Thursday, August 13, 2020

نبی اکرمؐ کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل قبول


 نبی اکرمؐ کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل قبول: جمعیۃ علماء کرناٹک
بنگلور میں کشیدگی اور فساد کی وجہ پولیس کی لاپرواہی!


بنگلور، 12؍ اگست (محمد فرقان): پچھلے دنوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہوئے بنگلورو کے ڈی جے ہلی علاقے کے ایم ایل اے کے بھانجے پی نوین نے فیس بک پر گستاخ آمیز پوسٹ ڈالی تھی۔ جس وجہ سے شہر میں کشیدگی پھیل گئی۔مقامی لوگ جب مقدمہ درج کروانے پولیس تھانے پہنچے تو وہاں مقدمہ درج کرنے میں تاخیر بلکہ ٹال مٹول کیا گیا جس وجہ علاقے میں فساد برپا ہوا اور کافی جانی و مالی نقصان ہوا۔ اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک نے کہا کہ اگر وقت رہتے مقامی مساجد کے ذمہ داران کی شکایت لیکر پولیس محکمہ گستاخ رسول پر کاروائی کرتی تو آج یہ حالات نہ دیکھنے کو ملتے، فساد کا یہ پورا واقعہ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ پیش آئی ہے۔ کیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے آقا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی شان اقدس میں ذرا برابر بھی گستاخی برداشت نہیں کرتا۔

جمعیۃ علماء نے فساد کے دوران ہوئے مالی نقصان کی بھرپائی مسلمانوں کی نجی املاک کے ذریعہ کرنے کی حکومت کے فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ اگر حکومت کا یہ فیصلہ ہے تو حکومت کو چاہیے کہ شہر میں کشیدگی اور فساد پھیلانے کے جو اصل ذمہ دار ہیں وہ اولاً گستاخ رسول پی نوین ہے اور دوسرا پولیس محکمہ ہے جسکی لاپرواہی کی وجہ سے یہاں تک معاملہ پہنچا، لہٰذا اس پورے واقعہ کی بھرپائی انکی ملکیت سے کی جائے۔جمعیۃ علماء نے کہا کہ دیر رات جب علاقے میں کشیدگی پھیل چکی تھی،تو کچھ مسلم نوجوانوں نے علاقے میں موجود ایک مندر کو ہومن چین کے ذریعہ محفوظ کرتے ہوئے پورے ملک کو امن و امان اور گنگا جمنی تہذیب کا پیغام دیا، جسکو جمعیۃ علماء قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔اس واقعہ کی خبر جیسے جمعیۃ علماء ہند کے صدر محترم حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب کو پہنچی تو انہوں نے سخت رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے توہین آمیز پوسٹ اور فساد کی مذمت کی اور فرمایا کہ شہر میں امن و امان کی فضاء قائم کریں اور گستاخ رسول کو قانون کے مطابق حکومت سخت سے سخت سزا دے۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی، نائب صدر مولانا شمیم سالک مظاہری، جنرل سیکرٹری جناب محب اللہ خان امین، رکن عاملہ حافظ یل فاروق وغیرہ موجود تھے۔

پیشکش : شعبہ تحفظ اسلام میڈیا سروس، مرکز تحفظ اسلام ہند

No comments:

Post a Comment