سیرت النبیؐ کی روشنی میں ہر دور میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے سیرت النبیؐ کانفرنس سے مفتی افتخار احمد قاسمی کا ولولہ انگیز خطاب!
بنگلور، 29؍ اکتوبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان آن لائن دس روزہ سیرت النبیؐ کانفرنس کی آٹھویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا مفتی افتخار احمد صاحب قاسمی مدظلہ (مہتمم جامعہ اسلامیہ تعلیم القرآن بنگلور) نے فرمایا کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تک جتنے بھی نبی یا رسول اس جہاں فانی میں مبعوث ہوئے ان سب کی بعثت کا بنیادی مقصد ایک اللہ کی عبادت کی دعوت تھی، انسانوں کو انسانوں کی عبادت اور غلامی سے نجات دلا کر اللہ وحدہ لا شریک کی وحدانیت اور کبریائی سے آشنا کرکے اُن کی جبینوں کو خالق و مالک حقیقی کے در پر جھکانا تھا۔اللہ تعالیٰ نے نبوت و رسالت کے اس سنہری کڑی کو خاتم النبیین حضرت حضرت محمد رسول اللہﷺ پر ختم کیا،اور آپؐ کی بعثت کا مقصد بھی دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کی طرح دعوت توحید تھا۔ مولانا نے فرمایا کہ جب انسانیت پستی کی انتہا کو پہنچ چکی تھی، ہر طرف سماجی ومعاشرتی بدنظمی اور معاشی واقتصادی بے چینی تھی، اخلاقی گراوٹ روز افزوں تھی، مزید برآں بت پرستی عروج پر تھی، شدید ترین نفرتوں، انتقامی جذبات، انتہا پسندانہ خیالات، لاقانونیت، سودخوری، شراب نوشی، خدا فراموشی، عیش پرستی وعیاشی، مال وزر کی ہوس، سنگ دلی اور سفاکی وبے رحمی سے پورا عالم متاثر تھا، اور ہر طرف ظلم و ستم کے بادل چھائے ہوئے تھے۔ ایسے دور جاہلیت میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو رحمت العالمین بنا کر مبعوث فرمایا۔ مولانا نے فرمایا کہ آپؐ نے قرآنی تعلیمات ونبوی ہدایات کے ذریعہ دنیا کو بدلا، عرب وعجم میں انقلاب برپا کیا، عدل وانصاف کو پروان چڑھایا، حقوق کی ادائیگی کے جذبوں کو ابھارا، احترام انسانیت کی تعلیم دی، قتل وغارت گری سے انسانوں کو روکا، عورتوں کو مقام ومرتبہ عطا کیا، غلاموں کو عزت سے نوازا، رب سے ٹوٹے ہوئے رشتوں کو جوڑا اور معاشرہ کو سدھار۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ نبی اکرمؐ نے یہ حیرت انگیز کارنامہ صرف 23؍ سالہ مختصر مدت میں انجام دیا۔ تئیس سالہ دور میں آپ ؐنے ساری انسانیت کی فلاح وصلاح اور کامیابی کا ایک ایسا نقشہ دنیا کے سامنے پیش کیا کہ اس کی روشنی میں ہر دور میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے اور اصلاح وتربیت کا کام انجام دیا جاسکتا ہے۔ یہی سیرت النبیؐ کا انقلابی پیغام ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ اللہ آپؐ ہمارے لئے کامل نمونہ ہیں لہٰذا ہماری کامیابی اور کامرانی آپ ؐکی سیرت طیبہ کو عملی طور پر اپنانے میں ہی ہے۔انہوں نے فرمایا کہ یقیناً ہر مسلمان آپؐ سے محبت کرتا ہے لیکن ہم آپ ؐکے لائے ہوئے دین اور آپؐ کی دی ہوئی تعلیمات کے مطابق ساری زندگی گزارنے کا فیصلہ کریں گے تو ہمارا دعویٰ محبت سچا ثابت ہوگا۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے اور دعاؤں سے نوازتے ہوئے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند ہر سلگتے مسائل کے پیش نظر امت کی رہبری و رہنمائی کیلئے مختلف پروگرامات منعقد کرتے رہتا ہے، جس سے معاشرے پر کافی اچھے نتائج پڑتے ہیں، اللہ تعالیٰ اس ادارے کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور اسکے کارکنان کو جزائے خیر عطاء فرمائے۔
No comments:
Post a Comment