنیادوں پر حملے کی سازش ہے تاکہ دین کے اولین محافظوں کو مشکوک بنا کر اسلام کو ہی مشتبہ ٹھہرایا جائے، کیونکہ صحابہؓ ہی وہ واسطہ ہیں جن کے ذریعے دین ہم تک پہنچا۔ لہٰذا امت مسلمہ پر لازم ہے کہ ان سازشوں سے ہوشیار رہے، صحابہ کرامؓ کا احترام کرے اور ان کے نقش قدم پر چل کر اپنی ایمانی بنیاد کو مضبوط بنائے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب حضرت مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ صحابہ کرامؓ کی عظمت ہمارے دلوں میں رچی بسی ہے، اور ان کی شان میں کوئی گستاخی ہمارے لیے ہرگز قابل برداشت نہیں۔ آج سوشل میڈیا پر اسلام دشمن عناصر نئی نسل کے ایمان کو متزلزل کرنے کے لیے صحابہ کے خلاف غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، مگر ہمیں ان کے پروپیگنڈے پر ہرگز کان نہیں دھرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اور رسول اکرمؐ نے صحابہ کرامؓ کی عظمت، عدالت اور مقام کو واضح طور پر بیان فرمایا ہے، لہٰذا کسی کی گستاخی سے ان کے مقام میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں آتا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور کے مہتمم حضرت مولانا محمد زین العابدین رشادی و مظاہری صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ یہ فتنوں کا دور ہے، اور فتنوں کی کثرت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ بعض فتنہ پرور عناصر صحابہ کرام جیسے نفوسِ قدسیہ پر لعن طعن کر رہے ہیں۔ ایسے لوگ اپنی آخرت برباد کر رہے ہیں، کیونکہ جب اللہ تعالیٰ خود صحابہ سے راضی ہیں تو کسی کو ان پر زبان درازی کا ہرگز کوئی حق نہیں، لہٰذا ملتِ اسلامیہ صحابہ کرامؓ کی سیرت کا مطالعہ کرے اور ان کا ادب و احترام لازم جانے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب امیر شریعت حضرت مفتی عبد العزیز قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ صحابہ کرامؓ امتِ مسلمہ کے لیے نجومِ ہدایت ہیں، جن کا رتبہ انبیاء علیہم السلام کے بعد سب سے بلند ہے۔ ان کے اجتہادی اختلافات کو بنیاد بنا کر کسی کو بھی ان کی شان میں گستاخی یا تنقیص کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ ہر صحابیؓ لائقِ احترام اور واجب التعظیم ہے۔ ان کا ادب و احترام صرف زبانی دعویٰ نہیں بلکہ عملی طرزِ عمل سے ظاہر ہونا چاہیے۔ صحابہؓ کی عظمت کو دل میں بسانا، ان کی سیرت سے رہنمائی لینا اور ان کی توہین کرنے والوں کا علمی و دینی رد کرنا ملت اسلامیہ کی ایمانی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن حضرت مولانا محمد الیاس بھٹکلی ندوی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ صحابہ کرامؓ امت مسلمہ کے لیے بہترین رول ماڈل ہیں۔ افسوس کہ آج کچھ عناصر انہیں تنقید کا نشانہ بنا کر نئی نسل کے دلوں میں ان کے خلاف شکوک پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں، تاکہ اسلام پر اعتماد متزلزل کیا جا سکے۔ یاد رکھیں! ہمیں دین اسلام صحابہؓ کے ذریعے ہی ملا ہے، اور ان کی شان میں گستاخی دراصل اپنے ایمان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نئی نسل کے دلوں میں اسلام پر اعتماد بحال کریں، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم عظمتِ صحابہ کو دلوں میں زندہ کریں، ان کی سیرت کو عام کریں اور ان کی محبت کو ایمان کا جزو سمجھیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ قرآن و حدیث صحابہ کرامؓ کی عظمت و رفعت کا واضح اعلان کرتے ہیں، مگر افسوس کہ آج کچھ لوگ من گھڑت اور ضعیف روایات کو بنیاد بنا کر ان مقدس ہستیوں پر جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے عام مسلمانوں کے ایمان کو متزلزل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ وقت کا سب سے بڑا فتنہ ہے، جس کا مقابلہ علمی، ایمانی اور ملی سطح پر کرنا نہایت ضروری ہے۔ یاد رکھیں! صحابہؓ کی شان میں گستاخی وہی کر سکتا ہے جس کے دل میں ایمان کی روشنی باقی نہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیرِ اہتمام منعقد یہ عظیم الشان آن لائن ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن تاسیسی قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز مولانا فیاض احمد رشادی کی تلاوت اور مولانا محمد مصعب قاسمی کے نعتیہ اشعار سے ہوا۔ جبکہ اسٹیج پر مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، اراکین قاری محمد عمران، تبریز عالم وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔ اس موقع پر تمام اکابر علماء نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ اور ”یوم صحابہؓ“ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ اس موقع پر مرکز کے رکن مولانا اسرار احمد قاسمی نے مرکز کی جانب سے دس نکاتی اعلامیہ پیش کیا۔ اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے اعلان کیا یہ مرکز تحفظ اسلام ہند ”دفاع صحابہؓ“ کی تحریک کو اخیر تک لے جائے گی، انہوں نے تمام اکابر اور جملہ سامعین و معاونین کا شکریہ ادا کیا اور سرپرست مرکز کی دعا پر یہ عظیم الشان دس روزہ ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ اختتام پذیر ہوئی۔
#Sahaba | #YaumeSahaba | #AzmateSahaba |#DifaeSahaba | #NamooseSahaba | #Newspaper | #News | #NamooseSahaba | #MTIH | #TIMS