Saturday, October 31, 2020

محسن انسانیتؐ نے پوری دنیا کو رحمت کا پیغام اور انسانیت کا درس دیا!



 محسن انسانیتؐ نے پوری دنیا کو رحمت کا پیغام اور انسانیت کا درس دیا!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس سے مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی کا خطاب!


بنگلور، 31/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت مصطفیٰ ؐکانفرنس کی پہلی اور افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے فقیہ العصر مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی مدظلہ نے فرمایا کہ جب دنیا کفر و شرک، ضلالت و جہالت کی گھٹا ٹوپ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا، انسانیت اور شرافت کا نام و نشان ختم ہوچکا تھا، درندگی اور حیوانیت، قتل و غارت گری کی وبا ہر سُو عام تھی، جب انسان ایک دوسرے کا دشمن بنا ہوا تھا، جب دنیا نے رحم و کرم اور احسان جیسے لفظوں کو بھلا دیا تھا، انسانیت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی تھی۔ ایسے دور میں آقائے دوعالم محمد رسول اللہؐ اس دنیا میں تشریف لائے اور دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیا۔ آپ ؐنے دنیا کو رحمت کے پیغام اور انسانیت کا درس دیا۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کے ذریعے حضور اکرمؐ کی تعریف کی، اور ساری مخلوقات نے بھی آپکی تعریف کی، حتیٰ کہ تورات و انجیل میں بھی آپؐ کا ذکر مبارک آیا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آپ ؐکی ذات وہ ذات ہے جس سے ساری دنیا کو ہدایت کی روشنی ملی۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ اخلاق کے تین درجے ہیں خلق حسن، خلق کریم، خلق عظیم: پہلے کے دو اخلاق اللہ تعالیٰ نے سارے انبیاء و رسولوں کو دیا اور خلق عظیم صرف اور صرف ہمارے نبی کریمؐ کو عطا فرمایا۔ ایسی بہت ساری چیزیں ہیں جو صرف اور صرف ہمارے نبیؐ کو عطاء فرمائی۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ؐ کو بہت ساری خوبیوں سے نوازا تھا، اور پورا قرآن شریف آپ ؐ کے اخلاق ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ آپ نے حضرات صحابہؓ کی ایسی جماعت تیار کی جس نے ساری دنیا کا نقشہ بدل دیا۔ مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی نے فرمایا کہ آپؐ کے تین حقوق ہیں جنکا ادا کرنا ہر مسلمان کے لیے بہت ضروری ہے۔ پہلا حق اپنے دلوں میں حضور اکرمؐ کی عظمت رکھنا، دوسرا حق آپؐ سے محبت کرنا، تیسرا حق آپؐ کی اطاعت کرنا۔ اگر کوئی اپنے دل میں آپؐ کی عظمت نہ رکھے تو اسکا ایمان خطرے میں ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج پوری دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ جو حالات پیش آرہے ہیں اسکی وجہ یہ ہیکہ ہم نے رسول اللہؐ کی عظمت، محبت اور اطاعت میں کمی کردی ہے اور یہی وجہ ہیکہ اغیار ہمارے آقائے دوعالمؐ پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔ لہٰذا آج ضرورت ہیکہ ہم عہد کریں کہ ہم رسول اللہ ؐکی عظمت کریں گے، ان سے محبت کریں گے، اور انکی اطاعت یعنی انکی تعلیمات اور سنتوں کی پیروی کریں گے۔مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ قابل ہیکہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد اس عظیم الشان آن لائن عظمت مصطفیٰ ؐکانفرنس کو ملک و بیرون ممالک کے ہزاروں افراد مرکز کے آفیشل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج پر رات 9:30 بجے براہ راست دیکھ اور سن رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یکم نومبر کو کانفرنس سے جانشین امام اہل سنت حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی مدظلہ خطاب کریں گے۔ 

سیرت النبیﷺ کا پیغام!


 سیرت النبیﷺ کا پیغام!





✍بندہ محمد فرقان عفی عنہ

(بانی و ڈائریکٹر مرکز تحفظ اسلام ہند )


محمدﷺ کی محبت دین حق کی شرط اول ہے

اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نا مکمل ہے


آج سے تقریباً ساڑھے چودہ سو سال پہلے جب پوری دنیا کا معاشرہ کفر و شرک، ضلالت و جہالت کی گھٹا ٹوپ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا، انسانیت اور شرافت کا نام و نشان ختم ہوچکا تھا، درندگی اور حیوانیت کا راج تھا، قتل وغارت گری کی وبا ہر سُو عام تھی، بے حیائی اور بدکاری اپنے عروج پر تھی، روئے زمین پر وحدانیت حق کا کوئی تصور نہ تھا، خود غرضی، مطلب پرستی کا دور دورہ تھا اور ظلم وستم ناانصافی اپنے شباب پر تھی اور خدائے واحد کی پرستش کی جگہ معبودانِ باطل کی پرستش کی جاتی تھی، نفرت وعداوت کی زہریلی فضا انسان کو انسان سے دور کرچکی تھی، کفر کی نجاست سے قلوب بدبودار ہوچکے تھے۔ دینی، اخلاقی، سیاسی اور معاشرتی ہر اعتبار سے خرابیاں آسمان چھو رہیں تھیں اور پوری انسانیت سسک رہی تھی اور تباہی وبربادی کے بالکل آخری کنارے پر پہنچ چکی تھی۔اس وقت اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے محبوب ترین رسول، امام الانبیاء، سید المرسلین، خاتم النبیین، سرور کونین، وجہ کائنات، فخر موجودات، محسن انسانیت، شافع محشر، ثاقی ئکوثر حضرت محمد رسول اللہﷺ کو اس دنیا میں رحمۃ للعالمین بناکر مبعوث فرمایا۔ شاعر نے کیا خوب کہا:

جب ظلم کے بادل چھانے لگے، گلشن میں گُل گُملانے لگے

انسان جب اپنی بچی کو ہیں، جیتے جی دفنانے لگے

ہر سمت جفا و ظلم کا جب ہے گرم ہوا بازار

محمد ﷺ آگئے، محمدﷺ آگئے


آپﷺ کی آمد سے دنیائے کفر میں زلزلہ برپا ہوگیا۔ جب اعلان ہوا کہ ”یَا أیُّہَا النَّاسُ قُوْلُوْا لاَ الٰہَ الاّ اللّٰہُ تُفْلِحُوْا“ اے لوگو! لا الٰہ الا اللہ کہو کامیاب رہوگے۔ ایک اللہ کی عبادت کرو اور ”لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہﷺ'' پر ایمان لاؤ فلاح و صلاح سے ہمکنار رہوگے۔ یہ آواز نہیں تھی بلکہ ایوان باطل میں بجلی کا کڑکا تھا۔ جس سے باطل طاقتیں کانپ اٹھیں جیسے کہ انکے پیروں تلے زمین کھسک گئی ہو۔ یہی آوازِ حق ایک عظیم الشان انقلاب کی ابتداء تھی جس نے دنیائے انسانیت کی تاریخ بدل دی اور کفر و شرک کی تاریخ بستیاں خود مینارۂ ہدایت بن گئیں۔ اور پھر دنیا نے وہ منظر دیکھا جس کا تصور بھی نہ تھا۔ اسی کو شاعر نے کہا:

بت خانے سارے کانپ اٹھے، کعبے کے صنم تھرانے لگے

اب کفر کی ظلمت ختم ہوئی، دنیا سے اندھیرے جانے لگے

توحید کرنیں پھوٹ پڑیں، ایماں کے اجالے چھانے لگے

جب آمنہ بی کے آنگن میں، سرکار دوعالمﷺ آنے لگے

سب رہبر لوگ بول اٹھے، یہ کسریٰ کی دیوار

محمد ﷺ آگئے، محمدﷺ آگئے


آپ ﷺ نے اس خزاں رسیدہ دنیا میں قدم رکھتے ہی پوری دنیا کا رخ پلٹ دیا۔ آپنے ایسی تبلیغ کی کہ دنیا کا تاریک بت کدہ توحید کے نور سے جگمگانے لگا، بندوں کا ٹوٹا ہوا رشتہ خالقِ حقیقی سے جوڑا، جو لوگ ذلت کی پستیوں میں گرچکے تھے ان کو رفعت کی بلندیوں پر پہنچایا، مشرکوں اور بت پرستوں کو خدا پرست اور بت سازوں کو بت شکن بنایا، رہزنوں کو رہنمائی سکھلائی، عورتوں کو جانور سے بدتر جاننے والوں کو عورتوں کا محافظ بنایا، قطع رحمی کو صلہ رحمی کے خوگر اور کمزوروں پر ستم ڈھانے والوں کو کمزوروں کا سہارا بنایا، ظلم وغضب کرنے والوں کو حق پرست اور رحم دل بنایا، قاتل کو عادل بنایا، غلام کو سپاہ سالار بنایا، جو لوگ معمولی باتوں پر آپس میں قتل و غارت گری کرتے تھے ان کے دلوں میں محبت و الفت کی روح پھونک کر منظم اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنایا۔ کفر وشرک، بدعت وضلالت اور ہر قسم کی برائی کو شکست فاش ہوئی اور حق و صداقت اور خیر و سعادت نے عالم گیر فتح پائی، سیکڑوں معبودانِ باطل کے سامنے جھکنے والی پیشانیاں خدائے واحد کے سامنے سرنگوں ہوگئیں، نفرت وعدوات کا آتش فشاں سرد پڑگیا محبت و اخوت کی فصلِ بہاراں آگئی، رہزن رہبر اور ظالم عدل وانصاف کے پیامبر بن گئے۔ اور روئے زمین پر ظلم وجور کی جگہ امن و عدل سے بھرپور اسلامی نظام قائم ہوگئی۔ شاعر نے کیا خوب کہا:

