مجلس احرار اسلام ہند کے قومی صدر منتخب ہونے پر مولانا محمد عثمان لدھیانوی کو مرکز تحفظ اسلام ہند نے دی مبارکباد!
قائد نوجوان مولانا محمد عثمان لدھیانوی ختم نبوت کے عظیم سپاہی ہیں: محمد فرقان
بنگلور، 07؍ جنوری (پریس ریلیز): پچھلے دنوں قائد الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال سے خالی ہوئی مجلس احرار اسلام ہند کے عہدہ صدارت کو پُر کرنے کیلئے مجلس احرار کی اراکین عاملہ کا ایک اجلاس صدر دفتر جامع مسجد لدھیانہ میں منعقد ہوا۔ جس میں اتفاق رائے سے حضرت قائد الاحرار کے جانشین حضرت مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی مظاہری صاحب کو مجلس احرار اسلام ہند کا قومی صدر منتخب کرلیا گیا۔ احرار کے قومی صدر کے طور پر مولانا کے انتخاب سے عموماً پورے ملک بالخصوص رضاکاران احرار میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اس پر مسرت موقع پر مجلس احرار اسلام بنگلور کے صدر اور مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے نومنتخب صدر احرار حضرت مولانا عثمان لدھیانوی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اس حسن انتخاب سے پورے ملک میں مجلس احرار اسلام مزید مستحکم اور سرگرم عمل بنے گی کیونکہ نو منتخب صدر احرار نے بچپن سے ہی اپنے اجداد کی روایات پر عمل کرنا شروع کردیا تھا اور زمانہ طالب علمی سے ہی منکر ختم نبوت فتنۂ قادیانیت کے خلاف محاذ کھول رکھا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ قادیانیوں کے جھوٹے مقدمے کی وجہ سے انہیں اپنی زندگی کے پانچ سال زنداں میں گزارنے پڑے، لیکن پرچم احرار کو کبھی گرنے نہیں دیا بلکہ ہمیشہ بلند رکھا۔ رہائی کے چند سال بعد ہی انکی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے اتفاق رائے سے سن 2008ء میں وہ مجلس احرار اسلام ہند کے قومی جنرل سکریٹری منتخب ہوئے تھے۔جس کے بعد سے آج تک اس عہدے پر فائز رہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ نومنتخب صدر احرار مولانا عثمان لدھیانوی جب احرار کے قومی جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز تھے تو انہوں نے قائد الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ کی سرپرستی و نگرانی اور اپنی صلاحیتوں و محنتوں سے ملک کے مختلف حصوں میں پرچم احرار کو بلند کیا تھا اور شاخیں قائم کیں تھیں۔ لہٰذا ایسی شخصیت کا انتخاب ملت اسلامیہ ہندیہ کے لئے نہایت موزوں اور مفید تر ہے، جنکی زندگی کا اکثر حصہ عقیدۂ ختم نبوت کی حفاظت اور قادیانیوں کے تعاقب میں گزرا ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ آج بھی احرار میں وہی جذبۂ حریت، بے خوف، حق گوئی کی صفات موجود ہے جس کی بنیاد رئیس الاحرارحضرت مولانا حبیب الرحمن لدھیانویؒ اور امیر شریعت حضرت مولانا سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ نے رکھی تھی اور جسے قائد الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانویؒ اپنے خون جگر سے سینچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی احرار کا شمار ان جماعتوں میں ہوتا ہے جو فتنۂ قادیانیت کے خلاف صف اول میں ملت اسلامیہ کی رہنمائی کررہے ہیں اور مظلوموں کے حق میں ظالم حکومتوں کے آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کررہی ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ ہم نومنتخب صدر احرار مولانا عثمان لدھیانوی کو جہاں مبارکباد پیش کرتے ہیں وہیں مجلس احرار کی اراکین کا اس حسن انتخاب پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ نیز امید کرتے ہیں کہ مولانا عثمان لدھیانوی کی قیادت میں مجلس احرار اسلام ہند مزید مضبوط و مستحکم اور وسیع ہوگا۔
Allah kaamiyaab farmaye har maidaan mai
ReplyDelete