منکرین ختم نبوت سوشل میڈیا پر مسلمانوں کا ایمان خراب کررہے ہیں، تحفظ ختم نبوت کیلئے سوشل میڈیا کا مثبت استعمال وقت کا تقاضا ہے!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے عظیم الشان ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ سے مفتی افتخار احمد قاسمی کا خطاب!
بنگلور، یکم ڈسمبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد پندرہ روزہ عظیم الشان آن لائن ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کی تیرہویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر خادم القرآن حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ دنیا میں جتنے انبیاء علیہم السلام مبعوث ہوئے ان پر ایمان لانے کیلئے ضروری تھا کہ انکی نبوت کا اقرار کیا جائے لیکن حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کیلئے یہ ضروری اور لازم ہیکہ صرف آپؐ کو نبی نہیں بلکہ آخری نبی ماننا جائے، یہ ایمان کی بنیاد ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ایمان کی تکمیل کے لیے جس طرح اللہ تعالیٰ کو معبود ماننے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اُس کے علاوہ کسی کو حقیقی معبود نہ مانے، اسی طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی و رسول ماننے کے ساتھ ساتھ یہ ماننا بھی ضروری ہے کہ آپؐ اللہ کے آخری رسول و نبی ہیں۔ آپؐ کے آخری نبی ہونے کا بیان قرآن و احادیث میں بہت کثرت اور و وضاحت سے آیا ہے، جس میں کسی قسم کی نہ تاویل کی گنجائش ہے اور نہ انکار کی۔ اس مسئلے میں ہر دور کے مسلمانوں کا اجماع رہا ہے بلکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا جس مسئلے پر سب سے پہلے اجماع ہوا وہ بھی یہی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ افسوس کہ اس بنیادی عقیدہ سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے کا سلسلہ دور نبوی سے چلا آرہا ہے اور تاقیامت چلتا رہے گا۔ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوں گے، ہر ایک یہی کہے گا کہ میں نبی ہوں حالاں کہ میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی کسی قسم کا نبی نہیں۔“ مولانا نے فرمایا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام قرب قیامت ضرور تشریف لائیں گے لیکن وہ بطور حاکم عادل تشریف لائیں گے اور حضورﷺ کی ہی شریعت پر عمل پیرا ہونگے۔ مولانا نے فرمایا کہ بعض لوگ سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کیلئے نبوت کی تقسیم بیان کرتے ہیں اور طرح طرح کی تاویلات پیش کرتے ہیں، جبکہ یہ ساری تاویلات باطلہ ہیں، کیونکہ اسلام میں نبوت و رسالت کی کسی قسم کی تقسیم نہیں ہے مثلاً ظلی نبی، بروزی نبی، تشریعی نبی یا غیر تشریعی نبی کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔ خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی آخری نبی و آخری رسول ہیں۔ آپؐ پر نبوت و رسالت کا دروازہ ہمیشہ ہمیش کیلئے بند کردیا گیا ہے، آپؐ کے بعد کوئی نیا نبی قطعاً نہیں آسکتا۔ یہی امت مسلمہ کا اجماعی عقیدہ ہے۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ آپؐ کے بعد آنے والے متعدد کذابوں میں سے ایک جھوٹا اور کذاب مرزا غلام احمد قادیانی ہے، جو اس صدی کا سب سے بڑا فتنہ ”قادیانیت کے فتنے“ کا بانی ہے، جس نے نبوت کا دعویٰ کیا اور شریعت کی روشنی میں کذاب، مردود اور دائرہ اسلام سے خارج ٹھہرا۔ لیکن افسوس کے اس کے مکر و فریب اور جال کا بہت سارے لوگ شکار ہوگئے اور گمراہ ہوتے چلے گئے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج کل جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت کے فتنے جدید ذرائع ابلاغ سوشل میڈیا کے ذریعے سے بڑی تیزی سے پھیل رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہزاروں کی تعداد میں ویب سائٹ، کتابیں، رسائل، تقاریر، ویڈیو، آڈیوز، پمفلٹ وغیرہ جو ظاہراً اسلامی معلوم ہوتے ہیں درحقیقت وہ ساری چیزیں ان گمراہ کن نظریات کے حامل لوگوں کی جانب سے اپلوڈ ہوئے رہتے ہیں، جو بہت باریک بنی سے ان مواد کے ذریعے اپنے گمراہ کن نظریات کو فروغ دیتے ہیں اور افسوس کے ہمارے مسلمان بالخصوص نوجوان نسل اسی سوشل میڈیا سے دین سیکھتی ہے اور سمجھنے کی کوشش کرتی ہے، جس سے نہ صرف انکے عقائد خراب ہورہے ہیں بلکہ وہ گمراہی کا شکار ہوکر بعض دفعہ انجانے میں دائرہ اسلام سے خارج ہوتے جارہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اسلام کے مختلف مسائل بالخصوص اسلامی عقائد پر معلومات حاصل کرنے کیلئے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے مقامی علماء سے رجوع کریں اور دین کو سوشل میڈیا کے بجائے علماء سے سیکھیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اسی کے ساتھ ہمیں جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے ختم نبوت اور ناموس رسالت کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ قادیانی اور دیگر منکرین ختم نبوت سوشل میڈیا پر مسلمانوں کا ایمان خراب کررہے ہیں۔ اس محاذ پر کام کرنے کی اشد ضرورت اور مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت کرنا انتہائی اہم ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جہاں ابلاغ کے ذرائع وقت کی ضرورت کے مطابق استعمال ضروری ہے وہاں عالمی سطح پر جس طرح میڈیا وار جاری ہے اور اسلام، حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس و حرمت، ختم نبوت اور اسلامی تعلیمات و روایات جس طرح بین الاقوامی پروپیگنڈے اور کردار کشی کے ہتھیاروں کی زد میں ہیں، اس حوالہ سے ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ سوشل میڈیا کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس میں پوری قوت کے ساتھ شریک ہوں اور اس محاذ پر اسلام کے مختلف شعبوں بالخصوص عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے بھی کام کیا جائے اور یہ محاذ بھی خالی نہ چھوڑا جائے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرب قیامت فتنے بارش کے قطروں کی طرح پے در پے ظاہر ہونگے۔ انہوں نے فرمایا کہ آج کے حالات کو دیکھ کر یہی محسوس ہوتا ہیکہ فتنوں کا دور شروع ہوچکا ہے، مولانا نے فرمایا کہ ایک فتنے تو وہ ہیں جس سے دنیا خراب ہوتی ہے اور ایک فتنے وہ ہیں جس سے آخرت خراب ہوتی ہے، یعنی ان فتنوں کی وجہ سے ہمارا ایمان خراب ہوتا ہے۔ اور جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت کا فتنہ وہی ہے جس سے ہمارا ایمان اور آخرت خراب ہورہا ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ شیطان اور اسکی ذریت نے آدم علیہ السلام کی اولادوں کو گمراہ کرنے اور جہنم میں لے جانے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے اور وہ اسی کام میں لگے ہوئے ہیں لیکن افسوس کہ ہم اپنی ذمہ داری سے غافل ہیں، ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم اپنی اور اپنے اہل و عیال اور اطراف و اکناف کے لوگوں کے ایمان کی حفاظت کرتے لیکن افسوس کہ نہ ہم اپنی اورنہ ہی دوسروں کے ایمان کی حفاظت کرپارہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ آج ضرورت ہیکہ ہم ختم نبوت کے پیغام کو گھر گھر تک پہنچائیں تاکہ مسلمان کا ہر ایک بچہ ختم نبوت کے عقیدہ سے واقف ہوجائے، اور جہاں کہیں بھی جھوٹے مدعیان نبوت و منکرین ختم نبوت یا مسیحیت و مہدویت کے جھوٹے دعویدار پیدا ہوں وہاں مسلمان فوراً حرکت میں آجائیں اور پوری طاقت کے ساتھ اسکا رد و تعاقب کریں۔ اس کیلئے ضروری ہیکہ ہم علماء و الصلحاء اور مساجد و مدارس سے اپنا رشتہ مضبوط رکیں، دینی پروگرامات، جلسے و جلوس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، گھروں میں عقائد کی کتابوں کی تعلیم کریں، ختم نبوت کے عقیدہ کو خود سمجھیں اور دوسروں کو بھی سمجھائیں کیونکہ ہماری کامیابی و کامرانی اسی میں ہیکہ ہمارا خاتمہ حالات ایمان میں ہو کیونکہ ایمان ہی آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے اور عقیدہئ ختم نبوت جان ایمان ہے۔ قابل ذکر ہیکہ یہ پندرہ روزہ ”تحفظ ختم نبوتؐ کانفرنس“ کی بارہویں نشست مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کی تلاوت اور مرکز کے رکن شوریٰ حافظ محمد عمران کی نعتیہ کلام سے ہوا۔ جبکہ کانفرنس میں مرکز کے رکن محمد عمران خان خصوصی طور پر شریک تھے۔ اس موقع پر سرپرست مرکز حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے حضرت والا اور تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدر اجلاس حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب کی دعا سے کانفرنس کی یہ نشست اختتام پذیر ہوئی۔
#Press_Release #News #khatmenabuwat #ProphetMuhammad #FinalityOfProphethood #LastMessenger #MTIH #TIMS
No comments:
Post a Comment