Saturday, September 28, 2024

مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ سے مولانا محمد مقصود عمران رشادی، مولانا محمد زین العابدین رشادی و مظاہری، مولانا انیس الرحمٰن قاسمی کے خطابات!

 وقف ترمیمی بل غیر آئینی بل ہے، اوقاف کا تحفظ امت مسلمہ کی بنیادی ذمہ داری اور وقت کی اہم ترین ضرورت ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے تحفظ اوقاف کانفرنس سے مولانا محمد مقصود عمران رشادی، مولانا محمد زین العابدین رشادی و مظاہری، مولانا انیس الرحمٰن قاسمی کے خطابات!


بنگلور، 26؍ ستمبر (پریس ریلیز) : مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان ہفت روزہ آن لائن ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کی دوسری نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران صاحب رشادی دامت برکاتہم نے فرمایا کہ وقف کے معاملے میں حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ حکومت وقف ترمیمی بل لاکر مسلمانوں کو انہی کی جائیدادوں سے بے دخل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ بل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت وقف کی املاک پر قبضہ کرنے کے لیے لایا جا رہا ہے جو مسلمانوں کی دینی اور تاریخی وراثت ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ وقف کے معاملے میں حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ حکومت وقف ترمیمی بل لاکر مسلمانوں کو انہی کی جائیدادوں سے بے دخل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ بل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت وقف کی املاک پر قبضہ کرنے کے لیے لایا جا رہا ہے جو مسلمانوں کی دینی اور تاریخی وراثت ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ وقف ترمیمی بل کو منسوخ کروانے کیلئے ملک گیر سطح پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور اکابرین ملت کی جانب سے جو تحریک چلائی گئی ہے اس میں مسلمانوں کو اپنے باہمی اختلافات کو بھلاکر متحد ہوکر آگے بڑھنا ہوگا اور اس بل کو واپس لینے کیلئے حکومت پر دباؤ بنانا ہوگا۔ مولانا رشادی نے اپوزیشن اور انصاف پسند پارٹیوں سے درخواست کی کہ وہ پارلیمنٹ میں اس بل کی مخالفت کریں۔



مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور کے مہتمم اور رابطہ مدارس اسلامیہ کرناٹک کے صدر حضرت مولانا محمد زین العابدین رشادی و مظاہری صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ وقف املاک اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مسلمانوں کی طرف سے اللہ کی رضا کے لیے وقف کی گئی ہیں اور ایسی کوئی بھی قانون سازی جو اس کی حیثیت کو کم کرے یا مسلمانوں کے شرعی و دینی معاملات میں مداخلت کا سبب ہو، ہرگز قبول نہیں کی جائے گی۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ کی ملکیت وقف کی حفاظت ہر ایک مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے جو اس وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت ہے، لہٰذا مسلمانوں وقف کی حفاظت کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔



مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کی دوسری نشست سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن اور آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمٰن قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ اسلام کے امتیازات وخصوصیات میں سے ایک وقف بھی ہے۔ وقف اللہ کی ملکیت ہے اور اس کا تحفظ اللہ کے بندوں پر فرض ہے، ہندوستان میں اوقاف کی بڑی جائدادیں ہیں، جن پر حکومت کی بُری نظر ہے۔ وقف ترمیمی بل 2024ء کی شقیں قابل اعتراض ہیں جو قانون شریعت سے متصادم بھی ہیں اور وقف املاک کے لیے خطرناک بھی۔ یہ بات واضح ہے کہ مرکزی حکومت کی نیت صاف نہیں ہے، وہ مسلمانوں کی جائیداد پر اپنا تسلط چاہتی ہے اور سرمایہ داروں کے لیے چور دروازہ کھولنا چاہتی ہے جس کے ذریعہ وہ مسلمانوں کی موقوفہ جائیداد کو ہڑپ لیں گے، نیز اگر یہ بل قانون بنتا ہے تو ان لوگوں کو بھی موقوفہ جائیدادوں پر قبضہ جمانے کا بھرپور موقع ملے گا جو وقف کی جائیدادوں پر قابض ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ حکومت قانون سازی کے ذریعہ اوقاف کی جائدادوں کو ہڑپنے کی ناپاک کوشش کر رہی ہے، اگر وقف ترمیمی بل 2024ء قانون کی شکل اختیار کرتا ہے تو ملک کی ہزاروں مسجدیں، قبرستان، امام باڑے، خانقاہیں، مدرسے وغیرہ کا تحفظ مشکل ہو جا ئے گا۔ یہ بل اوقاف کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا بہانہ ہے اور یہ بل سراسر شریعت اسلامی کے وقف قانون اور خود ہندوستان کے بنیادی حقوق سے متعلق قوانین کے خلاف ہے، جس کی پُرزور مخالفت ہونی چاہیے اور احتجاج اس پیمانے پر ہوکہ مرکزی حکومت اس بل کو پاس نہ کراسکے اور واپس لینے پر مجبور ہوجائے۔


 قابل ذکر ہیکہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد یہ عظیم الشان ہفت روزہ آن لائن ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کی دوسری نشست مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کی زیر نظامت منعقد ہوئی، جبکہ کانفرنس کا آغاز مرکز کے رکن شوریٰ قاری محمد عمران کی تلاوت اور نعتیہ اشعار سے ہوا۔ جبکہ کانفرنس میں مرکز کے اراکین مولانا اسرار احمد قاسمی، مفتی مختار حسن قاسمی، مفتی محمد اسعد بستوی، وغیرہ بطور شریک رہے۔ اس موقع پر تمام اکابرین نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کے انعقاد پر مبارکبادی پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ اختتام سے قبل مرکز کے رکن تاسیسی قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی نے تمام اکابرین، حاضرین و ناظرین کا شکریہ ادا کیا اور مولانا اسرار احمد قاسمی کی دعا پر یہ عظیم الشان ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کی دوسری نشست اختتام پذیر ہوئی۔


No comments:

Post a Comment