Wednesday, June 28, 2023

عید قرباں کا مقصد رضائے الٰہی و تقویٰ کا حصول اور اہل ایمان میں ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہے!

 عید قرباں کا مقصد رضائے الٰہی و تقویٰ کا حصول اور اہل ایمان میں ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی اختتامی نشست سے مفتی افتخار احمد قاسمی کا خطاب!


بنگلور،27؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد ”آن لائن سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی تیسری و آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اسلام کی دو عیدوں میں ایک عید الاضحیٰ ہے، جو ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو عالم اسلام میں پورے جوش و خروش سے منائی جاتی ہے۔ عید الاضحیٰ اس بے مثال قربانی کی یادگار ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کی تھی۔ چنانچہ حضرت ابراہیم ؑ کی نے خواب دیکھا کہ وہ اپنے اکلوتے بیٹے کو اپنے ہی ہاتھوں ذبح کر رہے ہیں۔ آپ اسے وحی الٰہی سمجھ کر فوراً اس کی تکمیل کے لیے تیار ہو گئے اور اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام سے مشورہ کیا تو انہوں نے بھی اللہ تعالیٰ کے حکم کے آگے سر تسلیم خم کر دیا۔ مولانا نے فرمایا کہ جب حضرت ابراہیم ؑاس عظیم قربانی کے لیے تیار ہو گئے اور آپ نے اسماعیل ؑ کو پیشانی کے بل لیٹا دیا کہ چہرا دیکھ کر پدرانہ محبت ہاتھوں میں لرزش نہ پیدا کر دے اور قریب تھا کہ چھری اپنا کام کر جاتی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ابراہیم تم اس آزمائش میں بھی سرخرو ہو نکلے اور ایک مینڈھا آپ کی جگہ بطور فدیہ قربانی کے لیے جنت سے بھیج دیا۔ مولانا نے فرمایا کہ یہی وہ سنت ابراہیمی ہے جس کی یاد میں ہر سال مسلمان عید الاضحیٰ کے موقع پر کرتے آئے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ مبارکہ میں قربانی کا اہتمام فرمایا اور اپنی اُمت کو بھی اس کی تاکید فرمائی۔ ایک موقع پر فرمایا کہ عید الاضحی کے دن کوئی نیک عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربانی کا خون بہانے سے محبوب اور پسندیدہ نہیں۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ سنتِ ابراہیمی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اللہ تعالی کی راہ میں اپنی محبوب ترین چیز پیش کی جائے جس کا مقصد صرف اور صرف اس کی خوشنودی و رضا کا حصول ہو اور اہم بات یہ کہ اس میں ریا کاری نہ ہو۔کوئی اگر اس وجہ سے عمدہ مہنگے جانور خریدتا ہے کہ لوگ اس کی تعریف کریں اور اسے سراہا جائے تو اللہ تعالیٰ کے پاس اس کا کوئی اجر نہ ہوگا۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ اللہ قربانیوں کے خون سے محظوظ نہیں ہوتا، بلکہ اس تقویٰ اور اس اطاعت سے خوش ہوتا ہے، جو ان قربانیوں سے ان کے پیش کرنے والوں کے اندر پیدا ہوتا ہے۔ قربانی کی ایک صورت ہے اور ایک روح ہے، صورت تو جانور کا ذبح کرنا ہے اور اس کی حقیقت ایثار نفس کا جذبہ پیدا کرنا اور تقرب الی اللہ ہے۔ معلوم ہوا کہ قربانی کا بہ ظاہر مقصد جانور ذبح کرنا ہے، مگر اس کی اصل روح تقویٰ اور اخلاص کی آب یاری ہے۔ الغرض قربانی کا اصل فلسفہ تقویٰ اور اللہ تعالیٰ کی رضا کا حصول ہے۔ اگر اسی جذبے سے قربانی کی جائے تو یقیناً وہ بارگاہ الٰہی میں شرف قبولیت پاتی ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اسی نیت اور یقین کے ساتھ قربانی کا اہم فریضہ انجام دیں نیز قربانی کے موقع پر غریب و مسکین اور ضرورتمندوں کا خاص خیال رکھیں،اسی کے ساتھ اپنے اطراف و اکناف پاکی صفائی کا بھی خیال رکھیں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر خادم القرآن حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور حضرت کی ہی دعا سے یہ ”آن لائن عظیم الشان سہ روزہ کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ اپنے اختتام کو پہنچی۔


#Press_Release #News #Zilhijjah #Qurbani #ZilhijjahSeries #QurbaniSeries #IftikharAhmedQasmi #MTIH #TIMS

Tuesday, June 27, 2023

قربانی کا بنیادی مقصد اہل ایمان میں جذبۂ ایثار پیدا کرنا ہے اور حج ایک عاشقانہ عبادت ہے!

