Monday, March 29, 2021

بیجا رسوم و رواج اور جہیز کے لین دین سے بچتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں!



 بیجا رسوم و رواج اور جہیز کے لین دین سے بچتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں! 





مرکز تحفظ اسلام ہند کی اصلاح معاشرہ کانفرنس سے مولانا عبد الرحیم رشیدی کا خطاب!


 بنگلور، 29؍ مارچ (پریس ریلیز): آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اصلاح معاشرہ کمیٹی کی دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کی ملک گیر تحریک کے پیش نظر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب نے فرمایا کہ نکاح ایک اہم عبادت ہے اور قرآن و حدیث میں نکاح کرنے کا واضح طریقہ بتایا گیا ہے اور حضرات فقہاء نے بڑی تفصیل سے نکاح کے ایک ایک جزو کی وضاحت فرمائی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ نکاح ایک ایسی چیز ہے جو حضرت آدم ؑسے لیکر قیامت تک آنے والے ہر ایک شخص کی ضرورت ہے۔ نکاح جہاں انسان کی ضرورت ہے وہیں نکاح ایک سنت اور دین کا حصہ بھی ہے۔ اور یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہیکہ دین آسان ہے اور جب نکاح دین کا حصہ ہے تو شریعت نے نکاح کو بھی آسان ہی بنایا ہے۔ مولانا نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سب سے برکت والا نکاح وہ ہے جس کے اندر کم خرچ ہو، لیکن افسوس کی بات ہیکہ ہمارے معاشرے نے نکاح کو مشکل سے مشکل بنا دیا ہے۔ مولانا نے شادی بیاہ میں ہونے والی فضول خرچی پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جنکو مال و دولت سے نوازا ہے انکو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ وہ اللہ کی امانت ہے اور کل قیامت کے دن اسکا حساب و کتاب ہوگا، لہٰذا اسے فضول چیزوں میں خرچ کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج کل لوگ سمجھتے ہیں کہ شادی بیاہ کو دھوم دھام سے کرنے سے معاشرے میں عزت ملتی ہے جبکہ انکو سمجھ لینا چاہیے کہ عزت و ذلت کا مالک اللہ ہے۔ اور سنت و شریعت کے خلاف ہونے والے کاموں سے عزت قطعاً نہیں مل سکتی۔ مولانا نے بڑے درد بھرے الفاظ میں فرمایا کہ شادی بیاہ میں فضول خرچی کرنے کے بجائے ہم لوگ غریبوں، یتیموں، مسکینوں اور بے قصور قیدیوں کی رہائی میں مدد کرسکتے ہیں۔انہوں نے فرمایا کہ ضرورت ہیکہ امت مسلمہ شادی بیاہ میں بیجا رسوم و رواج بالخصوص جہیز کے لین دین اور فضول خرچی سے بچتے ہوئے نکاح کو آسان اور مسنون طریقہ پر انجام دے۔ مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے آسان و مسنون نکاح کی جو مہم چلائے جارہی ہے، جس میں پورے ملک کی بڑی بڑی مؤقر جماعتیں اور تنظیمیں شامل ہیں، اس مہم کا ایک ہی مقصد ہیکہ نکاح کو آسان بنایا جائے اور مسنون طریقہ پر انجام دیا جائے اور جہیز کی لعنت کو معاشرے سے ختم کیا جائے۔ مولانا نے فرمایا کہ نکاح کی اس مہم کے سلسلے میں بورڈ کے ذمہ داران نے اقرار نامہ اور قراردادیں بھی جاری کیں ہیں لہٰذا پوری امت مسلمہ کو چاہئے کہ ان چیزوں کا اقرار کریں اور ان قرارداد پر مکمل عمل کرنے کی کوشش کریں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مولانا عبد الرحیم رشیدی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ مرکز کے آرگنائزر حافظ حیات خان نے بتایا کہ یہ آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج تحفظ اسلام میڈیا سروس پر آئندہ دس دنوں تک رات 9؍ بجے مسلسل نشر ہوتا رہے گا۔ انہوں نے تمام سے شرکت کی اپیل بھی کی۔


Sunday, March 28, 2021

Online Islahe Muashira Conference Se Hazrat Moulana Ahmed Wameez Sb Nadwi Naqshbandi DB Ka Khitab Suru Hochuka Hai!

