Thursday, April 25, 2024

باشندگان ملک سے صد فیصد ووٹنگ کیلئے مولانا محمد مقصود عمران رشادی کی اپیل!

 ملک کی بقاء اور سالمیت کیلئے ووٹنگ ضروری، ووٹ کی طاقت کو استعمال کریں!

باشندگان ملک سے صد فیصد ووٹنگ کیلئے مولانا محمد مقصود عمران رشادی کی اپیل!

بنگلور، 25؍ اپریل (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے ووٹر بیداری مہم کے ذریعے باشندگان ہند کو پیغام دیتے ہوئے جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب حضرت مولانا ڈاکٹر محمد مقصود عمران صاحب رشادی مدظلہ نے فرمایا کہ ہندوستان کے لوک سبھا الیکشن کا دوسرا مرحلہ شروع ہوچکا ہے، جو سات مرحلے پر مشتمل ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ایک جمہوری ملک میں ووٹ دینے کا حق بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔ ایک جمہوری ملک میں ہرمنصب کا فیصلہ ووٹ سے کیا جاتا ہے۔ لہٰذا آپ کا ایک ایک ووٹ انتہائی اہمیت کے حامل ہے۔ حالات جیسے بھی ہوں مگر آپ اپنا ووٹ ضرور دیں۔ کیوں کہ اسے ضائع کرنے کا مطلب ہے کہ آپ اپنے ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔ اور پھر بسا اوقات ایک ووٹ ہی کسی امیدوار کی جیت کا باعث بھی بنتا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جو معاشرے ووٹنگ کے عمل میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیتے ہیں ان کی سماجی شعور کی رفتار تیز ہونے کے ساتھ ساتھ وہ اجتماعی طور پہ مضبوط سے مضبوط ہوتے جاتے ہیں، اور پھر وہ اپنی اجتماعی عوامی طاقت کے زور پرنظام کے اندر بہتری لانے میں موثر کردار ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ مولانا نے ملک کے عوام و خواص سے ووٹ کی طاقت کو پہچاننے اور اپنی ووٹنگ کی شرح صد فیصد کرنے کی اپیل کی۔ مولانا رشادی نے ووٹ کے طریقہ کار کو بتاتے ہوئے فرمایا کہ پہلے پولنگ افسر ووٹر لسٹ میں آپ کا نام چیک کرے گا اور آپ کا شناختی ثبوت چیک کرے گا۔دوسرا پولنگ افسر آپ کی انگلی پر سیاہی لگائے گا، آپ کو ایک پرچی دے گا اور رجسٹر پر آپ کے دستخط لے گا۔ پھر وہ پرچی آپکو تیسرے پولنگ افسر کے پاس جمع کرانی ہوگی اور اپنی سیاہی والی انگلی دکھانی ہوگی اور پھر پولنگ بوتھ پر جانا ہوگا۔ مولانا نے فرمایا کہ پولنگ بوتھ پرموجود الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) پر اپنی پسند کے امیدوار کے نشان کے سامنے بیلٹ بٹن دبا کر اپنا ووٹ ریکارڈ کرنا ہوگا۔ اور بٹن کو تب تک دبا کر رکھنا ہوگا جب تک آپ کو بیپ کی آواز سنائی دے۔ اسکے بعد وہاں موجود ایک VVPAT مشین ہوگی اس میں ایک پرچی دکھائی دے گی، جس میں آپ نے جس امیدوار کو ووٹ دیا ہے اسکی تفصیلات نظر آئے گی۔ مولانا نے فرمایا کہ جمہوریت کی بقاء اور تحفظ کیلئے ملک کے تمام باشندوں کا ووٹنگ میں مکمل حصہ لینا بہت ضروری ہے۔


#Press_Release #News #Election #Elections2024 #Voting #Vote #MTIH #TIMS #Maqsoodimran


جانشین امام اہل سنت حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک یادگار خط مرکز تحفظ اسلام ہند کے نام!


 🎯 جانشین امام اہل سنت حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک یادگار خط مرکز تحفظ اسلام ہند کے نام!


🎯 Janasheen Imam Ahle Sunnat Hazrat Moulana Abdul Aleem Farooqui Saheb RH Ka Ek Yaadgaar Letter Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind Ke Naam!


#AbdulAleemFarooqui #Farooqui #MarkazHighlights #Markaz #MTIH #TIMS #SarparastMarkaz #Sarparast

باشندگان ملک سے صد فیصد ووٹنگ کیلئے مفتی افتخار احمد قاسمی کی اپیل!

 انصاف پسند اور سیکولر امیدوار کو ووٹ کریں، ایک ووٹ سے حکومتیں بدل سکتی ہیں!

باشندگان ملک سے صد فیصد ووٹنگ کیلئے مفتی افتخار احمد قاسمی کی اپیل!