 قربانی کا بنیادی مقصد اہل ایمان میں جذبۂ ایثار پیدا کرنا ہے اور حج ایک عاشقانہ عبادت ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی دوسری نشست سے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا خطاب!


بنگلور، 26؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد ”آن لائن سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی دوسری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ ذی الحجہ اسلامی سال کا سب سے آخری مہینہ ہے، جو ماہ رمضان کے بعد عظمت وفضیلت میں اپنی نمایاں شان اور منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ذی الحجہ کی دس راتوں کی قسم کھائی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ ماہ ذی الحجہ کا ابتدائی عشرہ اسلام میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کی بنیاد پانچ ارکان پر رکھی ہے ان میں سے پانچواں رکن حج کرنا ہے۔ حج ایک ایسی عاشقانہ عبادت ہے کہ یہ ایک وقت میں بدنی، مالی و روحانی تینوں چیزوں پر مشتمل ہے۔اور حج جیسی اہم عبادت کے لئے اللہ تعالیٰ نے اسی مہینے کو مقرر فرما دیا۔ حج کے اہم ارکان مثلاً عرفات میں جاکر ٹھہرنا، مزدلفہ میں رات گزارنا، جمرات کی رمی کرنا وغیرہ اعمال انہیں ایام میں انجام دئے جاتے ہیں۔مولانا نے فرمایا کہ ذی الحجہ کی نو تاریخ کو یوم عرفہ کہا جاتا ہے کیوں کہ اس دن حجاج کرام میدان عرفات میں جمع ہوتے ہیں، یہ حج کا اہم رکن ہے جسے وقوف عرفہ کہتے ہیں، جو اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم کو حاصل کرنے کا دن ہے۔ یہ وہی دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے اس دین کی تکمیل اور اہل اسلام پر اپنی نعمت کو پورا فرمایا۔ مولانا نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عرفہ کے دن کا ایک روزہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کی معافی کا سبب بنتا ہے۔ لہٰذا نویں ذی الحجہ کے دن روزہ رکھنے کا اہتمام کریں۔ مولانا رحمانی نے فرمایا کہ حج کے ساتھ ساتھ اس ماہ میں جانوروں کی قربانی کے ذریعے عام مسلمان سنت ابراہیمی کو زندہ کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ قربانی کا بنیادی مقصد اپنے رب کے ہر حکم کے آگے سرتسلیم خم کردینا اور اہل ایمان میں جذبہ ایثار پیدا کرنا ہے۔ قربانی کرنے والے شخص کی نیت یہ ہونی چاہیے کہ آج ہمارے رب نے جانور کی قربانی کا حکم دیا ہے تو ہم اسے بہ خوشی تسلیم کرتے ہیں اور کل اگر ہمارا رب ہماری جان کی قربانی مانگے گا تو ہمارے مالک وخالق کے نام پر یہ جان بھی قربان ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ جذبۂ ایثار کو بیدار کرنا اور اپنی عزیز سے عزیز تر چیز کو حکم ربانی کے مطابق رضائے الٰہی کے حصول میں قربان کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہی قربانی کا مقصد ہے۔ مولانا رحمانی نے پوری امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ عشرہ ذی الحجہ کے ان ایام کی قدردانی کریں، خوب دعاؤں اور نوافل کا اہتمام کریں، نو ذی الحجہ یوم عرفہ کا روزہ ضرور رکھیں اور جو صاحب استطاعت ہیں وہ ضرور بالضرور قربانی کا فریضہ انجام دیں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔


#Press_Release #News #Qurbani #Zilhijjah #UmrainRahmani #QurbaniSeries #ZilhijjahSeries #MTIH #TIMS 

Monday, June 26, 2023

عشرۂ ذی الحجہ بڑی فضیلت کا حامل، قربانی اللہ کے قرب و رضا اور اعتراف بندگی کا مظہر ہے!

 عشرۂ ذی الحجہ بڑی فضیلت کا حامل، قربانی اللہ کے قرب و رضا اور اعتراف بندگی کا مظہر ہے!


مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی پہلی نشست سے مولانا عبد الرحیم رشیدی خطاب!