لائے تشریف دنیا میں خیرالوریٰ

حق و باطل ہوا آمنے سامنے

کفریت شرم سے منھ چھپانے لگی

آئے جب مصطفیٰ آمنے سامنے


قرآن و حدیث اور ان کی تشریحات و توضیحات کا تمام ذخیرہ چھان لیں ہمیں از اوّل تا آخر ایک ہستی، ایک ذات اور ایک شخصیت دکھائی دیتی ہے، جو اس پوری بزم کون و مکاں میں محبوبیت عظمیٰ کے مقام پر فائز ہے اور وہ ہے ہمارے آقائے نامدار حضرت محمد رسول اللہﷺ کی ذاتِ اقدس۔ آپﷺ کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے نسلِ انسانی کے لیے نمونۂ کاملہ اور اسوۂ حسنہ بنایا ہے۔ چنانچہ اللہ نے قرآن مجید کے سورۃ الاحزاب میں اعلان کر دیا ”لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللَّہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ“ کہ ”اے مسلمانو! تمہارے لیے اللہ کے رسولﷺ کی زندگی بہترین عملی نمونہ ہے۔“ آپ ؐ کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ محسن انسانیتؐ کی معمولات زندگی ہی قیامت تک کے لیے شعار و معیار ہیں۔ پوری انسانیت کیلئے صبح قیامت تک نبی کریمؐ کی سنت و شریعت ہی مشعلِ راہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیرت النبیؐ کا ہر گوشہ تابناک اور ہر پہلو روشن ہے۔ یومِ ولادت سے لے کر روزِ رحلت تک کے ہر ہر لمحہ کو قدرت نے لوگوں سے سند کے ساتھ محفوظ کرادیا ہے۔ جسکی جامعیت و اکملیت ہر قسم کے شک و شبہ سے محفوظ ہے۔ دنیائے انسانیت میں کسی بھی عظیم المرتبت ہستی کے حالات زندگی، معمولات زندگی، انداز و اطوار، مزاج و رجحان، حرکات و سکنات، نشست و برخاست اور عادات وخیالات اتنے کامل ومدلل طریقہ پر نہیں ہیں،جس طرح کہ ایک ایک جزئیہ سیرت النبیﷺ کا تحریری شکل میں دنیا کے سامنے ہے۔ یہاں تک کہ آپؐ سے متعلق افراد اور آپؐ سے متعلق اشیاء کی تفصیلات بھی سند کے ساتھ سیرت و تاریخ میں ہر خاص و عام کو مل جائیں گی۔ یہ قدرت کا عجیب ہی کرشمہ ہے تاکہ قیامت تک آنے والی نسل قدم قدم پر آقائے دوعالمﷺ کی معلومات زندگی سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنے آپ کو اسوۂ حسنہ کے رنگ میں رنگ لیں۔ اس لیے کہ اس دنیائے فانی میں ایک پسندیدہ کامل زندگی گذارنے کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ نے اسلام کو نظامِ حیات اور رسول اللہﷺ کو نمونۂ حیات بنایا ہے۔ وہی طریقہ اسلامی طریقہ ہوگا جو رسول اللہؐ سے قولاً، فعلاً منقول ہے۔ آپؐ کا طریقہ سنت کہلاتا ہے اور آپؐ نے فرمایا ہے ”فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِی فَلَیْسَ مِنِّی“ کہ جس نے میرے طریقے سے اعراض کیا وہ مجھ میں سے نہیں ہے (بخاری و مسلم)۔ اور یہی طریقۂ سنت ہمیں جنت میں لے جائے گا اور اللہ سے ملائے گا۔

نقش قدم نبی ؐکے ہیں جنت کے راستے

اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے


ہمارے نبی سرکار دوعالمﷺ اپنی نوع کے اعتبار سے بشر بلکہ افضل البشر ہیں اور صفتِ ہدایت کے لحاظ سے ساری انسانیت کے لیے مینارۂ نور ہیں۔ یہی وہ نور ہے جس کی روشنی میں انسانیت کو اللہ کا راستہ مل سکتا ہے اور جس کی روشنی تاقیامت درخشندہ وتابندہ رہے گی۔ اسی راستے پر چل کر اصحاب رسولؓ نے دونوں جہاں میں کامیابی حاصل کی۔ اور صبح قیامت تک ہر دورہر زمانہ میں کامیابی و سرفرازی اور سربلندی و خوش نصیبی کی کنجی اتباع سنت ہی ہے۔ اگر ہم عہد صحابہؓ کا مطالعہ کریں گے تو معلوم ہوگا کہ صدیق ؓکو صداقت، فاروقؓ کو عدالت، عثمانؓ کو سخاوت اور علیؓ کو شجاعت بھی اگر ملی ہے تو وہ آقا دوعالمﷺ کا صدقہ ہے۔ کیونکہ جس کسی نے آقا دوعالمؐ سے تعلق و محبت کی اور انکی سنت و شریعت کی اتباع کی اللہ تبارک و تعالیٰ نے انکا مقام بلند کردیا۔ قرآن نے کہا ”وَمَن یُطِعِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیمًا“ (سورۃ لاحزاب)کہ ”اور جو شخص اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرے گا سو وہ بڑی کامیابی کو پہنچے گا۔“ اسی کو شاعر نے کہا:

کیا بات ہے حضرت کی اطاعت کے شرف کی

شاہان دو عالم ہیں غلامان محمدﷺ


سیرت النبیﷺ کا مطالعہ اور اسکی اتباع اس لیے ضروری ہے کہ اس کے بغیر آپؐ کو ایک مسلمان نمونۂ کامل بنانے پر قادر نہیں ہوگا۔ آپؐ جہاں داعی برحق ہیں تو وہیں انسانِ کامل بھی ہیں، آپ ؐشوہر بھی ہیں آپؐ باپ بھی ہیں، آپؐ خسر بھی ہیں آپؐ داماد بھی ہیں، آپؐ تاجر بھی ہیں آپؐ قائد بھی ہیں، آپؐ مجاہد بھی ہیں آپؐ غازی بھی ہیں، آپؐ سپہ سالار بھی ہیں آپ ؐمظلوم بھی ہیں، آپؐ مہاجر بھی ہیں، آپؐ نے زخم بھی کھائے، آپؐ نے مشقت بھی جھیلی، آپ ؐنے بھوک بھی برداشت کی، آپؐ نے بکریاں بھی چرائیں، آپ ؐنے سیادت بھی فرمائی۔ آپؐ نے معاملات بھی کیے، آپؐ نے لین دین بھی فرمایا، آپؐ نے قرض بھی لیا، آپؐ نے ایک انسان کی حیثیت سے معاشرہ کا ہر وہ کام کیا جو ایک انسان فطری طور پر کرتا ہے۔ اس لیے آپؐ کو نمونہ بنائے بغیر نہ کوئی کامیاب باپ، شوہر، خسر، داماد، تاجر وسپہ سالار بن سکتا ہے اور نہ ہی حق تعالیٰ کی کماحقہ اطاعت و عبادت کرسکتا ہے۔ آپﷺ کی سیرت طیبہ حیات انسانی کے ہر گوشہ کا کامل احاطہ کرتی ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا:

