مسجد اقصیٰ کی حفاظت کیلئے خواتین اسلام کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں!
مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ القدس کانفرنس“ کی خصوصی نشست برائے خواتین کا انعقاد، خواتین اسلام سے شرکت کی گزارش!
بنگلور، 06؍ ڈسمبر (پریس ریلیز): بیت المقدس کی آزادی کے خواب سجائے ہوئے اہل فلسطین کی داستان تقریباً ایک صدی پر پھیلی ہوئی ہے۔ جس سے آج ہماری نئی نسل بالکل ناواقف ہے۔ اہل فلسطین کی کہانی روشنائی سے نہیں بلکہ انکے خون سے لکھی گئی ہے۔ فلسطین کے ہر چپہ چپہ پر قربانیوں کی ایسی لازوال داستانیں نقش ہیں، جس سے وہاں کے باشندوں کی جرأت، ہمت، غیرت اور استقامت کا پتہ چلتا ہے۔ مردوں کے ساتھ ساتھ وہاں کی خواتین بھی باطل سے نبردآزما ہے۔ بلکہ فلسطین کی مبارک سرزمین کی تاریخ ایسی خواتین کی جدوجہد سے بھری پڑی ہے، جنھوں نے غاصب صہیونیوں کے خلاف مردوں کے شانہ بہ شانہ مزاحمت میں حصہ لیا، فلسطینی خواتین صہیونی قبضوں کے خلاف نہ صرف مردوں کی حمایت کرتی رہیں؛ بلکہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں جاری مزاحمت اور فلسطینی انقلاب کے تمام مراحل میں بھی وہ فعال اور با اثر طریقہ پر شریک ہیں۔ وہ فلسطینی بہادر خواتین اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا کر بھی بزدل نہیں بنیں، اپنے بچوں کے جسموں کے ٹکڑے جمع کرکے بھی ہمت نہیں ہاری بلکہ ان خواتین نے ہمت و جرأت، استقامت، ایثار و قربانی اور جذبہئ ایمانی کی وہ تاریخ رقم کی ہے، جس کو دیکھ اور سن کر صحابیات کی یاد تازہ ہوجاتی ہیں۔ شہادت کے مقام پر فائز یا اسکی متلاشی یہ وہ فلسطینی مجاہدات ہیں، جنھوں نے نسائی فداکاری اور جاں نثاری کا نمونہ پیش کیا اور یہ ثابت کیا کہ فلسطینی خواتین مجاہدین کی معلمہ اور مربیہ ہیں، وہ صابر، جنگجو، تعلیم یافتہ اور تخلیقی صلاحیت کی حامل ہیں، وہ اپنی قوم کی امید، خواب اور مستقبل ہیں، جو فدائی حملوں اور شہادت کی راہ میں اپنی جان قربان کرسکتی ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ اہل فلسطین کا جب بھی ذکر آتا ہے تو ایک طرف جہاں آنکھیں نم ہو جاتی ہیں، وہیں دوسری طرف انکے ایثار و قربانی اور جذبوں کو دیکھ کر ہمارا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔ ان مجاہد خواتین کے خون کی برکت سے ایک نیا جذبہ اور نئی قوت نمودار ہوئی ہے، جس نے پہلے درجے میں عالم اسلام کی سطح پر خواتین پر اپنے اثرات مرتب کئے ہیں اور جلد یا بدیر دنیا میں عورتوں کی سرنوشت کو بھی متاثر کریگی۔ انہوں نے فرمایا کہ آج ہم فلسطین کی ان ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے دہشت گرد اسرائیلی یہودیوں کے ظلم و جبر کے سامنے سر جھکانا گوارا نہ کیا بلکہ انکے سامنے سیسہ پلائی ہوہی دیوار کی طرح کھڑی رہیں اور اپنے مردوں کو اسرائیل کے مقابلے کیلئے تیار کرتی رہیں اور بچوں کو ہمت و جرأت اور عزیمت کا درس دیتی رہیں۔ ضرورت ہے کہ ان بلند حوصلہ خواتین کے کارناموں کو اپنایا جائے اور انہیں کے نقشِ قدم پرچلا جائے اور پوری امت کی خواتین کے اندران کے جیسا جذبۂ ایمانی کو پیدا کیا جائے تاکہ خواب غفلت میں سوئی ہوئی یہ امت اور بزدلی کا چادر اوڑھے ہوئے عالم اسلام کا موجودہ منظر نامہ تبدیل ہوسکے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے مرکز تحفظ اسلام ہند کی تحریک تحفظ القدس کے تحت جاری چالیس روزہ عظیم الشان ”تحفظ القدس کانفرنس“ کی سینتیسویں نشست منعقدہ 07؍ ڈسمبر 2023ء بروز جمعرات کو بطور خاص خواتین اسلام کیلئے منعقد کی جارہی ہے۔ جس میں مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرستاں حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب دامت برکاتہم (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک) اور حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب دامت برکاتہم (سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) کا کلیدی خطاب ہوگا۔ محمد فرقان نے تمام خواتین اسلام سے گزارش کی کہ وہ اس اہم پروگرام میں شریک ہوکر فلسطین کے بہادر خواتین کی تاریخ اور جذبۂ ایمانی نیز موجودہ حالات میں خواتین کی ذمہ داری سے واقفیت حاصل کریں۔ جو وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ قابل ذکر ہیکہ یہ پروگرام مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشیل یوٹیوب چینل، فیس بک پیج اور ٹیوٹر اکاؤنٹ پر ٹھیک رات 9؍ بجے براہ راست لائیو نشر کیا جائے گا۔
#Press_Release #News #Alquds #Palestine #Gaza #Alqudsseries #MasjidAqsa #MasjidAlAqsa #BaitulMaqdis #AlqudsConference #MTIH #TIMS
No comments:
Post a Comment