رمضان المبارک ختم ہونے سے پہلے مسلمان رجوع الی اللہ اور توبہ کے ذریعے اپنی مغفرت کروالیں!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے جلسۂ فضائل رمضان سے قاری احمد علی فلاحی کا ولولہ انگیز خطاب!
بنگلور، 09؍ مئی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن جلسۂ فضائل رمضان سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ جامعہ فیض سلیمانی کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا قاری احمد علی فلاحی صاحب نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا مہینہ اپنی تمام تر برکتوں، رحمتوں اور اللہ کی بے شمار انعامات کے ساتھ ہمارے اوپر سایہ فگن ہے۔ رمضان المبارک کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرہ عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا ہے۔ رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ہم سے جدا ہوکر تیسرا عشرہ شروع ہوچکا ہے۔ بس اس ماہ مبارک کے مکمل ہونے میں محض چند ایام باقی رہ گئے ہیں۔ عشرہ اخیرہ کو دیگر عشروں پر خصوصی فضیلت حاصل ہے۔ مولانا نے اس عشرے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اخیر عشرہ میں اتنی کوشش کرتے یعنی عبادت کرتے جتنی کوشش دیگر ایام میں نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ اس عشرے میں غفلت کی چادر ہٹا کر اس میں زیادہ سے زیادہ عبادت و ریاضت کے ذریعے ہم خدا کا قرب حاصل کریں اور اپنے گناہوں سے تائب ہوکر جہنم کی آگ سے چھٹکارے کی دعا مانگیں اور اپنی مغفرت کروائیں۔ کیونکہ حضرت جبریل علیہ السلام نے ان لوگوں کے بارے میں بدعا کی ہے کہ ہلاک ہو وہ شخص جس نے رمضان المبارک کا مہینہ پایا پھر بھی اس کی مغفرت نہ ہوئی اور اس پر ہمارے آقا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے آمین کہا ہے۔ ایک حضرت جبریل علیہ السلام کی بدعا اور دوسرے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا اس پر آمین کہنا، تو سوچئے کہ ایسے لوگوں کا کیا حشر ہوگا؟ قاری صاحب نے فرمایا کہ رمضان المبارک بڑی تیزی کے ساتھ گزرتا جارہا ہے۔ اسکے دو عشرے گزر چکے ہیں اور تیسرا عشرہ بھی بس چند ایام کے بعد ختم ہوجائے گا۔ اس اخیر عشرہ میں ہمیں اللہ کی طرف رجوع کرنا اور وقت گزر جانے سے پہلے تمام گناہوں سے توبہ کرلینا چاہئے، رمضان میں بھی اگر ہمیں توبہ و استغفار کی توفیق نہیں ہوسکی تو پھر کب اس کی توفیق ہوسکتی ہے۔ مولانا فلاحی نے فرمایا کہ نماز کی پابندی اور توبہ کی کثرت ہی وہ دو چیزیں ہیں جس کے ذریعے ہم رمضان کی ناقدری اور حضرت جبریل علیہ السلام کی بدعا سے بچ کر اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہمیں چاہیے کہ پورے عالم میں پھیلی وبائی بیماری کورونا وائرس سے پوری انسانیت کی حفاظت اور اسکے خاتمے کیلئے خوب دعائیں کریں، کیونکہ بیماری اور شفاء دونوں کا مالک اللہ ہے۔ قابل ذکر ہیکہ قاری احمد علی فلاحی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اس موقع مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے اراکین مرکز کی جانب سے قاری احمد علی فلاحی صاحب کی خدمت میں ہدیہ تشکر پیش کیا اور قاری صاحب کی دعا سے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا!
No comments:
Post a Comment