ہے اتباع مصطفی ہی شرط الفت خدا

محمدی ہے تو ترا وقار سنت نبوی


دنیا کے گوشے گوشے میں جہاں کہیں محمد عربیﷺ کا دین پہنچا عقلمندوں نے اسے بخوشی قبول کیا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین و شریعت کا پابند نہیں۔ مغربی ممالک والے مغربی تہذیب کو چھوڑ کر بڑی تیزی سے اسلام قبول کررہے ہیں لیکن مسلمان ہے کہ پاکیزہ سنت و شریعت کو چھوڑ کر مغربی تہذیب اپنا رہا ہے۔ جس نبیؐ نے اس امت کی خاطر پیٹ پر پتھریں باندھیں، لوگوں کے طعنے اور گالیاں سنیں، غزوۂ احد میں اپنے دندان مبارک کو شہید کرا دیا، طائف میں پتھریں کھائیں، ہر طرح کی تکالیف، ظلم و ستم کو برداشت کیا، اپنے آخری وقت میں بھی امت کی فکریں کی، کل بروز محشر جب ہر کوئی یا ربی نفسی کہتا ہوگا تو آپ یا ربی امتی پکار کر امت کی نجات کی فکر کررہے ہوں گے۔ آج اسی محمد عربیؐ کے امتی کو انکا طریقہ پسند نہیں۔ جس نبیﷺ کے چہرے کی قسم اللہ تبارک و تعالیٰ نے کھائی افسوس کہ آج اس نبی رحمت کا نورانی چہرہ امت کو پسند نہیں! ہم نے اپنا سبق بھلا دیا ہے۔ ہم جس مقصد کیلئے اس دنیا میں آئے ہیں اسکی طرف ہماری توجہ ایک فیصد بھی باقی نہیں رہی۔ ہمیں تو دین و شریعت کا محافظ ہونا تھا لیکن ہم خود اسکے قاتل بن گئے ہیں۔ آج پوری دنیا میں مسلمان کشمکش کی زندگی گزار رہا ہے۔ ہر طرف اسے ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے بادل ڈھائے جارہے ہیں۔ اغیار دن رات مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ جن کے نام سے کبھی دشمنوں کی راتوں کی نیندیں حرام ہوجایا کرتی تھیں آج وہی ڈر و خوف کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔ جو کبھی بادشاہوں کی زندگی بسر کرتا تھا آج وہی غلامی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔ جس نے انسان کو انسانیت کا درس دیا آج اسے ہی بنیادی حقوق سے بھی دستبردار کیا جارہا۔ جس قوم کے لوگوں کی قسمیں کھایا کرتے تھے آج انہیں گالیاں دی جارہی ہیں۔ عروج کی بلندیوں پر پہنچ کر زوال کی ان گہرائیوں میں گرنے کی وجہ کیا ہے؟ کیا قرآن بدل گیا ہے؟ کیا شریعت بدل گئی ہے؟ یقیناً نہیں بلکہ مسلمان بدل گیا ہے اور اسکے زوال کی وجہ دین و اسلام سے بیزاری اور سنت و شریعت سے دوری ہے۔ جب مسلمان دین و شریعت کا پابند تھا اسلام کا بول بالا پوری دنیا میں تھا۔ کفر کی نجاست سے لوگ اپنے آپ کو الگ کرتے ہوئے دین و اسلام کو قبول کیا کرتے تھے۔ لیکن جس دن سے ہم نے دین و شریعت سے دوری اختیار کی اسی دن سے ہم زوال کی گہرائیوں میں گرنے لگے۔ ہمیں شکوہ اغیار سے نہیں بلکہ ہمارے اپنے لوگوں سے ہے۔ دشمن اگر دشمنی کرتا ہے تو وہ اسکا حق ہے لیکن ہم اللہ اور رسولؐ پر ایمان لانے کے باوجود دین سے دور کیوں ہیں؟ جو مسلمان ہونے کے باوجود غیر مسلم کیوں بن گئے ہیں؟ جو مسلمان ہونے کے باوجود اسلام کے دشمن کیوں بن گئے ہیں؟ جو نبی ؐ کے عاشق ہونے کے باوجود نبی ؐکی سنتوں کے دشمن کیوں بن گئے ہیں؟ آج کے مسلمانوں کے طور طریقے، شکل و صورت ہو یا لباس، کھانے ہو یا سونے، معاملات ہو یا معاشرت، اَخلاق ہو یا کوئی دوسرا پہلو یا طریقے کو دیکھ کر یہ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ یہ کوئی مسلمان ہے یا کوئی کافر ہے؟ ہمارے چہروں سے، ہمارے طور، طریقوں سے، ہمارے معاملات زندگی سے دین و شریعت کا جنازہ نکل چکا ہے اور ہم نے یہ سوچ لیا کہ اللہ ظالموں کا خاتمہ کردیگا! جب دین و شریعت کا چوکیدار ہی لاپرواہی کررہا ہے تب ڈاکو اور لٹیرے تو اس پر حملہ ضرور کریں گے۔ ہمیں تو دین و شریعت کا پابند ہونا تھا لیکن ہمیں غیروں، ناچنے گانے والے بدکاروں کے طور طریقے پسند ہیں۔ یاد رکھو! حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ”جو شخص دنیا میں کسی کی مشابہت اختیار کرے گا، کل قیامت میں اس کاحشر اسی کے ساتھ ہوگا۔“ یہ دنیاوی زندگی ایک دن ختم ہونے والی ہے اور آخرت کی زندگی لامحدود ہے۔ عقلمند شخص وہی ہے جو اپنی آنے والی زندگی کی فکر کرے۔ دین و اسلام کسی کا محتاج نہیں بلکہ ہم اسکے محتاج ہیں۔ اگر ہم اسکی ناقدری کریں گے تو اللہ یہ نعمت کسی اور کو دے دیگا اور ہمارا ٹھکانہ جنت کے بدلے جہنم ہوگا۔ لہٰذا حقیقی عاشق رسولؐ وہی ہے جو رسول اللہﷺ کی محبت کے ساتھ انکی سنت و شریعت سے بھی محبت کرتے ہوئے اسکی اتباع کرے۔ شاعر نے کیا خوب کہا:

میری سنت سے محبت ہے محبت میری

یہی فرماگئے ہیں سارے رسولوں کے امام

یوں تو کہنے میں بنتے ہیں نبی کے خدام

جو ہیں پابند شریعت ہیں وہی اصل غلام


اللہ تبارک وتعالیٰ کی ہم پر بے شمار نعمتیں ہیں ان نعمتوں کو اگر کوئی شمار کرنا چاہے تو زندگیاں تو ختم ہو سکتی ہیں لیکن نعمتوں کو کوئی گن نہیں سکتا۔ ان میں عظیم الشان نعمت دین و اسلام، کلمہ و ایمان اور حضوراکرمﷺ کی بعثت کی نعمت ہے۔ سورہ آل عمران میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا ”لَقَدْ مَنَّ اللّہُ عَلَی الْمُؤمِنِینَ إِذْ بَعَثَ فِیہِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِہِمْ یَتْلُواْ عَلَیْہِمْ آیَاتِہِ وَیُزَکِّیہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَۃَ وَإِن کَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِی ضَلَالٍ مُّبِینٍ“کہ ”بے شک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ ان ہی میں سے ایک رسولؐ ان میں بھیجا جو انہیں ان کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے، یقیناً یہ سب پہلے کھلی ہوئی گمراہی میں تھے۔“ حضرات انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام، ائمہ دین، بزرگان سلف کی یادگاروں کا جو اصل مقصد ہے اسوۂ حسنہ کی اتباع اور نیکی اور صداقت کے عملی نمونہ کی پیروی اور اعمال صالحہ کی حقیقی عملی یادگار ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی کریمﷺ سے محبت کے پاکیزہ جذبات آپ ؐکی سیرت طیبہ اور اسوۂ حسنہ کا ذکر خیر ایک مومن کی زندگی کے لئے سب سے قیمتی متاع اور بہترین شغل ہے۔ مگر جب اس کی روشنی میں اپنی زندگی ڈھالنا مقصود ہو، پوری امت ہر وقت نبیؐ کی اتباع کی محتاج ہے۔ اس کے بغیر اسلامی زندگی کا تصور نا ممکن ہے۔ غیرروں کی طرح وقتی، موسمی، رسمی عقیدت کے پھول، جلسے، جلوسوں کے ذریعہ نچھاور کرنے کا نام عشق رسول نہیں ہے۔ نبیﷺ کا مقام ومرتبہ ہمیشہ ہمیش کیلئے بلند وبالا کردیا ہے۔ کسی کے نام نہاد عشق ومحبت سے نہ آپ ؐکے مقام میں بڑھوتری آنے والی ہے نہ خاکچاٹنے والوں کے خاکوں سے آپکا مرتبہ کچھ گھٹنے والا ہے۔ ہمارے نبیﷺ کی ذات گرامی اتنی بلند وبالاہے کہ عرش والا کبھی مزمل، کبھی مدثر، کبھی یاسین، کبھی طٰہٰ سے خطاب کرتا ہے۔ بڑے بڑے اولو العزم کی بڑائیوں کو اور عظمتوں کی یاد گار زندہ رکھنے کیلئے اسکا تذکرہ محض مجلس آرائی یا عود و لوبان کی دھونی دینے سے نہیں ہوتی بلکہ اس سے اصل غرض یہ ہوتی ہے کہ انکی زندگیوں میں جو اعمال حسنہ اور اخلاق کریمانہ پائے جاتے تھے انکی حتیٰ المقدور اتباع کی ایسی سعی کی جائے کہ آنے والی نسلیں اعمال صالحہ کے نمونوں کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ کیونکہ آئندہ نسلوں کی صحیح تعمیر وتربیت میں عملی حیثیت سے یہی کامل زندگیاں اسوہ اور نمونہ بننے کے قابل ہیں۔ اور کون بد نصیب مسلمان ہوگا جسمیں محبت رسولﷺ نہیں ہوگی لیکن کیا محبت رسولؐ رسموں تہواروں، جلسے جلوس، میلوں ٹھیلوں، کے بھول بھلیوں میں گم ہو کر رہ جانے کا نام ہے؟ جسکی زندگی نماز، روزے اور سنتوں سے خالی ہو، اغیار کو اپنا آئیڈیل اور نمونہ بناتے ہوں، جنکی تہذیب وتمدن کو دیکھ کر دشمنان اسلام کی یاد تازہ ہوتی ہو، کیا ایسے لوگ عاشقان رسولؐ کہلانے کے لائق ہیں؟ جبکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ”قسم ہے اس ذات کی جسکے قبضے میں میری جان ہے تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والدین اور اس کی اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں!“ (بخاری)۔ کیا اس معیار پر ہمارا عشق رسولﷺ اترتا ہے؟ ہمیں خود غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ سیرت النبیﷺ کا پیغام یہ نہیں کہ ہم فقط جلسہ و جلوس کریں بلکہ سیرت کا اصل پیغام یہ ہے کہ ہم دین و شریعت کے پابند ہوجائیں۔ آپﷺ کی سیرت کا بنیادی پیغام ایک ایک امت کے نام یہی ہے کہ وہ سب سے پہلے اسوۂ حسنہ کے رنگ میں اپنے کو رنگ کر آپﷺ کی لائی ہوئی شریعت کی سربلندی کے لئے کفن باندھ کر کھڑے ہوں ورنہ محض ولادتِ باسعادت کے موقع پر اظہار عشق ومحبت کرکے یہ سمجھنا کہ ہم نے محبت کا حق ادا کردیا ہے، فریبِ نفس ہے!

قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے

دہر میں اسمِ محمدﷺ سے اجالا کردے


فداک أبی وأمی وأہلی وولدی وروحی ونفسی وقلبی وبدنی ومالی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!


فقط و السلام

بندہ محمد فرقان عفی عنہ*

٢٧/ ربیع الاول ١٤٤١ھ

15/ نومبر 2019ء


+91 8495087865

mdfurqan7865@gmail.com

_________________________________

*ابن مولانا محمد ریاض الدین مظاہری

 بانی و ڈائریکٹر مرکز تحفظ اسلام ہند

جنرل سیکرٹری مجلس احرار اسلام کرناٹک 

سوشل میڈیا انچارج جمعیۃ علماء کرناٹک 

رکن عاملہ جمعیۃ علماء بنگلور

Friday, October 30, 2020

حضور اکرم ؐکی شان اقدس میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، فرانس اپنی غلط حرکتوں سے باز


 

حضور اکرم ؐکی شان اقدس میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، فرانس اپنی غلط حرکتوں سے باز آجائیں!

مرکز تحفظ اسلام ہند نے آج سے آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس منعقد کرنے کا کیا اعلان!


بنگلور، 29/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): اللہ تبارک و تعالیٰ کے بعد مسلمانوں کے نزدیک سب سے زیادہ لائق احترام ہستی فخر کائنات، خلاصۂ موجودات محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات اقدس ہے۔ مسلمان کسی بھی اعتبار سے آپ علیہ السلام کی شان میں گستاخی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کر سکتا، اور بحیثیت مسلمان ہونے کے برداشت کرنا بھی نہیں چاہیے۔ آئے دن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مختلف طریقوں سے مختلف مقامات پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخیاں کی جارہی ہیں۔ ابھی فی الحال فرانس کی ناہنجار عوام اور صدر کی جانب سے کارٹون کی شکل میں جو گستاخانہ خاکے بنا کر ساری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا اور مسلمانوں کو جس رنج و غم میں مبتلا کیا گیا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند پورے وثوق اور پوری قوت کے ساتھ فرانس میں آپ ؐ کی شان میں ہوئیں گستاخیوں کی مذمت کرتا ہے، اور فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ صرف ربیع الاول میں آپ ؐ کی عظمت و فضیلت اور آپکی سیرت طیبہ کو بیان نہ کیا جائے بلکہ پورا سال اور پوری زندگی آپکی سیرت مطہرہ کو بیان کیا جائے، خصوصاً حالیہ واقعات کی وجہ سے عظمت مصطفیٰؐ پر بولنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے فی الفور آج 12/ ربیع الاول 1442ھ بتاریخ 30/ اکتوبر 2020ء بروز جمعہ سے عظیم الشان آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس منعقدکرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق یہ کانفرنس روزانہ رات 9:30 بجے مرکز کے آفیشل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج پر براہ راست لائیو نشر کیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق کانفرنس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام کے خطابات ہونگے۔12/ ربیع الاول کو فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی مدظلہ کا خطاب ہوگا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اراکین نے امت مسلمہ کو اس عظیم الشان آن لائن عظمت مصطفیٰؐ کانفرنس میں شرکت کرنے کی پرزور اپیل کی ہے۔نوٹ: مندرجہ ذیل لنک کے ذریعے مرکز کے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرلیں اور کانفرنس میں شرکت کریں:

https://www.youtube.com/tahaffuzeislammediaservice



Wednesday, October 28, 2020

رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت کو عام کرنے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی سوشل میڈیا ڈیسک نے کیا ٹیوٹر ٹرینڈ کا اعلان!

 


رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت کو عام کرنے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی سوشل میڈیا ڈیسک نے کیا ٹیوٹر ٹرینڈ کا اعلان!

عاشقان رسول ؐ سے اس مہم میں حصہ لینے کی مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کی اپیل!


نئی دہلی، 28 /اکتوبر (پریس ریلیز): ناموس رسالت ؐکی حفاظت ہمارا دینی اور ایمانی فریضہ ہے، حضور اکرمؐ ہمیں اپنی اولاد، والدین اور اپنی جانوں سے زیادہ عزیز اور محبوب ہیں۔ ان کی شان اقدس میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری اور بورڈ کی سوشل میڈیا ڈسک کے کنوینر حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی مدظلہ نے کیا۔ مولانا نے فرمایا کہ آئے دن رسول اللہؐ کی شان میں گستاخی کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ چاہے وہ گستاخیاں کارٹون کے ذریعہ ہوں جیسے فرانس کے بدنام زمانہ میگزین چارلی ہیبدو نے سن 2006ء اور 2013ء میں رسول اللہؐ کے بارے میں کارٹون شائع کیا تھا۔ یا پھر کبھی نازیبا بیانات کی شکل میں۔ جیسے ابھی حال ہی میں فرانس کے صدر میکرون نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دل آزار بیان دیا، اور فرانس کی مختلف عمارتوں پر گستاخانہ خاکے آویزاں کیے گئے۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے فرمایا کہ چونکہ یہ ربیع الاول کا مہینہ چل رہا ہے اس ماہ کی نسبت سرور کائنات ؐکے ساتھ ہے، کیونکہ اسی ماہ ربیع الاول میں آپ ؐکی ولادت بھی ہوئی اور آپ کی وفات بھی۔ اسی نسبت سے رسول اللہؐ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کو عام کرنے کے غرض سے اور دعوتی نقطۂ نظر کو پیش نظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے ٹیوٹر پر ٹرینڈ رکھا جا رہا ہے۔ ان شاء اللہ یہ اقدام گستاخانہ خاکوں اور حرکتوں کا مثبت جواب ہوگا۔ مولانا نے بتایا کہ ٹرینڈ کیلئے 11/ ربیع الاول مطابق 29/ اکتوبر بروز جمعرات شام ٹھیک 07/ بجے کا وقت طے کیا گیا ہے۔ وقت سے پہلے ان شاء اللہ ہیش ٹیگ کا اعلان کیا جائے گا اور بورڈ کے آفیشل ٹیوٹر ہینڈل سے ٹیوٹ کیا جائے گا۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے تمام برادران اسلام سے اپیل کی کہ اس ٹرینڈ میں بھرپور حصہ لیکر محبت رسولؐکا ثبوت دیں۔ مندرجہ ذیل لنک کے ذریعے بورڈ کے آفیشیل ٹیوٹر ہینڈل کو فالو کرسکتے:

https://twitter.com/AIMPLB_Official

Bugze Sahaba Dar-Haqiqat Bugze Rasool Hai | Hazrat Moulana Mufti Rashid Azmi Sb DB



VIDEO : https://youtu.be/8PLIPQgTDYU


بغض صحابہؓ درحقیقت بغض رسول ہے | حضرت مولانا مفتی محمد راشد اعظمی صاحب مدظلہ (استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند)


Bugze Sahaba Dar-Haqiqat Bugze Rasool Hai | Hazrat Moulana Mufti Rashid Azmi Sb DB (Ustaz-e-Hadees Darul Uloom Deoband)


बुग्ज़े सहाबा दर हकीकत बुग्ज़े रसूल है | हज़रत मौलाना मुफ्ती राशिद आज़मी साहब द.ब (उस्तादे हदीस दारूल उलूम देवबंद)


For Complete Bayan👇:

https://youtu.be/CfnMHoNohFI


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

Exclusive Report On Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind's Online Azmat-e-Sahaba Conference!




Exclusive Report On Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind's Online Azmat-e-Sahaba Conference!

📆24 Oct 2020 

Sunday, October 25, 2020

صحابہ کرامؓ کی گستاخی ہرگز برداشت نہیں، گستاخ صحابہؓ اہل سنت و الجماعت سے خارج ہیں!


 

صحابہ کرامؓ کی گستاخی ہرگز برداشت نہیں، گستاخ صحابہؓ اہل سنت و الجماعت سے خارج ہیں!

علماء کرام کے ولولہ انگیز خطابات سے مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس اختتام پذیر!