 




🎯 آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس سے شیخ طریقت حضرت مولانا سید احمد ومیض صاحب ندوی نقشبندی مدظلہ کا خطاب شروع ہوچکا ہے!


🎯Online Islahe Muashira Conference Se Hazrat Moulana Ahmed Wameez Sb Nadwi Naqshbandi DB Ka Khitab Suru Hochuka Hai!


https://youtu.be/mdBCkOr-2aU

 


Friday, March 26, 2021

آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!

 

آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!
مہم کے دوران مرکز تحفظ اسلام ہند منعقد کرے کی آن لائن کانفرنس!

بنگلور، 26؍ مارچ (پریس ریلیز): اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے جو تمام شعبہٴ زندگی پرمحیط ہے۔ زندگی کے تمام امور و معاملات میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت کا نام اسلام ہے۔ ہر اہل ایمان کو اپنے تمام امور ومعاملات کو شریعت کے تابع کردینا لازمی ہے۔ جاہلانہ اور غیر اسلامی رسوم و رواج اور طور طریقوں کو چھوڑ دینا ایک مسلمان کا فریضہ ہے۔ یہی ترک جاہلیت اسلام میں مطلوب ہے اور اسکے خلاف عمل حرام ہے۔ شادیوں میں جن جاہلانہ اور غیر اسلامی رسوم کا رواج ہوچکا ہے، ان میں ایک ”جہیز“ ہے۔ جو مہر کی ضد میں شریعت اسلامی کے خلاف پروان چڑھ چکی ہے۔ نکاح ایک مسنون عمل ہے اور شریعت نے نکاح کو سادہ اور آسان رکھا ہے، اس میں تکلفات، لوازمات، رسوم و رواج اور فضول خرچی کو ناپسند قرار دیا ہے۔ ان سے نکاح کی سنت مشکل ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے خاندانوں میں شادیاں ان ہی رسومات بالخصوص جہیز کے پورا نہ کر سکنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوجاتی ہیں، یہاں تک کہ ہزاروں خاندانوں نے اس جہیز کی لعنت کی وجہ سے موت کو اپنے گلے لگا لیا ہے۔ ضرورت ہیکہ معاشرے سے بیجا رسم و رواج خصوصاً جہیز کی لعنت کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو سادہ اور آسان بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ معاشرے سے اسی جہیز کی لعنت کو ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کے لیے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ روز اول سے جد و جہد کررہی ہے۔ اس سلسلے میں بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے مختلف ریاستوں کے علماء و دانشوروں کے ساتھ آن لائن میٹنگ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو بیدار کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ اب بورڈ نے 27؍ مارچ سے پورے ملک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم کا اعلان کیا ہے، جس کیلئے پچیس قراردادیں بھی منظور کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند روز اول سے اس مہم کے سلسلے میں فکر مند ہے اور مختلف جگہوں اور مواقع پر اپنی نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس دس روزہ مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ رات مرکز نے اپنے اراکین کی ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی تھی۔جس میں اتفاق رائے سے یہ طے پایا کہ 27؍ مارچ سے مہم کے اختتام یعنی آئندہ دس دنوں تک روزانہ رات 9؍ بجے آسان و مسنون نکاح کے عنوان سے مرکز تحفظ اسلام ہند آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس منعقد کرے گی، جس میں ملک کے اکابر علماء کرام کے خطابات ہونگے۔ اسی کے ساتھ زمینی سطح پر بھی چھوٹے بڑے پروگرامات کا بھی انعقاد کیا جائے گا، نیز مضامین و مقالات کے ذریعہ بھی لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی اور ایک خصوصی مجلہ بھی شائع کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اپیل کی کہ ہر شخص انفرادی طور پر عہد کرلے کہ آئندہ ہم نہ تو جہیز لیں گے، نہ دیں گے اور نہ ہی ایسی شادیوں میں شرکت کریں گے جن میں جہیز کا لین دین ہو، خواہ وہ ہمارے کتنے ہی عزیز کیوں نہ ہوں۔ خاص طور پر دلہا اور اس کے گھر والے جہیز نہ مانگیں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان کے علاوہ مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی، اراکین شبیر احمد، سید توصیف، احمد خطیب، عمیر الدین، اور آن لائن کے ذریعہ رکن شوریٰ مولانا محمد نظام مظاہری، اراکین حافظ محمد شعیب اللہ خان، حافظ محمد نور اللہ وغیرہ خصوصی طور پر شریک تھے۔

Thursday, March 25, 2021

27؍ مارچ سے کرناٹک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!