بنگلور، 25؍اپریل (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے ووٹر بیداری مہم کے ذریعے بھارت کے تمام باشندوں کو ایک اہم پیغام دیتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں مختلف مراحل میں پارلیمانی انتخاب ہونے جارہے ہیں، پولنگ کا آخری مرحلہ یکم جون کو مکمل ہوگا جس کے بعد چار جون کو ممکنہ طور پر نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ مولانا نے فرمایا کہ موجودہ حکومت کی گزشتہ دس سال کا رپورٹ کارڈ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ وہ ہر محاذ پر بری طرح ناکام رہی ہے، اور گزشتہ دس سالوں سے ہر اعتبار سے ملک کے حالات دن بدن بدتر ہوئے ہیں۔ لہٰذا ملک کے باشندوں کو چاہیے کہ ووٹ جو ہمارا جمہوری اور بنیادی حق اور مؤثر ہتھیار ہے، اسکا صحیح استعمال کریں۔ مولانا نے فرمایا کہ ووٹ سے حکومتیں بدلتی ہیں اور ملک کی تقدیروں کے فیصلے ہوتے ہیں مگر ہمارے معاشرے میں ووٹ کا درست استعمال بہت کم ہے۔ لہٰذا ضرورت ہیکہ ووٹ کا صحیح استعمال کیا جائے، ووٹ کو فروخت نہ کیا جائے، اول وقت میں ووٹنگ کی جائے، ووٹ کو ضائع ہونے سے بچایا جائے، انصاف پسند اور سیکولر امیدوار کو ووٹ کیا جائے کیونکہ ووٹ استعمال کرنے کا مقصد ہی ایسے باکردار لوگوں کو منتخب کرنا ہے جو ملک کے خیر خواہ ہوں، ملکی مفاد، ملک کی بقاء اور استحکام کا درد رکھنے والے ہوں اور جو شہریوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہو۔ ایسے لوگ ہی ملک کی ترقی اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہوتے ہیں۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ آپ کا ووٹ ایک امانت اور بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ووٹ ڈالنا اور اہل افراد کو ووٹ دینا قومی ذمہ داری ہے۔سیکولرازم، آئین اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے صد فیصد ووٹنگ کی جائے۔ لہٰذا آئیے امانت داروں کو ان کا حق دیں اور ریاست کو اہل قیادت عطا کریں۔



#Press_Release #News #Election #Voting #Vote #MTIH #TIMS


Wednesday, April 10, 2024

عید کے موقع پر اہل فلسطین و غزہ کو یاد رکھیں، برادرانِ اسلام سے خصوصی دعاؤں کی گزارش!

 عید کے موقع پر اہل فلسطین و غزہ کو یاد رکھیں، برادرانِ اسلام سے خصوصی دعاؤں کی گزارش!



ارضِ مقدس فلسطین و غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کے سبب اب تک ہزاروں بچوں، جوانوں، بوڑھوں اور خواتین کی شہادتیں ہوچکی ہیں۔ کھانا، پانی اور دیگر ضروری اشیاء و غذا کی شدید قلت کے سبب فلسطینیوں کو مشکل ترین حالات کا سامنا ہے۔ اس درمیان جنگ کے سائے تلے اہل غزہ و فلسطین نے رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی عبادت و ریاضت کے ساتھ گزارا اور عید سعید بھی اسی جنگ کے حالت میں آگئی۔


ایسے حالات میں عید الفطر کے مبارک موقع پر پوری ملت اسلامیہ کو اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔ خاص طور پر نمازِ عید الفطر کے خطبہ میں ائمہ کرام و خطباء عظام فلسطین و غزہ اور مسجد اقصیٰ کی تاریخ اور اسکی حفاظت کی ذمہ داری کو اپنے بیان کا موضوع بناکر انکے ساتھ یکجہتی کا اظہار فرمائیں۔ علاوہ ازیں نماز عید الفطر کے بعد پوری امت مسلمہ اجتماعی طور پر مظلوم فلسطینیوں کی غیبی مدد، زخمیوں کی شفا یابی، شہداء کے درجات کی بلندی اور مسجد اقصیٰ کی بازیابی اور فلسطین و غزہ کے پورے خطے میں امن کی بحالی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔


مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے پوری امت مسلمہ کو عید کی پر خلوص مبارکباد، تقبل اللہ منا ومنکم۔ اللہ تعالیٰ بیت المقدس کے محافظ اہل فلسطین و غزہ کا حامی و ناصر ہو اور پوری ملت اسلامیہ کو عید سعید کی حقیقی خوشیوں سے مالا مال فرمائے، آمین یارب العالمین 


فقط و السلام

بندہ محمد فرقان عفی عنہ

(ڈائریکٹر مرکز تحفظ اسلام ہند)

یکم شوال المکرم ١٤٤٥ھ


#Eid #EidAlFitr #EidulFitr #Ramadan #Ramazan #Palestine #Gaza #Israel #BaitulMaqdis #Alquds #MTIH #TIMS

Monday, April 8, 2024

رمضان کے بقیہ ایام کی قدر کریں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں!