بنگلور، 24/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): حضرات صحابہ کرامؓ امت کیلئے معیار حق، مشعل دین اور منارۂ نور ہیں، اور اس مقدس گرہ کا ہر ہر فرد عادل و ثقہ، جرح و تعدیل کے اصولوں سے ماوراء اور تنقید سے بالاتر ہے، انکی تعظیم و تکریم حب رسولؐ اور ان پر طعن و تشنیع بغض رسولؐ کی دلیل ہے۔ انکے باہمی مشاجرات اور تنازعات سے صرف نظر کرکے دل و دماغ کو انکی عقیدت و محبت سے معمور رکھنا اسی طرح واجب ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے ان سے صرف نظر کرکے ان کیلئے جابجا غفران و رضوان کا اعلان فرمایا ہے۔یہی اہل السنۃ و الجماعۃ کا متفقہ نظریہ و عقیدہ، سلف و خلف کا اجماعی تعامل و توارث اور اکابر علماء دیوبند کا مسلک و مشرب ہے۔ جو صحابہ کرامؓ کی تنقیص و تفسیق کا مرتکب ہو، یا ان پر طعن و تشنیع کرے، یا تاریخی روایات کی بنیاد پر انکو ہدف ملامت بنائے۔ وہ اہل السنۃ و الجماعۃ سے خارج، ضال و گمراہ اور لعنتی ہے۔ صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی ایک بہت بڑا فتنہ ہے، جس کے ذریعے سے دشمنانِ اسلام دین و اسلام پر شک و شبہات پیدا کرنا چاہتے ہیں اور دین و اسلام کو مجروح کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے دور میں امت مسلمہ کے عقائد و ایمان کی حفاظت کرنا دفاع صحابہؓ کا فریضہ انجام دینا یہ امت مسلمہ کے ہر ایک فرد کی ذمہ داری ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے جب دیکھا کہ ملک و بیرون ملک میں اصحاب رسول کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا جارہا ہے تو یہود و نصاریٰ کے ٹکڑوں پر پلنے والے ایسے گستاخوں کی ناپاک سازشوں کو ختم کرنے اور ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کا سلسلہ شروع کیا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کی دعوت پر ملک و بیرون ملک کے مختلف اکابر علماء کرام نے عظمت صحابہؓ، دفاع صحابہؓ، گستاخ صحابہؓ کا انجام جیسے مختلف عناوین پر کانفرنس سے پرمغز اور ولولہ انگیز خطاب کیا اور واضح طور پر یہ کہا کہ صحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام ایک ماہ سے زائد عرصے تک جاری یہ عظیم الشان آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مولانا عبد العلیم فاروقی (صدر مجلس تحفظ ناموس صحابہؓ الہند)، مولانا عبد الباری فاروقی (استاذ دارالمبلغین لکھنؤ)، مفتی راشد اعظمی (استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند)، مولانا مقصود عمران رشادی (امام و خطیب سٹی مارکیٹ جامع مسجد، بنگلور)، مولانا ابو طالب رحمانی (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)، مولانا فاروق اعظم حبان قاسمی (مہتمم دارالعلوم محمدیہ، بنگلور)، مولانا عبد الاحد قاسمی (صدر آل انڈیا تحریک تحفظ سنت و مدح صحابہؓ)، مولانا عمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)، مولانا شفیق احمد قاسمی (رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند)، مولانا سلمان بجنوری (استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند)، مفتی زکریا قاسمی (ڈائریکٹر مجلس تحقیق، بنگلور)، مولانا احمد ومیض ندوی نقشبندی (استاذ حدیث دارالعلوم حیدرآباد)، مفتی راشد گورکھپوری (استاذ جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور)، مولانا بلال حسنی ندوی (استاذ حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)، مولانا سعید احمد عنایت اللہ مکی (شیخ الحدیث مدرسہ صولتیہ مکۃ المکرمہ)، مفتی شعیب اللہ خان مفتاحی (بانی و مہتمم جامعہ مسیح العلوم، بنگلور)، مولانا رضوان حسامی و کاشفی (ناظم اعلیٰ مرکز تحفظ اسلام ہند)، مولانا سید ازہر مدنی (سکریٹری جمعیۃ علماء یوپی)، مولانا عبد القوی (ناظم ادارہ اشرف العلوم حیدرآباد)، قاری احمد علی فلاحی (بانی و مہتمم مدرسہ فیض سلیمانی، گجرات)، مولانا یحییٰ نعمانی (لکھنؤ)، مفتی ہارون ندوی (ڈائریکٹر وائرل نیوز جلگاؤں)، مفتی افتخار احمد قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، مناظر اسلام مولانا طاہر حسین گیاوی، قاری طیب قاسمی نقشبندی (چیئرمین ختم نبوتؐ کونسل ہانگ کانگ)، مفتی زید احمد مظاہری ندوی (استاذ حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)، مفتی ناصر ایوب ندوی بوڑیاوی (خانقاہ بوڑیہ)، مولانا محمد الیاس (امیر مجلس تحفظ ختم نبوتؐ ہانگ کانگ)، مولانا صلاح الدین ایوبی قاسمی (صدر جمعیۃ علماء بنگلور)، شیخ طریقت مولانا طلحہ قاسمی نقشبندی مدظلہم وغیرہ شامل ہیں۔ عظمت صحابہؓ کانفرنس کو مرکز تحفظ اسلام ہند کی سوشل میڈیا ڈسک تحفظ اسلام میڈیا سروس کے آفیشل یوٹیوب چینل و فیس بک پیج پر براہ راست نشر کیا جارہا تھا۔ کانفرنس کو تقریباً 2/ لاکھ سے زائد لوگوں نے سماعت کیا۔ تمام علماء کرام خصوصاً اکابرین نے جہاں گستاخان صحابہؓ کو دلائل کی روشنی میں منھ توڑ جواب دیا وہیں امت مسلمہ کو صحابہؓ کی سیرت کو اپنانے، ان پر کسی بھی طرح کا تبرہ بازی کرنے سے بچنے اور انکی ناموس کی حفاظت کرنے کی تلقین کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔ کانفرنس کا آغاز 05/ ستمبر 2020ء کو جانشین امام اہل سنت مولانا عبد العلیم فاروقی کے خطاب سے ہوا اور07/ اکتوبر 2020ء کو شیخ طریقت مولانا طلحہ قاسمی نقشبندی کے خطاب و پرمغز دعا سے اختتام پذیر ہوا۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والے حضرات علماء کرام کا ادارہ مرکز تحفظ اسلام ہند نے شکریہ ادا کیا اور انکی خدمت میں تہنیت نامہ پیش کیا۔

Saturday, October 24, 2020

Darul Uloom Deoband Jald Kholne Wala Hai



VIDEO : https://youtu.be/DS1UQxqrDzU


🎯دارالعلوم دیوبند جلد کھلنے والا ہے | مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب اور صدر المدارسین مولانا ارشد مدنی صاحب کی SDM سے ملاقات | دیکھیں خصوصی رپورٹ!


🎯Darul Uloom Deoband Jald Kholne Wala Hai | Mufti Abul Qasim Nomani DB Aur Moulana Arshad Madni DB Ki SDM Se Mulaqaat | Daikhain Khususi Report!


🎯दारुल उलूम देवबंद जल्द खुलने वाला है | मुफ्ती अबुल क़ासिम नोमानी साहब और मौलाना अरशद मदनी साहब की SDM से मुलाकात!



Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

Thursday, October 22, 2020

Bharat Ke Muslamaan Israeli Dehshatgardi Ki Mazammat Aur Palestini Muslamaanoo Ki Himayat Ka Elaan Karte Hain!

بھارت کے مسلمان اسرائیلی دہشت گردی کی مذمّت اور فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں




🎯Bharat Ke Muslamaan Israeli Dehshatgardi Ki Mazammat Aur Palestini Muslamaanoo Ki Himayat Ka Elaan Karte Hain!


#BaitulMaqdis #MasjidAqsa #Palestine

Sahaba Ko Munaafiq Kehne Wale Khud Hi Munaafiq Hen



 VIDEO : https://youtu.be/D6bjDQyv-B8


صحابہ کو منافق کہنے والے خود ہی منافق ہیں | جانشین امام اہل سنت حضرت مولانا عبد العلیم صاحب فاروقی مدظلہ


Sahaba Ko Munaafiq Kehne Wale Khud Hi Munaafiq Hen | Hazrat Moulana Abdul Aleem Saheb Farooqi DB


सहाबा को मुनाफिक़ कहने वाले खुद ही मुनाफिक़ हैं | हज़रत मौलाना अब्दुल अलीम साहब फारुकी द.ब


For Complete Bayan👇:

https://youtu.be/TimhLDa5TXM


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

Tuesday, October 20, 2020

Gustakhe Sahaba Ka Ibratnak Anjaam | Moulana Peer Zulfiqar Ahmed Naqshbandi DB


VIDEO : https://youtu.be/ui_ieLd36a4


🎯گستاخ صحابہ کا عبرتناک انجام | مولانا پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی دامت برکاتہم


🎯Gustakhe Sahaba Ka Ibratnak Anjaam | Moulana Peer Zulfiqar Ahmed Naqshbandi DB


🎯गुस्ताखे सहाबा का इबरतनाक अंजाम | मौलाना पीर जुल्फिकार अहमद नक्शबंदी द.ब


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

Monday, October 19, 2020

Dushman-e-Sahaba Pagal Hain!



VIDEO : https://youtu.be/SWQUoXLaohI


🎯دشمن صحابہ پاگل ہیں!

