Sunday, November 12, 2023

بیت المقدس اور ارضِ فلسطین کی تاریخ سے امت مسلمہ کو واقف کروانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے!

 بیت المقدس اور ارضِ فلسطین کی تاریخ سے امت مسلمہ کو واقف کروانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے تحریک تحفظ القدس کی مدت میں توسیع، عظیم الشان تحفظ القدس کانفرنس کا انعقاد!



بنگلور، 11؍ نومبر (پریس ریلیز): بیت المقدس سے مسلمانوں کا مذہبی اور ایمانی تعلق ہے۔ یہ مسئلہ فقط اہل فلسطین کا نہیں ہے بلکہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔ لیکن باطل طاقتیں چاہتی ہیں کہ اسے اہل فلسطین کا مسئلہ بنادیا جائے اور اس کام میں وہ کچھ حد تک کامیاب بھی ہوچکی ہیں۔ اسکی وجہ یہ ہیکہ آج مسلمان بیت المقدس اور فلسطین کی تاریخ سے واقف نہیں ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گرد اسرائیل مسلسل فلسطین اور غزہ میں ظلم و بربریت کا ننگا ناچ کررہا ہے مگر تمام نام نہاد انسانیت دوست ممالک، حقوق انسانی کی محافظ تنظیمیں اور مظلوموں کے علم بردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جس میں بعض نام نہاد مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اگر عالم اسلام اسرائیلی مظالم اور جارحیت کے خلاف متحد ہوکر مقاومت کی کوشش کرتا تو آج نوبت یہاں تک نہیں پہونچتی۔ مگر عالم اسلام کی بے حسی، استعماری طاقتوں کی تملق پرستی اور امت مسلمہ کے مشترکہ مفادات سے چشم پوشی کرتے ہوئے صہیونی سازشوں اور منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہونچانے میں ان کی معاونت نے قبلۂ اول، مفادات امت اور فلسطینی مظلوم عوام کے حقوق کو دشمن کے ہاتھوں نیلام کردیا۔ محمد فرقان نے کہا کہ اس وقت اہل فلسطین و غزہ پر کیا کچھ نہیں کیا جارہا، فلسطین کے معصوم بچے، مائیں، بہنیں، جوان اور بوڑھے سب اسرائیلی دہشت گردوں سے تنہ تنہا مقابلہ کررہے ہیں اور بیت المقدس کا تحفظ کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرما رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ بیت المقدس کی آزادی کے خواب سجائے ہوئے اہل فلسطین کی داستان تقریباً ایک صدی پر پھیلی ہوئی ہے۔ اہل فلسطین کی کہانی روشنائی سے نہیں بلکہ انکے خون سے لکھی گئی ہے اور لکھی جارہی۔ فلسطین کے ہر چپہ چپہ پر قربانیوں کی ایسی لازوال داستانیں نقش ہیں جس سے وہاں کے باشندوں کی جرأت، ہمت، غیرت اور استقامت کا پتہ چلتا ہے۔ جس سے آج ہماری نئی نسل بالکل ناواقف ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطینی مسلمان اب تقریباً ایک صدی سے تکلیف اور آزمائش کی چکی میں پس رہے ہیں اور یہ دنیا کی وہ واحد قوم ہے جو خود اپنے ہی علاقے اور اپنے وطن میں مہاجروں کی سی زندگی گزارنے پر مجبور ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل اہل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور وہ کسی بھی صورت اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ فلسطین کا غم امت مسلمہ کا مشترکہ غم ہے اور اہل فلسطین کا درد بھی سانجھا ہے۔ اور یہ بات روز و روشن کی طرح عیاں ہیکہ بیت المقدس کا مسئلہ فقط اہل فلسطین کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا مسئلہ ہے۔ لہٰذا ضرورت ہیکہ ہم اپنی نسلوں کو بیت المقدس اور فلسطین و غزہ کی مجاہدانہ تاریخ سے واقف کروائیں تاکہ ہماری نسلیں بیت المقدس کی حفاظت اور آزادی کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔ ایسے نازک حالات میں جب اہل فلسطین و غزہ بیت المقدس کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، وہیں اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے اکابر علماء کی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے، اہل فلسطین و غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے اور امت مسلمہ کی بقاء، القدس اور مسجد اقصٰی کے دفاع کیلئے دس روزہ”تحریک تحفظ القدس“ کا آغاز کیا تھا، جس تحریک کے تحت ”عظیم الشان آن لائن تحفظ القدس کانفرنس“ منعقد ہورہی تھی۔ چونکہ تحریک کی مدت کا اعلان فقط دس روزہ کیا گیا تھا، لیکن اس سلسلے اور تحریک و کانفرنس کی مزید ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اکابر علماء سے مشاورت کے بعد اسکی مدت میں غیر اعلانیہ طور پر توسیع کی جارہی ہے۔ لہٰذا اب یہ تحریک آئندہ اعلان تک مسلسل جاری رہے گی۔ محمد فرقان نے تفصیلات بتاتے ہوئے فرمایا کہ اس تحریک کے تحت روزانہ رات 9 بجے عظیم الشان آن لائن تحفظ القدس کانفرنس منعقد کی جاتی ہے۔ جس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام خطاب فرماتے ہیں، جو مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشیل یوٹیوب چینل، فیس بک پیج اور ٹیوٹر اکاؤنٹ تحفظ اسلام میڈیا سروس پر براہ راست نشر کیا جاتا ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام برادران اسلام سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک و کانفرنس میں شامل ہوکر اکابر علماء کرام کے خطابات اور دیگر چیزوں سے استفادہ حاصل کریں۔اور امت مسلمہ کو بیت المقدس اور ارض فلسطین کی تاریخ سے واقف کروائیں، جو اس وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت ہے!






#Press_Release #Alquds #Palestine #Gaza #Alqudsseries #MasjidAqsa #MasjidAlAqsa #BaitulMaqdis #AlqudsConference #MTIH #TIMS

No comments:

Post a Comment