 27؍ مارچ سے کرناٹک میں دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم!

*بیجا رسوم و رواج کو ختم کرتے ہوئے نکاح کو آسان بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے: امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی


 بنگلور، 25؍ مارچ (پریس ریلیز): اسلام میں نکاح کی بڑی اہمیت ہے۔ اسلام نے نکاح کے تعلق سے جو فکرِ اعتدال اور نظریۂ توازن پیش کیا ہے وہ نہایت جامع اور بے نظیر ہے۔ اسلام میں نکاح بہت آسان ہے لیکن آج کل کے غیر شرعی رسم و رواج نے اسے مشکل بنا دیا ہے۔ بالخصوص جہیز کی لعنت نے تو معاشرے کو تباہ و برباد کردیا ہے، جس کی وجہ سے ناجانے کتنی بیٹیوں نے موت کو اپنے گلے لگا لیا۔ ان تمام تر حالات کے پیش نظر گزشتہ دنوں اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے ریاست کرناٹک کے علماء و دانشوران کی ایک اہم میٹنگ آن لائن منعقد ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں جہیز کی لعنت کو معاشرے سے ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کے سلسلے میں کئی اہم تجاویز منظور ہوئیں۔انہیں تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے گزشتہ رات بعد نماز مغرب دارالعلوم سبیل الرشاد، بنگلور میں امیر شریعت حضرت مولانا صغیر احمد رشادی صاحب کی صدارت میں شہر بنگلور کے مؤقر علماء کرام، ائمہ عظام، سماجی کارکنان، دانشوروں قوم و ملت اور ذمہ داران مساجد کا ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔جس میں اتفاق طور پر یہ طے پایا کہ 27؍ مارچ بروز ہفتہ سے دس روز تک پوری ریاست کرناٹک میں ”دس روزہ آسان و مسنون نکاح مہم“ چلایا جائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر حضرت امیر شریعت نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مہم کا اعلان کیا اور فرمایا کہ یہ مہم پوری ریاست کے سبھی اضلاع میں چلائی جائے گی، جس میں جہیز اور بیجا رسوم و رواج کو ختم کرنے اور نکاح کو آسان بنانے کیلئے مسلم معاشرے کو بیدار کیا جائے گا۔ انہوں نے فرمایا کہ اس مہم کے تحت چھوٹے بڑے مختلف پروگرامات کا بھی انعقاد کیا جائے گا اور اخبارات و رسائل میں مضامین بھی شائع کئے جائیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امیر شریعت نے فرمایا کہ عنقریب ریاستی سطح پر ایک نمائندہ کمیٹی اور ضلع سطح پر ایک ایک ضلعی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو معاشرے میں نکاح کو آسان بنانے کی کوشش کرے گی۔ اسی کے ساتھ امیر شریعت نے ائمہ کرام سے اپیل کی کہ وہ اگلے تین جمعہ میں آسان نکاح کے موضوع پر کم از کم دس دس منٹ خطاب کریں نیز شب برأت میں بھی اس موضوع پر مختصر روشنی ڈالیں۔قابل ذکر ہیکہ اس موقع پرمفتی افتخار احمد قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، مولانا محمد مقصود عمران رشادی (امام و خطیب جامع مسجد سٹی، بنگلور)، مولانامحمد زین العابدین مظاہری (مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اللہ، بنگلور)، ڈاکٹر سعد بلگامی (امیر جماعت اسلامی کرناٹک)، مولانا شبیر ندوی (مہتمم اصلاح البنات، بنگلور)، محب اللہ خان امین (جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء کرناٹک)، آئی اے ایس ثناء اللہ،آئی پی ایس نثار احمد، مفتی شمس الدین بجلی (جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء کرناٹک)، ڈاکٹر عبد القدیر (شاہین کالج، بیدر)، مولانا یوسف کنی (نائب امیر جماعت اسلامی کرناٹک) اور سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد فرقان(ڈائریکٹرمرکز تحفظ اسلام ہند) وغیرہ موجود تھے۔