🎙️جانشین شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب مدظلہ

(صدر جمعیۃ علماء ہند)


🎯Dushman-e-Sahaba Pagal Hain!

🎙️Moulana Syed Arshad Madni Sb DB

(President Jamiat Ulama-i-Hind)


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

سیلاب متاثرین کیلئے بلاتفریق مذہب و ملت امداد کرنے مرکز تحفظ اسلام ہند کی اپیل!

 


حیدرآباد سیلاب متاثرین کیلئے بلاتفریق مذہب و ملت امداد کرنے مرکز تحفظ اسلام ہند کی اپیل!

سیلاب متاثرین کی امداد کے ساتھ ساتھ رجوع الی اللہ بھی ضروری: مولانا محمد رضوان حسامی


بنگلور، 19/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): گزشتہ چند دنوں سے حیدرآباد میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقوں میں سیلاب کی سی صورت حال ہے۔ جس کی وجہ سے کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ جس پر مرکز تحفظ اسلام ہند نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی مدظلہ نے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا کہ خشکی و تری میں جو فساد برپا ہوتا ہے، جو تغیر و تبدل ہوتا ہے، یہ انسانوں کے ہاتھوں کی کمائی ہے یعنی انسان کے اعمال بد کا نتیجہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں کئی مقامات پر بارش اور پانی کا ذکر کیا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ بعض چیزیں ایسی ہیں جنکا علم سوائے اللہ کے کسی کو نہیں ان میں سے ایک بارش بھی ہے، اور بارش کب ہوگی؟ کہاں ہوگی؟ کتنی ہوگی اور کیسے ہوگی؟ اسکا علم بھی اللہ ہی کو ہے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ چاہے تو بارش ہوگی اور اللہ نہ چاہے گا تو نہیں ہوگی۔ مولانا نے فرمایا کہ اگر کہیں بارش سرے سے ہی نہ ہو تو یہ قحط سالی اور پریشانی کا باعث ہے اور اگر کسی جگہ حد سے زیادہ بارش ہو جائے تو یہ بھی پریشانیوں، تکلیفوں، اور مصیبتوں کا باعث ہے۔اس سے معلوم ہوا کہ بارش کا جو معیار ہے اس سے کم بھی تکلیف کا باعث اور اس معیار سے زیادہ بھی پریشانی کا باعث ہے۔ مولانا رضوان نے فرمایا کہ حیدر آباد میں چند دنوں سے بہت ہی خطرناک طریقہ کی بارش ہورہی ہے، جسکی وجہ سے بہت کچھ جانی و مالی نقصان ہوا، بہت سارے لوگ بے گھر ہوگئے، بہت سارے لوگ بے آسرا و بے سہارا ہوگئے اور بہت سارے لوگ بیمار اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔جب یہ واقعات پیش آئے تو بعض تنظیموں والے اور بعض ادارے والے آگے بڑھے اور اپنی استطاعت کے مطابق انکا تعاون کیا اور کررہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند عموماً پوری دنیا کے انسانوں و مسلمانوں اور خصوصاً ہندوستان کے انسانوں اور مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ حیدرآباد میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے جو لوگ پریشان ہیں بلا تفریق مذہب و ملت، بلا رنگ و نسل مالی اعتبار سے اور دیگر ضروری اشیاء کے ذریعے دل کھول کر انکا تعاون کریں، انکی امداد کریں تاکہ سیلاب متاثرین کی زندگیوں میں دوبارہ خوشحالی واپس آئے۔ مولانا رضوان کاشفی حسامی نے فرمایا کہ امداد کے ساتھ ساتھ حیدرآباد کے ان حالیہ واقعات سے ہمیں عبرت حاصل کرنا چاہیے، اور اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے ہوئے اللہ کے دربار میں رجوع ہو کر اپنے گناہوں سے معافی مانگنا چاہیے۔

Hyderabad Flood Se Mutalliq Ek Ahem Paigham | Moulana Rizwan Husami DB (Nazim-e-Ala Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind)


VIDEO : https://youtu.be/N3pslqJglpw


🎯 حیدرآباد سیلاب سے متعلق ایک اہم پیغام | مولانا محمد رضوان حسامی (ناظم اعلیٰ مرکز تحفظ اسلام ہند)


🎯Hyderabad Flood Se Mutalliq Ek Ahem Paigham | Moulana Rizwan Husami DB (Nazim-e-Ala Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind)


🎯हैदराबाद सैलाब से मुतालिक एक अहम पैग़ाम | मौलाना रिज़वान हुसामि (नाजिमे आला मर्कज़ तहफ्फुज-ए-इस्लाम हिंद)


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)



Saturday, October 17, 2020

Urdu Newspapers | 16 Oct 2020

 Urdu Newspapers | 16 Oct 2020


⭕️Moulana Syed Talha Qasmi Naqshbandi Sb DB Speech In Online Azmat-e-Sahaba Conference By Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind











Hathras Ke Rapists Ko Phansi Do! 🔊Qaidul Ahrar Moulana Habib Ur Rahman Sani Ludhianvi DB Ka Mutalba

 



✊🏻ہاتھرس کے بلتکاریوں کو پھانسی دو!
📢شاہی امام پنجاب، قائد الاحرار مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی مدظلہ کا مطالبہ!

✊🏻Hathras Ke Rapists Ko Phansi Do!
🔊Qaidul Ahrar Moulana Habib Ur Rahman Sani Ludhianvi DB Ka Mutalba!

👀Zaroor Daikhain Aur Share Karain!

Presented By:
Tahaffuz-e-Islam Media Service
(Bangalore, Karnataka, India)

Thursday, October 15, 2020

حضرات صحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والا لعنتی ہے!



 حضرات صحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والا لعنتی ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس کی اختتامی نشست سے مولانا سیدطلحہ قاسمی نقشبندی کا خطاب!


بنگلور، 15/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی تیسویں و آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے شیخ طریقت مولانا سید طلحہ قاسمی نقشبندی مدظلہ نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ کو اللہ کے رسولؐ کی نسبت حاصل ہے، وہ اصحاب محمدؐ ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ نے ارشاد فرمایا کہ رسول اللہؐ کے یہ صحابہ ایسی منتخب جماعت ہیں جنکا انتخاب خود اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیؐ کا ساتھی بنانے اور آپکے دین کو ساری دنیا میں پھیلانے کے لیے کیا ہے۔اور پھر فرمایا کہ ساری دنیا کے انسانوں میں سب سے زیادہ پاک دل اور نیک دل والے حضرات صحابہؓ تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس جماعت کو سب سے گہرا علم عطاء کیا تھا اور دوسرے تمام انسانوں کے مقابلے میں انکی زندگیاں ہر قسم کی بناوٹ سے خالی ہیں، انکا جو ظاہر ہے وہی باطن ہے، انکا جو باطن ہے وہی ظاہر ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہؓ کو اللہ کے نبیؐ کے ساتھ بہت سارے معاملات اور صفات میں شریک بنایا ہے، اپنے نبیؐ کے ساتھ ایسی معیت کاملہ اور معیت تامہ نصیب فرمائی تھی کہ صحابہؓ کو الگ کرکے حضورؐ کی نبوت، سیرت، اور شخصیت کو نہیں سمجھا جاسکتا، اور حضورؐ کو الگ کرکے صحابہؓ کے کمالات و صفات کو نہیں سمجھا جاسکتا۔ مولانا طلحہ قاسمی نے قرآن پاک کی ایک آیت کا مفہوم بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ وہ ہیں جنکو محمد رسول اللہؐ سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔ حضرات صحابہ کرامؓ حضورؐ کی محنت کا نتیجہ ہیں۔ مولانا نے بہت ساری مثالیں دیتے ہوئے دو ٹوک فرمایا کہ جو لوگ حضرات صحابہؓ کو لعن طعن کرتے ہیں، حضرات صحابہؓ کو ملامتوں کا نشانہ بناتے ہیں، اور نعوذبااللہ جو لوگ اپنی صریح گفتگو سے یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ ادھر حضورؐ کی آنکھیں بند ہوئیں اور ادھر حضرات صحابہ کرامؓ دنیا کی لالچ میں حضورؐ کا طریقہ چھوڑ کر کے نامعلوم کیا سے کیا ہوگئے، تو وہ محمدؐ کو دنیا کا سب سے ناکام انسان کہہ رہے ہیں۔ مولانا طلحہ نقشبندی نے فرمایا کہ نبی کریمؐ قیامت تک کے لیے نبی و رسول ہیں تو آپکا ہر کام قیامت تک پہنچے گا، اب جو لوگ صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نعوذبااللہ صحابہ کرامؓ اقتدار کے نشے میں آپس میں لڑ پڑے اور ایسے ویسے ہوگئے تو یہ لوگ حضورؐ کو ناکام کہہ رہے ہیں کہ انکا پہلا طبقہ ہی محفوظ نہیں رہا تو انکا دین کہاں محفوظ ہے۔ اور آپ ؐخاتم النبیین کیسے ہو سکتے ہیں؟ مولانا نقشبندی نے فرمایا کہ ہمارا ایمان ہے کہ صحابہ کرامؓ کو اللہ کے نبیؐ نے ایمان کے جس اعلیٰ معیار پر چھوڑا اس دنیا سے رخصت ہوتے وقت صحابہ کرامؓ نے اپنے ایمان کی حفاظت فرمائی، صحابہ کرامؓ نے رسول اکرمؐ کے ساتھ وفاداری کا حق ادا کیا۔ اور اگر کسی مسئلے میں صحابہؓ کے درمیان اختلاف ہوا تو ان میں سے ہر ایک کامل مخلص تھا، اور اخلاص کے ساتھ انہوں نے اپنی رائے قائم کی اور ایمانداری کے ساتھ اس پر رہے۔ اس سے زیادہ ہم صحابہؓ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ہمیں حضرات صحابہؓ سے حسن ظن رکھنا چاہیے، حضرات صحابہ کرامؓ کو جو مقام ملا ہے، جو نسبت ملی ہے وہ حضورؐ کی صحبت با برکت کی وجہ سے ملا ہے، لہٰذا ساری دنیا کے اولیاء ملکر بھی کسی صحابی کے مقام کو نہیں پہنچ سکتے۔ مولانا نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے دوٹوک فرمایا کہ حضرات صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا لعنتی ہے، اس کے شر پر اللہ و رسولؐ کی، ایمان والوں کی اور فرشتوں کی لعنت ہے۔ اور جو لوگ صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں انکا اہل بیت سے کوئی تعلق نہیں، انکا تعلق روافض اور نواصب سے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مولانا سید طلحہ قاسمی نقشبندی مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیااور بہت ساری دعاؤں سے نوازا۔ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری آن لائن عظمت صحابہ کانفرنس مولانا کی پُر سوز دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔

