Saturday, May 8, 2021

رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا پیام: مفتی افتخار احمد قاسمی



 رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا پیام: مفتی افتخار احمد قاسمی

لاک ڈاؤن کے پیش نظر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن سلسلہ خطاب جمعہ سے علماء کرام کے خطابات!


 بنگلور، 07؍ مئی (پریس ریلیز): رمضان المبارک کا مہینہ اپنے آخری مرحلے میں ہے، اس وقت ہم آخری عشرہ میں داخل ہیں۔ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کو تین حصوں میں تقسیم کیا اور فرمایا کہ پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اورآخری عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے۔ پہلے دو عشرے کے مقابلے میں رمضان المبارک کا آخری عشرہ کئی اعتبار سے دیگر اور عشروں سے ممتاز ہے۔ اسی عشرہ کی طاق راتوں میں اللہ تبارک وتعالی نے ”شب قدر“ کو پوشیدہ رکھا ہے، جس میں ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ اسی عشرہ میں اعتکاف جیسی عظیم سنت کو ادا کیا جاتا ہے او شب قدر کی تلاش کا آسان طریقہ یہ ہیکہ آدمی اعتکاف میں بیٹھ جائے اور طاق راتوں کو عبادتوں میں گزاریں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے منعقد آن لائن سلسلہ خطاب جمعہ سے بیان کرتے ہوئے جامعہ تعلیم القرآن بنگلور کے مہتمم اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ طاق راتوں کی جو جتنا قدر کرے گا اللہ تعالیٰ اسے اتنا ہی نوازیں گے۔ لیکن افسوس کی بات ہیکہ آج ہم طاق راتوں کو بیکار اور فضول کاموں میں ضائع کررہے ہیں۔ اسکی ایک وجہ یہ ہیکہ ہم نے طاق راتوں کی عبادت کے بجائے جاگنے کی رات سمجھ لیا۔ مفتی صاحب نے صدقۂ فطر پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ صدقۂ فطر روزوں کی زکوٰۃ ہے یعنی صدقۂ فطر کا مقصد روزے کی حالت میں سرزد ہونے والے گناہوں اور کمیوں کوتاہیوں سے خود کو پاک کرنا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ صدقۂ فطر ہر صاحب نصاب پر واجب ہے اور اسے اپنی استطاعت کے مطابق ادا کرنا چاہیے۔ آجکل یہ دیکھا گیا کہ مالدار طبقہ بھی گیہوں کی مقدار میں صدقۂ فطر ادا کرتا ہے جس کی قیمت بہت کم ہے، لہٰذا ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی حیثیت کے مطابق اسے ادا کریں بالخصوص مالدار طبقہ کھجور اور کشمش کی مقدار میں ادا کریں۔ مفتی افتخار احمد قاسمی نے فرمایا کہ رمضان المبارک ختم ہونے میں محض چند ایام باقی رہ گئے ہیں، لہٰذا ان ایام کو غنیمت جانتے ہوئے ایک ایک لمحہ عبادت و ریاضت میں گزاریں۔ قابل ذکر ہیکہ ماہ صیام کا تیسرا جمعہ ١٧؍ رمضان المبارک یوم بدر کو مرکز تحفظ اسلام ہند کے سلسلہ خطاب جمعہ سے بیان کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام ہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی صاحب نے فرمایا کہ یوم بدر کا ایک پیغام یہ ہے کہ مسلمان اللہ کی اطاعت کرنے، ظلم فتنہ و فساد کو ختم کرنے کے لیے، اللہ کی راہ میں اللہ کے دین کو قائم کرنے کے لیے، کفار و مشرکین کی حکومت میں مظلوم و کمزور طبقوں بالخصوص مسلمانوں کی حمایت و نصرت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔ اور بڑے سے بڑے فرعون وقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اعلان کرتا ہیکہ تم میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ میرا جینا اور میرا مرنا سب معبود حقیقی ذات واحد لا شریک کے لیے ہے۔ اسی طرح ۱۰؍رمضان المبارک کو اس سلسلے سے مرکز تحفظ اسلام ہند کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا پیغام یہ ہیکہ اللہ تعالیٰ رمضان المبارک کے ذریعے اپنے بندوں کو متقی اور پرہیزگار بنانا چاہتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں اپنی عبادت و ریاضت کے ذریعے تقویٰ حاصل کرنا چاہئے۔ قابل ذکر ہیکہ تمام علماء کرام نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا!

No comments:

Post a Comment