Thursday, November 16, 2023

مسجد اقصٰی کی حفاظت امت مسلمہ کی مشترکہ اور بنیادی ذمہ داری ہے!

 مسجد اقصٰی کی حفاظت امت مسلمہ کی مشترکہ اور بنیادی ذمہ داری ہے! 

مرکز تحفظ اسلام ہند کے عظیم الشان ”تحفظ القدس کانفرنس“ سے مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی کا خطاب!




بنگلور، 13؍ نومبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان آن لائن ”تحفظ القدس کانفرنس“ کی دسویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظر عام حضرت مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی صاحب مدظلہ نے فرمایا اس وقت اہل فلسطین کے جو حالات ہے وہ بہت تشویشناک ہیں۔ فلسطین کے معصوم بچے، مائیں، بہنیں، جوان اور بوڑھے سب اسرائیلی دہشت گردی کے ظلم و ستم کا شکار ہیں لیکن افسوس کے نام نہاد انصاف پسند لوگ اور بعض مسلم ممالک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہا اس سے آگے بڑھ کر دنیا کے بڑے بڑے ممالک اہل فلسطین کے غم و درد میں شامل ہونے کے بجائے اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں۔ لیکن عالم اسلام کی بے حسی افسوسناک ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ارضِ فلسطین جسے انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا مسکن اور مدفن ہونے کا شرف حاصل ہے، جس کے ارد گرد برکت ہی برکت کا نزول ہے، جہاں سے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر معراج کا آغاز کیا، جس دھرتی پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیوں کی امامت کراکے امام الانبیاء کا لقب پایا، جہاں اسلام کی عظمت رفتہ اور جنت گم گشتہ کا نشان قبلۂ اول مسجد اقصٰی کی صورت میں موجود ہے، آج وہ خطہ ارضِ فلسطین اور مسجد اقصٰی صہیونی سازشوں کے نرغے میں گھیرا ہوا ہے۔ اور وہاں کے باشندے تنہ تنہا ان ظالم و جابر سے مقابلہ کررہے ہیں اور بیت المقدس کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ ارضِ فلسطین اور مسجد اقصٰی پوری ملت اسلامیہ کو پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ یہ دھرتی کب تک خون سے رنگین ہوتی رہے گی؟ کب تک فلسطینی نوجوان، بچے، مائیں اور خواتین شہید ہوتی رہیں گی؟ کب تک فلسطینیوں کے جنازے اٹھتے رہیں گے؟ فلسطینیوں کی آزادی کی صبح کب طلوع ہوگی؟ مولانا نے فرمایا کہ بیت المقدس کا مسئلہ فقط اہل فلسطین کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا مسئلہ ہے۔ لہٰذا ضرورت ہیکہ ہم اپنی نسلوں کو بیت المقدس اور فلسطین و غزہ کی مجاہدانہ تاریخ سے واقف کروائیں تاکہ ہماری نسلیں بیت المقدس کی حفاظت اور آزادی کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اور اگر جسم کے ایک حصے کو تکلیف پہنچتی ہے تو تکلیف پورے بدن کو محسوس ہوتی ہے۔ لہٰذا ہماری ذمہ داری ہیکہ ایسے نازک حالات میں جب اہل فلسطین و غزہ بیت المقدس کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم ان کیلئے دعا کریں، اور جس طرح سے ممکن ہو ان کیلئے مددگار ثابت ہوں، اس کیلئے انکے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں، اسرائیل جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں اور اقوام عالم کو اس پر عمل کرنے کی ترغیب بھی دیں۔ قابل ذکر ہیکہ یہ اس موقع پر دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظر عام حضرت مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا انہیں کی دعا سے یہ عظیم الشان ”تحفظ القدس کانفرنس“ کی دسویں نشست اختتام پذیر ہوئی۔


#Press_Release #News #Alquds #Palestine #Gaza #Alqudsseries #MasjidAqsa #MasjidAlAqsa #BaitulMaqdis #AlqudsConference #MTIH #TIMS

No comments:

Post a Comment