حضرات صحابہ کرامؓ کے بغیر دنیا اسلام سے خالی ہے، صحابہ پر زبان درازی کرنے سے بچیں!



 حضرات صحابہ کرامؓ کے بغیر دنیا اسلام سے خالی ہے، صحابہ پر زبان درازی کرنے سے بچیں!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مولانا صلاح الدین قاسمی اور مفتی ناصر ایوب ندوی کا خطاب!


بنگلور، 14/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی انتیسویں نشست سے خطاب کرتے جمعیۃ علماء ضلع بنگلور کے صدر مولانا محمد صلاح الدین ایوبی قاسمی مدظلہ نے فرمایا کہ آج پوری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے طرح طرح کی کوششیں جاری ہیں لیکن یہ بات طئے ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت اسلام کو مٹا نہیں سکتے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے اندر ایک ایسی لچک رکھ دی ہے کہ جتنا ہی اسے دبائیں گے اتنا ہی وہ ابھرے گا۔ مولانا نے فرمایا کہ دشمنانِ اسلام شروع ہی سے اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ عام بھولے بھالے مسلمانوں کو اسلام کی دعوت و تبلیغ سے روکا جائے اور اسلام سے متنفر کرایا جائے اور اس کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کررہے ہیں، جن میں سے ایک حضرات صحابہؓ پر سے اعتماد کو ختم کرنا ہے، صحابہ کرامؓ پر طعن و تشنیع کے ذریعے انکی شخصیت کو مجروح کردیا جائے۔ حالانکہ حضرات صحابہؓ ہی کے ذریعے آج ہمارے پاس قرآن موجود ہے، اسلام کے سارے شعبے حضرات صحابہؓ ہی کی دین ہیں۔مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ اللہ کے نبیؐ کے عشق میں ڈوبے ہوئے تھے، ذرا برابر بھی ان سے اللہ و رسول ؐکی نافرمانی نہیں ہوئی، یہی وجہ ہے کہ حضرات صحابہؓ کو اللہ نے رضی اللہ عنہ کا مژدہ سنایا اور اللہ کے نبیؐ نے ستاروں کے مانند قرار دیکر کہا کہ جس کسی کی بھی اقتدا کرلو گے تو کامیاب ہو جاؤ گے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ حضراتِ صحابہؓ وہ ہیں جن پر ایمان لانے کی وجہ سے انکے رشتہ داروں، دوستوں نے تک ظلم کیا، کسی صحابی کو حصیر میں لپیٹ کر نیچے سے آگ کا دھواں دیا جاتا، کسی کو ننگا بدن عرب کی تپتی ہوئی ریت پر لٹا کر اوپر بھاری بھر کم چٹان کو رکھ دیا جاتا، اتنی ساری تکلیفوں، مصیبتوں کو برداشت تو کرلیا مگر ایمان کا سودا نہیں کیا۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ ہیں تو امت ہے، حضراتِ صحابہ ؓہیں تو اسلام ہے، صحابہ کرامؓ کے بغیر دنیا اسلام سے خالی ہے۔ مولانا صلاح الدین قاسمی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔


عظمت صحابہؓ کانفرنس کی ستائیسویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ فیض العلوم خانقاہ بوڑیہ کے رفیق مفتی ناصر ایوب ندوی مدظلہ نے فرمایا کہ حضراتِ صحابہؓ وہ لوگ ہیں جنکے دلوں کو اللہ تعالیٰ نے تقوی کے لیے خالص کردیا ہے، انکے لیے مغفرت کا اعلان اور اجر عظیم ہے۔ جن کے بارے میں رسول اللہؐ نے فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں، جسکی بھی اقتدا کرو گے راستہ پا جاؤ گے۔ مولانا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے دین کی حفاظت اور اسکی سر بلندی کے لیے حضرات صحابہؓ کی پاکیزہ اور مقدس جماعت کو چنا اور حضرات صحابہؓ نے دین کی حفاظت کے لیے تن من دھن کی بازی لگادی۔ تاریخ گواہ ہے کہ ان سچے جانثاروں نے دین اسلام کی خاطر وہ قربانیاں پیش کی ہیں کہ جسکی نظیر پیش کرنے سے عالم انسانیت تہہ دامن سے خالی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ یہی وہ صحابہؓ ہیں جنہوں نے پیغام خداوندی اور سنت مصطفوی کو عام کرنے کے لیے اپنی گردنیں کٹا دیں، اپنی بیویوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کردیا، یہی وہ صحابہؓ ہیں جنہوں نے آفتاب ہدایت سے بلا واسطہ نور حاصل کیا، یہی وہ صحابہؓ ہیں جنہوں نے ہمیشہ ہمیش کے لیے آخرت کو دنیا پر ترجیح دی، یہی وہ صحابہؓ ہیں جو حق و صداقت کا مجسم نمونہ تھے، یہی وہ صحابہؓ ہیں جو سربکف مجاہد تھے، یہی وہ صحابہؓ ہیں جنکی نعش کو فرشتوں نے غسل دیا تھا، یہی وہ صحابہؓ ہیں جو موت سے نہیں بلکہ موت ان سے ڈرتی تھی، یہی وہ صحابہؓ ہیں جنکو سمندروں نے راستہ دیا۔ لیکن افسوس کہ ساتھ یہ کہنا پڑھ رہا ہے کہ آج کچھ لوگ حضرات صحابہؓ کی شان میں گستاخی کر رہے ہیں، صحابہ کرامؓ کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنا رہے ہیں۔مفتی ناصر ایوب ندوی نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ بہت ہی مقدس اور بابرکت ہستیاں ہیں اس لیے صحابہ کی شان میں گستاخی کرنے سے بچنا چاہیے۔

Urdu Newspapers | 14 Oct 2020

 Urdu Newspapers | 14 Oct 2020


⭕️Mufti Zaid Mazahiri Nadwi Sb DB Speech In Online Azmat-e-Sahaba Conference By Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind!










Darul Uloom Deoband Ki Shoora Ka Bada Faisal!

 VIDEO : https://youtu.be/OwaHSmKZS6w


📢دارالعلوم دیوبند کی شوریٰ کا بڑا فیصلہ!

🎯مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب "شیخ الحدیث" ، جانشین شیخ الاسلام مولانا سید ارشد مدنی صاحب "صدر المدارسین" اور امیر الہند قاری عثمان منصورپوری صاحب "کارگزار مہتمم" منتخب!

👈🏻دیکھیں👀 خصوصی رپورٹ!


🔊Darul Uloom Deoband Ki Shoora Ka Bada Faisal!

🎯Mufti Abul Qasim Nomani DB "Sheikhul Hadees", Moulana Syed Arshad Madni DB "Sadrul Mudarriseen" Aur Qari Usman Mansoorpuri DB "Karguzar Mohatmim" Muntakhab!

*👉🏻Daikhain 👀 Special Repor


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)

Salman Nadwi Ke Batil Nazriyaat Ke Mutalliq Jamia Mazahir Ul Uloom Saharanpur Ka Fatwa!

 ⭕️سلمان ندوی کے گمراہ نظریات کے متعلق جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور کا فتویٰ!

👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻




حضرت ابوہریرہ ؓ نے اظہار حق کیلئے کسی کی پرواہ نہیں کی،کسی صحابی پر بھی تنقید کرنا جائز نہیں!



 حضرت ابوہریرہ ؓ نے اظہار حق کیلئے کسی کی پرواہ نہیں کی،کسی صحابی پر بھی تنقید کرنا جائز نہیں!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مفتی محمد زید مظاہری ندوی کا خطاب!