 بنگلور، 25؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد ”آن لائن سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ کی پہلی و افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اسلامی مہینوں میں آخری مہینہ ذی الحجہ کا ہے، اسلام کے سارے ہی مہینے محترم اور قابل عظمت ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے بعض مہینوں کو خاص فضیلت اور عظمت سے نوازا ہے، ان میں سے ایک ذی الحجہ کا مہینہ بھی ہے، جس کا احترام شروع زمانہ سے چلتا آرہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینہ میں کچھ عبادتوں کو رکھا ہے جس کی وجہ سے اس کی عظمت میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ حج جیسی عظیم عبادت بھی اسی مہینہ میں انجام دی جاتی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ذی الحجہ کا پورا مہینہ ہی قابل احترام ہے لیکن اس کے ابتدائی دس دن تو بہت ہی فضیلت اور عظمت والے ہیں۔ چنانچہ قرآن مجید کی سورہ فجر میں اللہ تعالیٰ نے ذی الحجہ کے ان ابتدائی دس راتوں کی قسم کھائی اور کسی چیز پر اللہ تعالیٰ کا قسم کھانا اس چیز کی عزت اور حرمت پر دلالت کرتا ہے، لہٰذا اس سے ان دس راتوں کی عزت، عظمت اور حرمت کی نشان دہی ہوتی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کی عظمت و اہمیت کو بیان فرمایا اور نبی کریمﷺ نے امت کو عشرۂ ذی الحجہ کی قدردانی سے آگاہ فرمایا۔ لہٰذا ہمیں ان ایام کی قدردانی کرنی چاہیے، اس کی تعظیم اور احترام کرنا چاہیے اور عبادات وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہیے، بالخصوص معاصی اور گناہوں کے کاموں اور نافرمانی والے اعمال سے بچنا ضروری ہے۔ مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ عشرۂ ذی الحجہ کی دس تاریخ کو عید منائی جاتی ہے، عید الاضحیٰ کا دن مسلمانوں کے لئے بہت ہی تاریخی اور عظمت کا حامل دن ہے، یہ دن صرف عید کی خوشی میں مست ہوجانے والا دن نہیں بلکہ ایک عظیم پیغام اور سبق دینا والا دن ہے، مسلمان عید الاضحیٰ کے دن جانور کی قربانی کرتے ہیں، اور صاحب حیثیت اور مالک نصاب افراد اپنی جانب سے قربانی انجام دیتے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ قربانی دین اسلام کی اہم ترین عبادت ہے، اس ماہ مبارک میں لاکھوں مسلمان اس فریضہ کو انجام دیتے ہیں اور ابراہیم علیہ السلام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں جانور اللہ کی رضا کی خاطر ذبح کیے جاتے ہیں، قربانی کی عبادت بندے کی اللہ تعالیٰ کے قرب و رضا، عشق و محبت کا مظہر ہے۔ مولانا نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ قربانی کے ان ایام میں کو کوئی نیک عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربانی کا خون بہانے سے بڑھ کر محبوب اور پسندیدہ نہیں۔ نیز فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد ہر سال قربانی فرمائی کسی سال ترک نہیں فرمائی بلکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر سو اونٹوں کی قربانی پیش فرمائی تھی- عید الاضحٰی کے ایام میں حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی عظیم قربانی کی یاد میں اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور گوشت کی تقسیم میں غریب و مسکین کا بھی خاص خیال رکھیں۔ مولانا نے فرمایا کہ قربانی کا مقصد جذبۂ ایثار کو بیدار کرنا اور اپنی عزیزسے عزیز تر چیز کو حکم ربانی کے مطابق رضائے الٰہی کے حصول میں قربان کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہی قربانی کا مقصد ہے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں  سے نوازا۔


#Press_Release #News #Qurbani #Zilhijjah #QurbaniSeries #ZilhijjahSeries #MTIH #TIMS

Thursday, June 22, 2023

مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام ”سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“، برادران اسلام سے شرکت کی اپیل!

 عشرۂ ذی الحجہ بڑی فضیلت کا حامل ہے اور قربانی شعائر اسلام میں سے ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام ”سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“، برادران اسلام سے شرکت کی اپیل! 