 رمضان کے بقیہ ایام کی قدر کریں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے اصلاحی مجلس سے مولانا عبد الرحیم رشیدی کا خطاب



بنگلور، 08؍ اپریل (پریس ریلیز): اللہ تبارک و تعالیٰ کے فضل و کرم اور نبی کریم ﷺ کے صدقہ و طفیل سے ہمیں رمضان المبارک کا عظیم مہینہ نصیب ہوا۔ اب رمضان المبارک کے آخری لمحات چل رہیں ہیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ان لمحات کو غنیمت جانتے ہوئے اسکی قدر کریں اور صادق دل سے توبہ کرتے ہوئے اپنی مغفرت کروالیں، نیز اپنا پورا وقت اللہ کو راضی حاصل کرنے میں لگا دیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام مسجد معراج، عمر باغ لے آؤٹ، بنگلور میں منعقد ایک اصلاحی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک رحمتوں، برکتوں اور نزول قرآن کا مہینہ ہے۔ رمضان المبارک کی غرض و غایت اور اصل مقصد تقویٰ کا حصول ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جس کا رمضان اللہ تبارک و تعالیٰ کے حکم اور نبی کریم ؐ کے طریقے پر گزرا اسکا پورا سال اسی طرح سلامتی سے گزرے گا۔ لہٰذا عید کی خریداری کے نام پر بازاروں میں اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے ان بقیہ ایام کی ہمیں قدر کرنی چاہیے۔مولانا نے صدقہ الفطر پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ صدقہ الفطر ہر صاحب نصاب پر اپنی طرف سے اور اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے بھی ادا کرنا واجب ہے۔ اور نماز عید کے لئے جانے سے پہلے صدقہ الفطر ادا کر دیا جائے۔ تاکہ غریب، مسکین، مجبور، مفلس اور حاجت مند بھی اپنی حاجتیں، ضرورتیں پوری کر سکیں اور عید کی خوشی میں عام مسلمان کے ساتھ وہ بھی برابر کے شریک ہو سکیں۔ انہوں نے فرمایا کہ صدقہ الفطر جہاں روزے کی کمیوں اور کو تاہیوں کا کفارہ ہے وہیں اس کے ذریعہ محتاجوں اور ضرورت مندوں کے ساتھ ہمدردی، غمخواری، بھائی چارگی اور مساوات کا درس بھی دیا گیا ہے کہ بندہ مومن اپنے بھائیوں کو بھوکا چھوڑ کر کبھی بھی تنہا خوشی و مسرت کا لطف نہیں اُٹھا سکتا۔ یہ اسلام کی جامعیت بھی ہے اور آفاقیت بھی۔ مولانا نے فرمایا کہ آج ہم لوگ بڑی عافیت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں لیکن ہمارے فلسطینی بھائی مسجد اقصیٰ کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ اسرائیل مسلسل ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہا ہے، یہاں تک کہ رمضان المبارک کے مہینہ میں بھی بمباری اور حملے کئے گئے ہیں، اب تک ہزاروں فلسطینی مسلمان جان شہادت نوش فرما چکے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اس نازک حالات میں ہم لوگوں کو اہل فلسطین و غزہ کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے اور ان سے اظہار یکجہتی کرنی چاہیے۔ صدر جمعیۃ مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ فی الوقت ہمارے پاس فلسطین کی حمایت، اسرائیل جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے اور اہل فلسطین و غزہ کیلئے دعاؤں کے اہتمام کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ ہم لوگ یہ کام بھی کرسکتے ہیں کہ ہم مکمل طور پر اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ کیونکہ اگر ہم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں تو اسرائیل کو مالی طور پر نقصان پہنچے گا۔ مولانا نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے پوری تحقیق کے ساتھ اسرائیلی مصنوعات کی ایک فہرست مرتب کی گئی ہے، لہٰذا اس سے برادران اسلام بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے معاون خاص حافظ محمد آصف، مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان، آرگنائزر حافظ محمد حیات خان، رکن تاسیسی قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کے علاوہ مسجد ہذا کے امام مولانا مدثر، ذمہ داران مسجد بالخصوص صدر مجاہد پاشاہ، متولی مبارک پاشاہ، سکریٹری فیاض اللہ، مرکز کے ارکان، عمائدین شہر سمیت لوگوں کا جمع غفیر شریک اجلاس تھا۔ اس موقع پر صدر جمعیۃ علماء کرناٹک حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور انہی کی دعا سے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوئی۔




#Press_Release #News #Ramadan #Ramazan #Palestine #Gaza #Israel #BaitulMaqdis #Alquds #MTIH #TIMS #BoycottIsraelProducts #BoycottIsrael

Friday, April 5, 2024

اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے کی اپیل!

 اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے کی اپیل!

اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے رہنا اوراسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: مفتی افتخار احمد قاسمی


بنگلور، 04؍ اپریل (پریس ریلیز): قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کے محافظ اہل فلسطین و باشندگان غزہ پر اسرائیل کی دہشت گردی اور بے رحمانہ حملے گزشتہ چھ ماہ کے زائد عرصہ سے جاری ہیں، تاحال جنگ بندی کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے۔اب تک شہداء کی تعداد تیس ہزار سے زیادہ تجاوز کرچکی، جن میں اکثریت خواتین اور معصوم بچوں کی ہے اور غزہ میں لاکھوں افراد محصور بھی ہیں۔ دنیا بھر کے مسلمان اور انصاف پسند لوگ اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں کیونکہ فلسطین کا غم امت مسلمہ کا مشترکہ غم ہے اور اہل فلسطین کا درد بھی سانجھا ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اور جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا مفتی افتخار احمد صاحب قاسمی مدظلہ نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ اس وقت خاص طور پر ملت اسلامیہ ہندیہ اہل فلسطین کیلئے دعاؤں اور قنوت نازلہ کا اہتمام کررہی ہے۔ اسی کے ساتھ ضرورت ہیکہ امت مسلمہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ اسرائیلی مصنوعات کو خریدنا درحقیقت اسرائیل کو معاشی طور پر مضبوط کرنا اور ان کی معیشت کو فائدہ پہنچانا ہے اور انھیں منافع سے یہ یہودی گولہ بارود اور دیگر اسلحہ خرید کر مسلمانوں پر حملہ کرتے ہیں، اور اب تک ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کو شہید اور زخمی کر چکے ہیں، لاکھوں بے یار و مددگا پڑے ہوئے ہیں، ان کے گھروں کو بمباری سے ختم کر کے تہس نہس کردیاگیاہے، اور یہ مسلمان خیموں اور کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں، اسی طرح ہر آئے دن فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی اور ان پر ظلم و ستم کرتے رہتے ہیں، لہٰذا یہ واضح ہیکہ ان کی مصنوعات کو خریدنا درحقیقت انہیں قوت پہنچانا ہے۔ مولانا نے سوال کرتے ہوئے فرمایا کہ کیا ایک مسلمان کی غیرت یہ برداشت کرتی ہے کہ اس کی آمدنی کا ایک فیصد حصہ بھی مسلم امہ کے دشمنوں کو جائے اور خاص طور پر اس وقت جب اسرائیل، فلسطین پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہا ہو اور ہزاروں معصوم مسلمانوں کو شہید کر رہا ہو؟ مولانا نے فرمایا کہ یہ بات مسلمان کی ایمانی غیرت کے خلاف ہے۔ اس لیے ایک مسلمان کو چاہیے کہ مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے ممالک اور ریاستوں خاص طور پر اسرائیل کو فائدہ پہنچانے سے مکمل طور پر گریز کریں، نیز دیگر مذاہب کے انصاف پسند لوگوں کو بھی اسکا اہتمام کرنا چاہئے کیونکہ فلسطین میں صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انسانیت کا قتل عام ہورہا ہے۔ سرپرست مرکز مفتی افتخار احمد قاسمی نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند نے تحریک تحفظ القدس کے تحت ہندوستان میں اسرائیلی مصنوعات اور اشیاء کی ایک تفصیلی تحقیقی رپورٹ تیار کی ہے، اور اسکی ایک فہرست جاری کی ہے۔ لہٰذا تمام انصاف پسند لوگوں سے خاص طور پر ملت اسلامیہ ہندیہ سے اپیل ہیکہ وہ اس فہرست سے بھر پور فائدہ اٹھائیں اور اسکے بینر اور اشتہارات بناکر مساجد، خانقاہوں، بازاروں اور چوراہوں پر آویزاں کریں تاکہ ملت اسلامیہ اور پوری نوع انسانی اسرائیلی مصنوعات سے واقفیت حاصل کرکے اسکا بائیکاٹ کرسکیں۔ مولانا نے فرمایا کہ اگر ہم اسرائیلی ظلم کو روک نہیں سکتے تو کم از کم ان کو معاشی طور پر نقصان تو پہنچا سکتے ہیں۔ سرپرست مرکز مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب نے فرمایا کہ اس نوعیت کا بائیکاٹ کرنا اسلامی غیرت، اہل اسلام سے یکجہتی اور دینی حمیت کا مظہر ہوگا، جو وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔




#BoycottIsraelProducts #BoycottIsrael #Israel #Palestine #Gaza #FreePalestine #GazaUnderAttack #freegaza #MTIH #TIMS #Alquds #Quds #QudsDay