بنگلور، 13/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی چھبیسویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذ حدیث حضرت مولانا مفتی محمد زید مظاہری ندوی مدظلہ نے فرمایا کہ حضرت ابوہریرہؓ کے متعلق صحابہ کرام ؓمیں یہ بات طئے شدہ تھی جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے ایک مرتبہ حضرت ابوہریرہؓ سے فرمایا: ”ائے ابوہریرہ! آپ تو ہم لوگوں میں سب سے زیادہ رسول اللہؐ کے ساتھ رہنے والے اور سب سے زیادہ رسول اللہؐ کی حدیثوں کو یاد رکھنے والے ہیں۔“ مولانا نے فرمایا کہ حضرت ابو ہریرہؓ اور دیگر صحابہ کرامؓ کی زندگیوں کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہؐ کی تربیت کے نتیجے میں وہ پورے طور پر لایخافون لومتہ لائم کا مصداق بن چکے تھے، اظہارِ حق کے سلسلے میں انکو کوئی طاقت، حکومت یا بڑی سے بڑی شخصیت بھی مانع نہ بنتی تھی، وہ حق کو ظاہر کرکے رہتے تھے، وہ لوگوں کو کتنا ہی کڑوا معلوم ہو، وہ اپنے وقت کے امراء اور حکام کے سامنے بھی حق گوئی اور امر با المعروف و نہی عن المنکر سے باز نہ آتے تھے۔ چنانچہ اس سلسلے میں حضرت ابوہریرہ ؓاور دیگر صحابہ کرامؓ کے مختلف واقعات کتب حدیث میں موجود ہیں، جن سے امراء اور حکام وقت کے سامنے انکی حق گوئی کا پتہ چلتا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ حدیث کی کتابوں میں ایسے بہت سارے واقعات ملتے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابو ہریرہؓ اور دیگر صحابہ کرامؓ کبھی بھی نہ مداہنت کا شکار ہوئے اور نہ ہی کسی موقع پر کسی ملامت اور بدنامی یا کسی امیر و حاکم کے خوف سے کتمان علم اور کتمان حدیث کے گناہ میں مبتلا ہوئے ہوں۔ اگر کسی موقع پر انہوں نے کچھ حدیثوں کو بیان نہیں کیا تو وہ بھی رسول اللہؐ ہی کے ارشادات اور خصوصی ہدایات سے انہوں نے یہ سمجھا کہ اس مضمون کی حدیثوں کا بیان کرنا فتنے کا موجب ہوگا اس لیے رسول اللہؐ کی ہدایات کے مطابق ان حدیثوں کو انہوں نے بیان نہیں کیا، احادیث مبارکہ سے اسکی دلیلیں ملتی ہیں اور مولانا نے بہت ساری دلیلیں اور مثالیں پیش کیں۔ مولانا زید مظاہری نے فرمایا کہ یہاں ایک اعتراض ہوتا ہے کہ اگر ان حدیثوں کو بیان کرنا فتنے کا موجب ہے تو رسول اللہؐ نے ان حدیثوں کو کیوں بیان کیا؟ تو اسکا جواب یہ ہے کہ اللہ کے نبیؐ کو وہ مخصوص حدیثیں بیان کرکے اپنی دعوت و تبلیغ کی ذمہ داری کو پورا کرنا تھا تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ آپ ؐنے اللہ کے پیغامات کو نہیں پہنچایا، اور اللہ کے نبیؐ نے اگر چند مخصوص صحابہ کرامؓ کو یہ حدیثیں بیان کی تو اس میں بہت ساری حکمتیں اور مصلحتیں پوشیدہ تھیں اور اس میں ان صحابہؓ کے صبر و ضبط کا امتحان بھی لینا مقصود تھا، کہ ایسی حدیثوں کو اپنی ذات تک محدود رکھیں، اور الحمد للہ حضرات صحابہ اس میں پورا کھرے کے کھرے اترے۔ مولانا نے فرمایا کہ ایسی حدیثوں کی تحقیق اور ٹوہ میں بھی نہیں پڑھنا چاہیے، جنکو مخفی رکھا گیا ہے۔ الغرض ان ساری باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوہریرہؓ اور دیگر حضرات صحابہ کرام ؓنے ان حدیثوں کو ضرور بیان کیا جس میں امت کے لیے خیر تھا، اور جن حدیثوں کو بیان نہیں کیا انکو بیان نہ کرنا ہی مناسب تھا، لہٰذا اس پہلو سے کسی صحابی پر بھی تنقید کرنا جائز نہیں۔ قابل ذکر ہیکہ مفتی محمد زید مظاہری ندوی نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو بہت سراہا اور اراکین مرکز کے لیے بہت ساری دعاؤں سے نوازا۔

Tuesday, October 13, 2020

Urdu Newspapers | 12 Oct 2020

 Urdu Newspapers | 12 Oct 2020

⭕️Moulana Qari Tayyab Qasmi Naqshbandi Sb DB & Moulana Md Ilyas Sb DB (Hong Kong) Speech In Online Azmat-e-Sahaba Conference By Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind!










شاگرد شیخ الاسلام حضرت مدنی، استاذ العلماء و المحدثین حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الحلیم چشتی صاحب رحمہ اللہ انتقال کر گئے😭!

شاگرد شیخ الاسلام حضرت مدنی، استاذ العلماء و

المحدثین حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الحلیم چشتی صاحب رحمہ اللہ انتقال کر گئے😭!


⭕️Shakirde Hazrat Sheikhul Islam, Ustadul Ulama Hazrat Moulana Abdul Haleem Chisti RH Intiqaal Kargaye😭!


Presented By:

Tahaffuz-e-Islam Media Service

(Bangalore, Karnataka, India)



Monday, October 12, 2020

Urdu Newspapers | 11 Oct 2020

 Urdu Newspapers | 11 Oct 2020


⭕️Moulana Tahir Husain Gayavi Sb DB Speech In Online Azmat-e-Sahaba Conference By Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind!










Saturday, October 10, 2020

حضرات صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا زندیق ہے!



 حضرات صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا زندیق ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مولانا طاہر حسین گیاوی کا ولولہ انگیز خطاب!


بنگلور، 10/ اکتوبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کی آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کی چوبیسویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مناظر اسلام حضرت مولانا سید طاہر حسین گیاوی صاحب مدظلہ نے فرمایا کہ قرآن پاک کی سورہئ حدید میں اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہؓ کی شان بیان کی ہے اور صحابہؓ کی دو ہی جماعت ہے، ایک فتح مکہ سے پہلے ایمان لانے والے اور دوسرے فتح مکہ کے بعد ایمان لانے والے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ فتح مکہ سے پہلے ایمان لانے والوں کا درجہ فتح مکہ کے بعد ایمان لانے والوں کے مقابلے میں بڑا ہے۔ لیکن دونوں فریق سے اللہ تعالیٰ نے حسنیٰ کا وعدہ کیا ہے ”کلاً وعد اللہ الحسنیٰ“ حسنیٰ کا وعدہ دونوں سے ہے۔ اور حسنیٰ کا معنیٰ یہاں پر جنت کے ہیں۔ تو معلوم ہوا کہ دونوں فریق جنتی ہیں اور دونوں فریق سے جنت کا وعدہ ہے۔ مولانا گیاوی نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ دوسری جگہ ارشاد فرماتے ہیں جن سے حسنیٰ کا وعدہ کیا گیا ہے وہ دوزخ سے دور رکھے جائیں گے۔اور جنت و دوزخ دو ہی چیزیں ہیں، جب دوزخ سے دور رکھے جائیں گے تو وہ جنتی ہیں۔ تو معلوم ہوا کہ سارے صحابہ جنتی ہیں۔ مولانا طاہر گیاوی نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ کی شان میں ذرا و ادنیٰ درجہ کی گستاخی سے بھی آدمی زندیق ہوجاتا ہے۔ امام ابو زرعہ رازیؒ کہتے ہیں کہ جب تم کسی کو دیکھو کہ وہ صحابہؓ کی شان میں برا بھلا، الٹا سیدھا بول رہا ہے تو سمجھ جاؤ کہ وہ زندیق ہے! مولانا نے فرمایا کہ ان تمام چیزیں سے پتہ یہ چلا کہ جو صحابہؓ کی شان میں گستاخی کریگا تو اسکا مطلب یہ ہیکہ وہ قرآن کی آیت کا انکار کر رہا ہے کیونکہ قرآن کی آیت دونوں فریق کو اور سارے صحابہ کو جنتی قرار دے رہی ہے۔ جب سارے صحابہ جنتی ہیں تو انکی شان میں گستاخی کرنے سے آدمی جہنمی نہیں ہوگا تو کیا ہوگا؟ مولانا گیاوی نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کی حفاظت فرمائے اور توفیق دے کہ صحابہؓ کی شان میں ادنیٰ درجہ کی گستاخی بھی کوئی شخص نہ کرے، چاہے وہ حضرت معاویہ ہوں یا حضرت ابوبکر و حضرت عمر رضی اللہ عنہم اجمعین ہوں۔ قابل ذکر ہیکہ مولانا سید طاہر حسین گیاوی مدظلہ نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔

Urdu Newspapers | 10 Oct 2020

 Urdu Newspapers | 10 Oct 2020

⭕️Mufti Iftikhar Ahmed Qasmi Sb DB Speech In Online Azmat-e-Sahaba Conference By Markaz Tahaffuz-e-Islam Hind!