بنگلور، 22؍ جون (پریس ریلیز): اللہ تعالیٰ نے جن چار مہینوں کو اشہر حرم قرار دیا ہے، ان میں سے ایک ذی الحجہ ہے، جس کی عظمت وتقدس دیگر محترم مہینوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ ویسے تو ذی الحجہ کا پورا مہینہ ہی قابل احترام ہے لیکن اس کے ابتدائی دس دن تو بہت ہی فضیلت اور عظمت والے ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ذی الحجہ کی ابتدائی دس راتوں کی قسم کھائی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ ماہ ذی الحجہ کا ابتدائی عشرہ اسلام میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ حج جیسی عظیم عبادت بھی اسی عشرہ میں انجام دی جاتی ہے۔ اور حج کے بعد مسلمانوں کی دوسری بڑی عید، عید الاضحی بھی ماہ ذی الحجہ کی دس تاریخ کو ہوتی ہے۔ نیز قربانی جیسا عظیم عمل بھی اسی مہینے میں انجام دیا جاتا ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ قربانی ایک اہم عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ اسی لئے اس عمل کو بڑی فضیلت اور اہمیت حاصل ہے۔ بارگاہ الٰہی میں قربانی پیش کرنے کا سلسلہ سیدنا آدم علیہ السلام سے ہی چلا آرہا ہے۔ قربانی کا عمل ہر امت میں مقرر کیا گیا۔ البتہ اس کے طریقے اور صورت میں کچھ فرق ضرور رہا ہے۔ انہی میں سے قربانی کی ایک عظیم الشان صورت وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہﷺ کو عیدالاضحٰی کی قربانی کی صورت میں عطاء فرمائی ہے جو حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام اور حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کی یادگار ہے۔ اور اسی کی یادگار کے طور پر امت محمدیہ پر قربانی کو واجب قرار دیا گیا۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ لیکن افسوس کے آج مسلمان ماہ ذی الحجہ اور قربانی کی نہ تو اہمیت و فضیلت سے واقف ہے اور نہ ہی اسکے مسائل سے، یہی وجہ ہیکہ وہ اس کی ناقدری کرتا ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ذی الحجہ اور قربانی کی اہمیت و فضیلت اور اسکے مسائل سے امت مسلمہ کو واقف کروانے کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند 23؍ جون 2023ء بروز جمعہ سے ”آن لائن سہ روزہ عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ منعقد کرنے جارہی ہے۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے بتایا کہ یہ کانفرنس روزانہ رات 9:30 بجے مرکز کے آفیشیل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج تحفظ اسلام میڈیا سروس پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔ جس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام بالخصوص سرپرستاں مرکز تحفظ اسلام ہند خطاب فرمائیں گے۔ محمد فرقان نے تمام برادران اسلام سے اپیل کی کہ وہ اس اہم اور ”عظیم الشان کانفرنس بسلسلہ عشرۂ ذی الحجہ و قربانی“ میں شرکت فرماکر اکابرین کے خطابات سے مستفید ہوں اور ذی الحجہ و قربانی کی اہمیت و فضیلت سے واقفیت حاصل کریں، نیز اکابرین کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی کوشش کریں۔


#Press_Release #News #Zilhijjah #QurbaniSeries #ZilhijjahSeries #Qurbani #MTIH #TIMS

Wednesday, June 21, 2023

عالمی یوگا ڈے کا بائیکاٹ کریں!

 { پیام فرقان - 17 }


🎯 عالمی یوگا ڈے کا بائیکاٹ کریں! 



✍️ بندہ محمد فرقان عفی عنہ

(بانی و ڈائریکٹر مرکز تحفظ اسلام ہند)


21 جون (عالمی یوگا ڈے) کو اپنے بچوں کو اسکول اور کالج بھیجنے سے پہلے انہیں یہ ضرور بتائیں کہ ” یوگا اور سوریہ نمسکار دراصل ایک ہندوانہ رسم و طریقۂ عبادت ہے، جو برہمنی عقائد اور ہندوانہ رسوم کے مطابق انجام دی جاتی ہے۔ جو مسلمانوں کیلئے قطعاً ناقابل قبول بلکہ حرام ہے۔ کیونکہ ہمارا معبود صرف اللہ ہے۔ اور مسلمان صرف اللہ کے سامنے جھکتا اور صرف اسی کی عبادت کرتا ہے۔ ہم چاند، سورج، پتھر اور مورتی کو نہ خدا مانتے ہیں اور نہ ہی اسکے سامنے جھکتے ہیں۔ اور نہ ہی کسی اور قوم کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔  کیونکہ جو شخص دنیا میں کسی کی مشابہت اختیار کرے گا، کل قیامت میں اس کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا۔“ لہٰذا اپنی اور اپنے اہل و عیال کے ایمان کی حفاظت کریں اور یوگا و سوریہ نمسکار کا بائیکاٹ کریں!


فقط و السلام

✍️ بندہ محمّد فرقان عفی عنہ

(بانی و ڈائریکٹر مرکز تحفظ اسلام ہند)

21؍ جون 2023ء بروز چہارشنبہ

منہاج نگر، بنگلور بعد نماز فجر


+918495087865

mdfurqan7865@gmail.com


#PayameFurqan #Yoga #YogaDay #پیام_فرقان

#ShortArticle #MTIH #TIMS #Islam #Muslim

Wednesday, June 7, 2023

اڑیسہ میں ہولناک ٹرین حادثے سے ہزاروں افراد متاثر، ریلیف کیلئے جمعیۃ علماء ہند میدان عمل میں سرگرم!

 اڑیسہ میں ہولناک ٹرین حادثے سے ہزاروں افراد متاثر، ریلیف کیلئے جمعیۃ علماء ہند میدان عمل میں سرگرم!






جمعیۃ علماء کرناٹک متاثرین کے ساتھ برابر کھڑی ہے اور انکی راحت رسانی کیلئے ابتدائی امداد پہنچائی جاچکی ہے!


بنگلور، 07؍ جون (پریس ریلیز): اڑیسہ کے بالاسور میں ہولناک ٹرین حادثے میں کئی لوگ جان بحق ہوگئے اور ہزاروں مسافر اس وقت ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں، اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک نے ٹرین حادثہ پر شدید دکھ و تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے اس میں جان بحق ہونے والے مسافروں کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی اور جنرل سکریٹری محب اللہ خان امین نے فرمایا کہ ٹرین حادثے کے فوراً بعد سے ہی امیر الہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب مدظلہ کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند اور ریاستی جمعیۃ علماء اڑیسہ میدان عمل میں سرگرم ہے اور زخمیوں کے علاج و معلاج، کھانے پینے کا انتظام اور دیگر راحت رسانی کا کام سرانجام دے رہی ہے۔ اسی ضمن میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا مفتی سید معصوم ثاقب قاسمی مدظلہ نے ریاستی جمعیۃ کے ذمہ داران کے ساتھ مقام واردات پر پہنچ کر ہر ممکن تعاون پیش کرتے ہوئے ریلیف کے کام کا جائزہ لیا۔ لیکن افسوس یہ ہیکہ مستقل مرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، کیونکہ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد تکلیف دہ واقعہ ہے جس میں ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جمعیۃ علماء اڑیسہ کے اراکین مستقل ریلیف کے کام میں مصروف ہیں، زخمیوں کے علاج و معلاج، متاثرین کی امداد و راحت رسانی کے ساتھ ساتھ انکے متعلقین جو مختلف مقامات سے وہاں پہنچ رہے ہیں ان کے لیے کھانے پینے کا نظم کررہے ہیں۔ اسی کے ساتھ متاثرین کو اپنے مقامات پر پہنچانے کیلئے ان کی مدد کی جارہی ہے۔ جبکہ جو مسلم حضرات ہیں ان کی تجہیز وتکفین کا بھی اہتمام اور اس کی ضروریات کی تکمیل کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ابتدائی امداد کے طور پر جمعیۃ علماء کرناٹک کی جانب سے جمعیۃ علماء اڑیسہ کے ذمہ داروں کو متاثرین کی امداد و راحت رسانی کیلئے رقم بھیجی جا چکی ہے۔ اور آئندہ بھی بقدر ضرورت ہر ممکن تعاون پیش کرے گی۔ اس درد و غم کے موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کی متاثرین کے ساتھ برابر شریک ہے اور حکومت سے حادثے کے اسباب سے متعلق ایماندارانہ انکوائری کراکر مناسب کارروائی کی اپیل بھی کرتی ہے۔


(تصویر:  ۱۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا مفتی سید معصوم ثاقب قاسمی جمعیۃ ریلیف کیمپ میں متاثرین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔  ۲۔ جمعیۃ علماء کے ریلیف کیمپ میں اراکین ِجمعیۃ متاثرین کے درمیان کھانا تقسیم کرتے ہوئے۔  ۳۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا مفتی سید معصوم ثاقب قاسمی جمعیۃ علماء اڑیسہ کے اراکین کے ساتھ ہاسپتال میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے۔)

Monday, June 5, 2023

شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کی خدمات ناقابل فراموش!

 شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کی خدمات ناقابل فراموش! 

مرکز تحفظ اسلام ہند نے مولانا رحمانی کی خدمات پر پیش کی تہنیت!




 بنگلور، 05؍ جون (پریس ریلیز): گزشتہ دنوں مرکز تحفظ اسلام ہند کے پانچ رکنی ایک وفد نے مالیگاؤں کا دورہ کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب دامت برکاتہم سے خصوصی ملاقات کی اور انکی بے لوث خدمات پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے انکی شال پوشی کی اور انکی خدمت میں ایک سپاس نامہ بھی پیش کیا۔ وفد میں مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان صاحب، آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، اراکین محمد فیض، محمد حفظ اللہ اور محمد سلیم پاشاہ وغیرہ خصوصی طور پر شامل تھے۔ اس موقع پر مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایاکہ حضرت کی شخصیت ملک ہندوستان میں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، جب بھی وعظ و خطابت، ارشاد و اصلاح، بیعت و سلوک، اور تصنیفات و تالیفات کا تذکرہ ہوتا ہے تو اس تذکرہ میں حضرت کا نام سرفہرست ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا رحمانی ہند و بیرون ہند کی ایک ممتاز وبافیض شخصیت، علم عمل کے مجمع البحرین، فضل و کمال کے حامل، علم و فن کے ماہر، ملک و ملت کے مقبول خادم اور ملت اسلامیہ ہندیہ کے عظیم رہنما و قائد ہیں۔ انکی ذات گرامی فکرو نظر، علم وعمل اور فضل و کمال کا ایک حسین سنگم ہے۔ وہ سادہ مزاجی، تصنع وتکلف سے بری اور اخلاق و عادات میں اسلاف کے سچے جانشین ہیں۔ نیز انکی خوش الحانی اور سحر آفریں خطابت اور دلآویز مواعظ جس طرح سامعین کے کانوں میں رس گھو لتے ہیں اسی طرح دلوں پر بھی اپنی اثر انگیزی کا رنگ دکھاتے ہیں۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ اسی طرح شیخ طریقت مولانا رحمانی تصوف و سلوک کے ذریعہ بھی نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انکے فیوض بیعت و صحبت اور ان سے تعلق کی برکت سے ہزاروں انسانوں کو ہدایت میسر آئی ہے، بے شمار لوگوں کو انکی برکات سے فیضیاب ہونے کا موقع میسر آیا اور سینکڑوں لوگوں کو دین برحق کی رہنمائی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے جہاں وعظ و نصیحت، خط و خطابت اور تصوف و سلوک کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دئے ہے وہیں دینی، ملی، سماجی اور صحافتی میدان میں بھی انکی خدمات آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ انکی ہمہ جہت خدمات حیات انسانی کے مختلف گوشوں سے متعلق ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب مختلف اداروں بالخصوص آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور خانقاہ رحمانیہ مالیگاؤں کے ذریعے جو خدمات انجام دے رہے ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں، نیز مرکز تحفظ اسلام ہند جو انہیں کی سرپرستی اور نگرانی میں بڑی ہی اہم نمایاں خدمات انجام دے رہا ہے، یہ انہیں کی دعاؤں اور سرپرستانہ رہنمائی کا نتیجہ ہے جو خود اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ اور بفضل باری تعالیٰ انکی ان اہم اور نمایاں خدمات سے نہ صرف ملت اسلامیہ ہندیہ بلکہ پورا عالم اسلام مستفیض ہورہا ہے۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی ان نمایاں خدمات پر مرکز تحفظ اسلام ہند انکو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعا گو ہیکہ اللہ تعالیٰ انکے سایۂ عافیت اور شفقت کو ملت اسلامیہ پر خصوصا اور عالم انسانی پر عموماً دراز فرمائے اور انکے علوم و معرفت اور فیوض و برکات کو ملک و عالم میں عام وتام فرمائے، آمین۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے وفد نے مرکز کے تنظیمی معاملات اور اسی طرح ملکی، ملی اور سماجی مسائل پر حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کے قیمتی مشوروں سے استفادہ حاصل کیا، جہاں حضرت کے خادم خاص محمد عذیر رحمانی بھی بطور خاص شریک تھے۔





#Press_Release #News #UmrainRahmani #Tahniyat #MarkazTahniyat #MTIH #TIMS